پائلٹ کا جواب

فرسان

محفلین
ہاں جي فلسطيني جو اپنے ملك میں يهودي قبضه كي وجه سے "" پھیلا رہے ہیں امريكي فلسطينيوں سميت اس بدامني كا خاتمه چاہتے ہیں۔

باقي بھی اسی طرح كي بدامنياں ہیں جو Interests of White House ختم كرے ہے۔
 

ساجد

محفلین
جو لوگ بھی سیاسی بحث کا رُخ مذہبی تکرار کی طرف موڑتے ہیں ان کے لئے یہ آخری تنبیہ ہے کہ اس کام سے باز آ جائیں ۔ سیاست کی شد بُد نہیں ہے تو آرام کریں اور بے تکی باتوں سے ماحول کو بار بار خراب نہ کریں۔
 

منصور مکرم

محفلین
پاك فوج كے خلاف جذبات بھڑكانے سے اپنا هي نقصان هے۔
پاک فوج خود ہی ایسی کاروائیاں کرتی ہیں کہ لوگ ان سے نفرت کرنے لگتے ہیں۔مشرف دور میں فوج کا مورال کہاں سے کہاں گِرا تھا؟
ان بھی صورت حال اگرچہ تھوڑی بہت تبدیل ہوئی ہے لیکن پھر بھی بہت سا کام کرنے کیلئے باقی ہے۔

اور اسی بات کا رونا تو ہم رو رہے ہیں کہ اس نازک وقت میں معمولی سے معمولی کاروائی اگر خلاف قانون اور ظلم کے چائرے میں آتی ہو ،تو یہ بھی پاکستان کیلئے ناقابل تلافی نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔
 
کوئی انسان یا تو مجرم ہوتا ہے یا نہیں ہوتا ، جب تک کسی الزام کو ثابت نہ کر دیا جائے تب تک انسان صرف ملزم ہوتا ہے ۔ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ سوشل میڈیا پر اتنے آرام سے بغیر تحقیق پوری فوج کو غنڈہ گرد ، دہشت گرد کہنے کا حق ہمیں کس نے دیا ہے ۔

پاکستانی فوج مسلمان ملک کے سپاہی ہیں اور ایک ڈسپلن کے پابند ہیں ۔ اگر کہیں ڈسپلن کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو ