پائلٹ کا جواب

منصور مکرم

محفلین
گزشتہ کالم میں پاکستانی فوج کے چند قاتلوں کا تذکرہ کیا گیا تھا۔ جن کے مجرمانہ کرتوتوں کے سبب شمالی وزیرستان کے تحصیل میر علی میں ہیلی کاپٹر سےبلاوجہ شیلنگ کے دوران تین چار گاؤوں میں بے گناہ معصوم بچے ،عورتیں اور وطن کے با وفاء لوگ شھید ہوئے تھے۔

اس کالم کے لکھنے پر اور انداز تخاطب پر بعض لوگ چیں بچیں ہوئے ،اور کئی ایک نے تو اخلاقیات کے حدود پار کرتے ہوئے منافقین کی علامات کا اظہار کیا۔ اور اس کالم کو خالصتا ملک سے غداری اور بے وفائی قرار دیا گیا۔

حالانکہ اس بات کو واضح کیا گیا کہ یہ کالم ایک ظلم کے خلاف آواز ہے ،اور ہمیں ظلم کے خلاف ہر حال میں آواز اُٹھانی چاہئے ،اور اسکا سدباب کرنا چاہئے۔ ہمیں تعصب نہیں کرنا چاہئے اور وہ بھی اپنے ہم وطنوں کے ساتھ۔ عصبیت تو نری جھالت ہے۔

پہلے بھی ان ظلموں کا انجام دیکھ چکے ہیں اور ملکی وحدت کو پارہ پارہ دیکھ کر دل کڑتا رہا۔حد تو یہ ہے کہ بنگلہ دیش جو کبھی پاکستان کا حصہ تھا ،وہ اتنے نفرت کا اظہار کرتے ہیں کہ آج سے 30 -35 سال قبل پاکستان سے محبت کا اظہار کرنے والوں کو پھانسیاں اور سزائے موت دے رہے ہیں ۔اور ہم چاہتے ہیں کہ یہی حالت قبائل اور بلوچستان کی بھی ہوجائے۔فوج کی ہر ناجائز کام کو حق کہنے والے ،اور سویلین معاہدوں کی تضحیک کرنے والے شائد مشرقی تیمور و جنوبی سوڈان کے نتائج بھول رہے ہیں۔

ایک حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ ظالم اور ظلوم کی مدد کرو۔
صحابہ کرام (رضی اللہ عنھم اجمعین )نے عرض کیا کہ یارسول اللہ (صل اللہ علیہ واٰلہ وصحبہ وسلم ) مظلوم کی مدد تو سب کو معلوم ہے کہ کس طرح کی جاتی ہے ،لیکن یہ ظالم کی مدد کیسے کی جائے۔اسکی سمجھ نہیں آئی ۔ ۔ ۔!!!

تو حضور (صل اللہ علیہ واٰلہ وصحبہ وسلم ) نے فرمایا کہ ظالم کی مدد اسطرح کرو کہ اسکو ظلم سے روکو۔
اور یہ اسلئے بھی اسکی مدد ہے کہ ایک دوسری حدیث کے مطابق ظلم قیامت کے دن کے اندھیروں میں سے ایک اندھیرا ہے۔اور کون یہ چاہے گا کہ وہ کسی انسان کو اس دردناک و المناک اندھیرے میں دکھیل دئے۔۔۔!!!

حق اپنے اپ کو واضح کرتا ہی ہے ،چائے کتنا ہی اسکو مکر وفریب و چالاکیوں کے پردوں میں چھپایا جائے۔
چند گھنٹے قبل شمالی وزیرستان کے ایک سابق ایم این اے کے ایک گھر کے فرد سے ملاقات ہوئی ۔چونکہ انکے گھر بھی تحصیل میرعلی میں واقع ہیں ، اسلئے اسکی خیریت دریافت کرنے کے بعد پہلا سوال یہ کیا کہ آپ لوگ تو اس شیلینگ سے متاثر نہیں ہوئے؟

اس نے جواب میں کہا کہ شیلینگ ہمارئے گھر کے پاس ہی ہوئی ہے اور ایم این ائے صاحب کی بیوی اور بیٹی اس شیلنگ سے بال بال بچی ہیں ۔لیکن انکے کمرئے اس سے متاثر ہوئے ہیں ،ساتھ ہی برامدئے میں رکھے گئے کپڑوں اور کمبلوں کے صندوق بھی چھلنی ہوئے ہیں لیکن یہ اللہ تعالیٰ کا فضل تھا کہ کپڑوں اور کمبلوں وغیرہ نے آگ نہیں پکڑی۔

میں نے اس سے پوچھا کہ جناب انہوں نے کیوں شیلنگ کی ؟ کیا آپکے گاؤں سے کسی نے ان پر فائر کیا تھا یا ہیلی کاپٹر کے ساتھ کوئی چھیڑچھاڑ کی گئی تھی ؟

اس نے جواب دیا کہ نا تو ہمارئے گاؤں سے فوج پر فائر کیا گیا اور نا ہی کوئی دوسری معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔بلکہ بلا وجہ ہی انہوں نے تحصیل میرعلی کے 2-3 گاؤں پر شیلینگ کی۔
پھر انہوں نے خود ہی بتایا کہ ایم این اے صاحب کے ایک قریبی رشتہ دار (انہوں نےاسکا نام لیا لیکن میں نے کالم لکھتے وقت نام کو حذف کیا) فوج میں میجر ہیں ،چنانچہ اس میجر صاحب نے بعد میں آرمی کیمپ میں ہیلی کاپٹر کے پائیلٹ سے ملاقات کی اور اس سے شیلنگ کی وجہ پوچھی۔

تو پائلٹ صاحب نے جواب دیا کہ بس ہمیں تو اوپر سے آرڈر ملا کہ جاؤ اور تحصیل میرعلی کے فلاں گاؤں میں فلاں ہسپتال پر شیلنگ کرو۔

میں نے دوبارہ سوال کیا کہ کیا ہسپتال میں کوئی مشکوک چیز رکھی گئی تھی ؟
اس نے کہا کہ نہیں۔

میں نے دوبارہ سوال کیا کہ کیا اس ہسپتال میں عرب ،القاعدہ والے ،ازبک ،تاجک یا چیچن باشندے تھے ؟
تو انہوں نے کہا نہیں بلکہ اس ہسپتال کے ایک حصے میں محسود قبیلے کی متاثرین رہائش پذیر تھے۔

میں نے حیرانی سے سوال کیا کہ محسود قبیلہ تو جنوبی وزیرستان کا رہائیشی ہے اور پاکستانی شہری ہیں ۔نیز انکی بڑی تعداد تو اضلاع اور بڑئے شہروں میں بھی آباد ہے ۔تو وہاں کیوں انکے خلاف کاروائی نہیں ہوتی۔شمالی وزیرستان میں پناہ گزین ہوں تو ماؤرائے عدالت قابل سزائے مرگ۔
لیکن اضلاع میں پناہ گزین تو پھر امن پسند ۔یہ کیا دوغلا معیار ہے۔

اسکے بعد میں نے ان صاحب سے سوال کیا کہ چلو مان لیا کہ ہسپتال (جو کہ ایک فلاحی ادارہ ہوتا ہے) انکا ٹارگٹ تھا، لیکن یہ دوسرئے گاؤوں میں شیلنگ کیوں اور بائی پاس روڈ پر مسافر گاڑی کو کیوں نشانہ بنایا گیا؟

تو وہ ہنس کر بولا کہ یہی سوال جب میجر صاحب نے پائلٹ سے کیا تو پائلٹ نے کیا جواب دیا۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
جواب سن کر پہلے تو ہنسی نکل گئی اور پھر رونا آگیا۔

پائلٹ نے جواب دیا کہ جب میں میرعلی تحصیل پہنچا اور میں نے اپنے ٹارگٹ (ہسپتال )کو تلاش کرنا شروع کیا تو مجھے زمین پر ہر طرف ہسپتال ہی ہسپتال نظر آنے لگے۔چنانچہ مجھے جہاں جہاں ہسپتال نظر آتا ،میں نے اُس اُس گھر کو ٹارگٹ کیا۔(یاد رہے کہ شیلنگ 3-4 گاؤوں میں کئی گئی ہے اور ساتھ ہی روڈ پر مسافر گاڑی پر بھی حملہ کیا گیا۔شائد وہ چلتا پھرتا ہسپتال نظر آیا ہو)

قارئین پائلٹ کی معصومیت پر نہ جائیے ،یہ اس کا وہ مکارانہ اور تعصب سے بھرا جواب تھا جو خود پاکستانی فوج کے میجر نے پاکستانی فضائیہ کے ہی پائلٹ کے منہ سے سُنا۔(یار لوگ اسکو بھی ایک پروپیگنڈا کہہ کر مزاق میں اڑا لیں گے)

اب آپ خود ہی انصاف کریں کہ اس جیسے واقعات کا کیا نتیجہ نکلے گا۔اور ان واقعات سے عوام میں فوج کیلئے کتنی (محبت) پھیلے گی۔
میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ شتر مرغ کی طرح ریت میں سر دھنسا کر ،اور سب اچھا کی رپورٹ دیکھ کر مسائل حل نہیں ہوتے ۔بلکہ اسکے حل کیلئے ٹھوس قدم اُٹھانے پڑتے ہیں۔

میں قطعا طالبان کےخلاف انسانیت کاموں کی حمایت نہیں کرتا لیکن میں اس مقدس گائے(پاکستانی فوج ) کی بھی آنکھیں بند کرکے حمایت نہیں کرسکتا۔

ظلم ظلم ہوتا ہے چاہے طالبان کی طرف سے ہو یا فوج کی طرف سے۔
ان جیسے واقعات کی اگر تحقیق کی جائے تو سینکروں اس طرح کے واقعات سامنے آجائیں گے ،جن میں فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں۔لیکن کرئے کون ،جو اس جالے میں ہاتھ ڈالے تو بس اسکی روح ہی پھرآزاد نکلے گی۔مثل مشہور جس کی لاٹھی ،اسکی بھینس۔​
 

نایاب

لائبریرین
سنا سنایا پروپیگنڈا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کیا خوب جواب گھڑا ہے پائلٹ کا ۔۔۔۔۔۔۔
حد ہوتی ہے " عقل مندی " کی بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

منصور مکرم

محفلین
سنا سنایا پروپیگنڈا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
کیا خوب جواب گھڑا ہے پائلٹ کا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
حد ہوتی ہے " عقل مندی " کی بھی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
نایاب صاحب مجھے قسمیں کھانے کی عادت نہیں ،ورنہ آپکی تسلی کیلئے وہ بھی کرلیتا۔
بہرحال جیسی آپ کی مرضی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں یہاں صرف انتباہ کرنا چاہتا ہوں کہ اپنی گفتگو کو معلومات کے تبادلے تک محدود رکھیں۔ اگر یہاں بھی دھمکیوں اور گالم گلوچ کی نوبت آ گئی تو اس تھریڈ کو بھی حذف کر دیا جائے گا۔
 

ساجد

محفلین
میں یہاں صرف انتباہ کرنا چاہتا ہوں کہ اپنی گفتگو کو معلومات کے تبادلے تک محدود رکھیں۔ اگر یہاں بھی دھمکیوں اور گالم گلوچ کی نوبت آ گئی تو اس تھریڈ کو بھی حذف کر دیا جائے گا۔
نبیل بھائی ، بر وقت انتباہ کا بہت شکریہ۔ اب آپ مطمئن رہیں ۔ پہلے دھاگے میں جو کچھ ہوا اس کی یہاں ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ جس کو جو کہنا ہے تہذیب کے اندر رہتے کہے ورنہ خاموش رہے اوراپنی جارحیت کے جواز کے لئے انتظامیہ کو خوامخواہ نشانہ بنانے سے پرہیز کریں۔
 

زرقا مفتی

محفلین
بہت افسوس ناک سانحہ تھا مگر علاقے کے ذمہ دار افراد کو سپریم کورٹ میں خط لکھنا چاہیئے تاکہ اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہو سکیں
 

نایاب

لائبریرین
نایاب صاحب مجھے قسمیں کھانے کی عادت نہیں ،ورنہ آپکی تسلی کیلئے وہ بھی کرلیتا۔
بہرحال جیسی آپ کی مرضی۔
درویش بھائی ۔ سچ کہیں نہ کہیں سامنے آجاتا ہے ۔
اک نگاہ اسپر بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101729516&Issue=NP_LHE&Date=20130118

1101729516-2.gif
 

arifkarim

معطل

Lashkar invasion of Kashmir​

Immediately after Pakistan came into existence, Mahsuds raised a tribal lashkar which entered Kashmir to help the newly created state Pakistan to capture Kashmir. They quickly reached Baramulla town, the gateway to the Kashmir valley, but indulged in loot, arson, rape and murder at Baramulla for several days forgetting that they had to reach the capital, Srinagar, to seize Kashmir completely.​
In the words of Gen Mohammad Akbar Khan (Brigadier-in-Charge, Pakistan, in his book "War for Kashmir in 1947"): "The uncouth raiders delayed in Baramulla for two (whole) days for some unknown reason." [4]
It took two weeks for the Indian army to evict the raiders, who had been joined by Pakistani regular troops and became well-entrenched, from Baramulla.
لگتا ہے پاک فوج محسود قبیلہ سے ماضی کی کشمیر ہار کا بدلہ لے رہی ہے۔​
 

arifkarim

معطل
میں قطعا طالبان کےخلاف انسانیت کاموں کی حمایت نہیں کرتا لیکن میں اس مقدس گائے(پاکستانی فوج ) کی بھی آنکھیں بند کرکے حمایت نہیں کرسکتا۔
ہر فوجی کا کام آنکھیں بند کر کے اپنے سے اونچے رینک والے فوجی کا حکم ماننا ہوتا ہے۔ یعنی ایک فوجی محض ایک روبوٹ ہوتا جسکو اپنے کام کے دوران کئی بار اپنے فطری ضمیر سے جنگ کرنی پڑتی ہے کیونکہ عسکری حکم نہ ماننے کی صورت میں کورٹ مارشل بھی ہو سکتا ہے۔ تاریخ میں کئی بار ایسا ہوا ہے کہ فوجیوں نے اپنے سینئرز کا حکم ماننے سے صاف انکار کیا کیونکہ وہ حکم انکے فطری ضمیر کے مخالف تھا:
http://en.wikipedia.org/wiki/Insubordination#Examples

جرمن نازی بھی تو محض اپنے ماتحتوں کے عسکری احکام کی تکمیل کر رہے تھے۔ پھر انکو کیوں بخشا نہ گیا؟
http://en.wikipedia.org/wiki/Superior_orders
 

منصور مکرم

محفلین
درویش بھائی ۔ سچ کہیں نہ کہیں سامنے آجاتا ہے ۔
اک نگاہ اسپر بھی ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101729516&Issue=NP_LHE&Date=20130118

1101729516-2.gif
نایاب صاحب اس سچ کا میں بہت پہلے سامنا کرچکا ہوں ،اور ایکسپریس کی اس خبر کے مقابلے میں روزنامی مشرق کی خبر + چشم دید گواہ +اس شیلینگ سے متاثرہ افراد سے مل چکا ہوں۔
اگر کسی کی خواہش ہےچشم دید گواہ سے ملنے کی تو ابھی بھی اس شیلنگ کے چند متاثرہ پشاور کے ایک ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔(وہی پائلٹ سے ملنے والا میجر انکو یہاں لایا ہے)۔

آپکے اس شئیر کردہ خبر میں جو میرعلی کا لکھا ہے ،اسکا جواب تو تین حوالوں سے رد کردیا ۔
مزید یہ دیکھئے میرعلی کے بارئے میں
http://dawn.com/2013/01/20/tribesmen-end-mirali-sit-in/

http://www.thefrontierpost.com/article/202964/

پھر بھی بعض اخباروں نے میرعلی کے عوم کو دھشت گرد بنا کر خبریں چھاپی ہیں۔لیکن حقیقت وہی ہے جسکا بذات خود معائنہ کیا جائے۔[ARABIC]لیس الخبر کالمعاینہ[/ARABIC]
خبر معاینے کے برابر نہیں ہوسکتی۔معاینہ کس نے کیا ہے۔۔۔چشم دید گواہ + متاثرین(آپ چاہیں تو ملاقات ممکن ہے)

جو خیبر ایجنسی میں (دہشت گرد )مارئے گئے ہیں ،اسکی تفصیل یہاں موجود ہے۔

http://www.demotix.com/news/1741897...pensation-18-people-killed-bara#media-1741833

گورنر کو بھی افسوس ہے۔دیکھو


Governor expressed his profound sorrow for the tragic loss and
resolved to look after their welfare and well being


http://www.nawaiwaqt.com.pk/national/18-Jan-2013/166551

http://www.samaa.tv/urdu/urdu-news-1-17-2013-16033-1.html
کمانڈنٹ کو تبدیل کیا گیا۔(یہ رہی ایکسپریس والوں کی خبر کی حقانیت۔ایکسپریس والے مظلوم عوام کو دھشت گرد ثابت کنے پر تُلے ہوئے ہیں، یہ حال میرعلی کی خبر کا بھی ہے۔)
http://urdu.dawn.com/2013/01/18/after-killing-tribesmen-of-bara-commandant-of-change/
 

منصور مکرم

محفلین


Lashkar invasion of Kashmir



Immediately after Pakistan came into existence, Mahsuds raised a tribal lashkar which entered Kashmir to help the newly created state Pakistan to capture Kashmir. They quickly reached Baramulla town, the gateway to the Kashmir valley, but indulged in loot, arson, rape and murder at Baramulla for several days forgetting that they had to reach the capital, Srinagar, to seize Kashmir completely.


In the words of Gen Mohammad Akbar Khan (Brigadier-in-Charge, Pakistan, in his book "War for Kashmir in 1947"): "The uncouth raiders delayed in Baramulla for two (whole) days for some unknown reason." [4]

It took two weeks for the Indian army to evict the raiders, who had been joined by Pakistani regular troops and became well-entrenched, from Baramulla.

http://en.wikipedia.org/wiki/Mehsud
لگتا ہے پاک فوج محسود قبیلہ سے ماضی کی کشمیر ہار کا بدلہ لے رہی ہے۔​
یارا ایک تو اس وکی پیڈیا کو معاف ہی کردو۔بےچارئے سے اقتباسات لے لے کر اسکا حلیہ ہی بگاڑ لیا۔مجھے نہیں معلوم تھا کہ وکی پیڈیا پر اس طرح گمراہ کن معلومات ہونگی۔
 

arifkarim

معطل
یارا ایک تو اس وکی پیڈیا کو معاف ہی کردو۔بےچارئے سے اقتباسات لے لے کر اسکا حلیہ ہی بگاڑ لیا۔مجھے نہیں معلوم تھا کہ وکی پیڈیا پر اس طرح گمراہ کن معلومات ہونگی۔
یار وکی پیڈیا کے نیچے حوالے نظر نہیں آرہے؟ اگر کوئی اعتراض ہے تو ان حوالوں پر کو۔ وکی پیڈیا پلیٹ فارم کا کیا قصور ہے؟
 
دنیا بھر کی فوج کا کام ہی قتل و غارت ،غیر انسانی اور غیر اخلاقی کام سرانجام دینا ہے ۔ماسوائے چند کے (وہ بھی شائد ، واللہ اعلم!)
یہ انکی تربیت کا حصہ ہے
فوج اور مجاہد میں فرق ہوتا ہے ، فوج عموما کرائے کے قاتل جبکہ مجاہد دین کا محافظ اور دوسروں کو ظلم سے نکالنے والا ہوتا ہے ، جو کہ آج شائد ہی کہیں نظر آئے ۔۔۔

پاکستانی فوج بھی "فوج" ہے ، دودھ کی دھلی نہیں ، اور جو کچھ بنگلہ دیش میں ہؤا ، وزیرستان میں ہورہا ہے تو ایسا ممکنات میں سے ہے کوئی نئی بات نہیں ۔۔۔کی ہوگی فوج نے دہشتگردی غنڈہ گردی
کالی بھیڑیں کہاں نہیں ہے
لیکن اب ایسا بھی نہیں کہ تحریک طالبان والوں کی باتوں میں آکر ساری کہانی کو سچ مان لیا جائے اور فوج کو ولن اور تحریک طالبان کو ہیرو سمجھ لیا ، ایسا بھی نہیں ، تحریک طالبان کو دشمن پڑوسی ملک بھارت کا آلہ کار سمجھا جائے تو زیادہ بہتر ہے کیونکہ یہ ہر وہ کام کرتے ہیں جس سے پاکستان اور افواج پاکستان کا نقصان ہو ، جس سے بھارت ، امریکہ و اسرائیل خوش ہو ۔۔
رہ گئی کشمیر میں صرف عسکریت پسندوں کو ہی دشتگرد سمجھنا اور قاتل پلید بھارتی فوج کو مظلوم سمجھنا تو یہ لوگ
بالی وڈ زدہ لوگ ہے ، انکی باتوں پر نہ تو توجہ دینی چاہیئے نہ اہمیت ، بلکہ یہ بے چارے کسی مجبوری کے تحت ایسا کہہ رہے ہیں
انکے ساتھ ہمدردری کے دو بول بولکر خاموش ہوجانا چاہیئے کہ ہر ایک کا علاج ممکن نہیں
 

منصور مکرم

محفلین
عجیب حیرانی ہوتی ہے۔چند ایک محفلین کے علاوہ کسی نے ابھی تک باڑہ و میرعلی کے متاثرین کیلئے افسوس و دلجوئی کا اظہار نہیں کیا۔ عجیب سردمہری ہے۔الٹا ان معصوموں کی معصومیت کے ثبوت کیلئے دلائل دینے پڑ رہے ہیں۔افسوس ہے پاکستانی قوم پر۔

پھر یہی قوم اہلیان باڑہ و میرعلی سے وطن دوستی و وفاءداری اور ملکی مفاد کیلئے کام کی امید رکھے گی۔

ہو ش کے ناخن لو۔خدا کے بندوں شمالی وزیرستان کا جرگہ و اہلیان باڑہ میں لشکراسلام کا امیر منگل باغ فورسز کے ظلم کے خلاف احتجاجا افغانستان سے الحاق و ہجرت کی دھمکی دئے چکے ہیں۔ایک اعلان باقی ہے ،باقی امریکہ خود ہی ریفرنڈم کروا کر انکو پاکستان سے جدا کر لے گا۔

قبائل کے ساتھ جنوبی وزیرستان میں خلاف قانون کاروائیاں کی گئی تو تین سو محسود قبیلے افغانستان ہجرت کرگئے ہیں۔اور اب بھی کابل کے قریب میدان وردگ میں رہائش پذیر ہیں۔کسی کی توجہ اس طرف نہیں گئی ورنہ تو ملک میں بھونچال برپا ہوجائے گا۔300 قبیلے کوئی گپ شپ کی بات نہیں۔
 
کوئی انسان یا تو مجرم ہوتا ہے یا نہیں ہوتا ، جب تک کسی الزام کو ثابت نہ کر دیا جائے تب تک انسان صرف ملزم ہوتا ہے ۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ سوشل میڈیا پر اتنے آرام سے بغیر تحقیق پوری فوج کو غنڈہ گرد ، دہشت گرد کہنے کا حق ہمیں کس نے دیا ہے ۔
پاکستانی فوج بھی "فوج" ہے ، دودھ کی دھلی نہیں ، اور جو کچھ بنگلہ دیش میں ہؤا ، وزیرستان میں ہورہا ہے تو ایسا ممکنات میں سے ہے کوئی نئی بات نہیں ۔۔۔ کی ہوگی فوج نے دہشتگردی غنڈہ گردی کالی بھیڑیں کہاں نہیں ہے
پاکستانی فوج مسلمان ملک کے سپاہی ہیں اور ایک ڈسپلن کے پابند ہیں ۔ اگر کہیں ڈسپلن کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو ان کی جواب دہی کرنے کا پورا نظام موجود ہے ۔ اگر فوج کا اندرونی نظام درست کام نہیں کر رہا تو عدالتوں میں جایا جاسکتا ہے ۔ اگر یہ سب ممکن نہیں تو صبر کرنا پڑے گا ۔ یہی وہ ہدایت ہے جو رسول کریم ﷺ نے ہمیں مسلم حکام کے ظالم ہونے کی صورت میں دی ہے ۔ اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ مسلم حکام کے خلاف ہتھیار اٹھایا جائے کیوں کہ یہ زیادہ فتنہ پھیلائے گا ۔ ایک منظم ریاستی فوج کے مقابلے میں کون ہیں ۔ دین سے جاہل ، سپہ گری سے نا آشنا طالبان نامی غیر متحد جتھے ، جن کے نجانے کتنے گروپ اور کتنے لیڈر ہیں ۔ ڈسپلن کی چند خلاف ورزیاں ایک طرف ان کا تو سارا معاملہ ہی مشکوک ہے ۔ معصوم انسانوں عورتوں اور بچوں کو بم دھماکے میں قتل کرنے والے ، ان کے نت نئے ترجمان میڈیا کے سامنے آتے رہتے ہیں جن کے اکثر بیانات لطیفوں سے کم نہیں ہوتے ۔ اور افسوس ان کی بچگانہ باتوں میں آ کر بعض لوگ فوج کو کرائے کے قاتل قرار دے رہے ہیں ؟ حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی طالبان سے اختلاف کے باوجود ہمارے کئی لوگ انہی کی طرح گناہگار مسلمانوں کو کافر قسم کی چیز سمجھنے لگے ہیں ، اسی لیے ہمیں پاک فوج مجاہدین نہیں لگتے حالاں کہ یہ مسلمان ہیں ، اللہ کی وحدانیت اور رسول اللہ ﷺ کی رسالت کی گواہی دیتے ہیں ، ان کا موٹو ہی جہاد فی سبیل اللہ ہے ، یہ کافروں سے جنگیں لڑ چکے ہیں،ایک مسلمان ملک کی حفاظت کا فریضہ انجام دیتے ہیں جس کی ۹۰ فی صد آبادی مسلمان ہے ، اس کے باوجود بعض لوگوں کے نزدیک یہ مجاہد نہیں ۔ یہ ہے تکفیری پراپیگنڈا جو ہمارے دماغوں کو متاثر کر چکا ہے ۔ یاد رکھیے پاکستانی طالبان کا کام صرف پاکستان کو کھوکھلا کرنا ہے ۔ جس روز کہیں باہر سے دشمن نے ہم پر حملہ کیا یہ پاکستانی طالبان آپ کے دفاع میں جہاد نہیں کریں گے ، یہ صرف پر امن بستیوں میں بم پھاڑنا جانتے ہیں ، اس روز یہی پاک فوج آپ کا دفاع کرے گی اور یہی فرق ہے جو ہمیں سمجھ لینا چاہیے ۔
میرے لیے پاک فوج ہی مجاہدین اسلام ہیں ، جب تک کہ ان سے کفر بواح ظاہر نہ ہو۔ جیسا کہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے ۔ میرے لیے پاکستانی طالبان یا انور العولقی نامی مفسد تکفیری کے حامیوں کی خبر کی نسبت آئی ایس پی آر کی خبر زیادہ قابل اعتبار ہے ۔ ہمیں سوچنا پڑے گا کہ ہم کیا کر رہے ہیں اور کس کے ساتھ ہیں ۔
 

فرسان

محفلین
پاك فوج كے خلاف جذبات بھڑكانے سے اپنا هي نقصان هے۔ اور معلوم نهيں اس میں طالبان كا فائده هوگا يا نهيں البته اردن میں يهودي كھٹولے توڑنے، روس سے تركستان كوآزاد كرانے، هندووں كي جارحيت كو كھٹا كرنے اور ان گنت مواقع پر مسلمانان عالم كو اميد دلانے كي سزا پاك فوج كو ضرور مل جائے گی۔

مجھے وه منظر ياد آرها هے جب ايك فلسطيني نے اسرائيلي يهودي عهده دار كو كها تھا كه فلسطين پر دائمي قبضه كے لئے تمهيں پاكستان سے بھی لڑنا پڑے گا۔
گویا كه كهه رها هو "خبردار ! مجھ سے مت الجھنا ورنه بڑا بھائي بلا لاؤں گا"۔

اور كس كو معلوم نهيں پاكستان كے وه آدھے نقشے جو امريكه كے ذمه دار اخبارات میں شائع هوتے رہے ہیں جن میں بلوچستان ايك آزاد رياست تھی اور سرحد كو افغانستان كے ساتھ ملحق دكھایا گیا تھا۔
 

فرسان

محفلین
The%20Project%20for%20the%20New%20Middle%20East.jpg



Note:
The following map was prepared by Lieutenant-Colonel Ralph Peters. It was published in the Armed Forces Journal in June 2006, Peters is a retired colonel of the U.S. National War Academy. (Map Copyright Lieutenant-Colonel Ralph Peters 2006).​
 

فرسان

محفلین
باقي مسلمان ملكوں كا حشر بھی ديكھ لیں۔

اور يه تماشه ناپاک امريكيوں كے خيال میں مشرق وسطى كي بدامني كا حل هے۔
 
Top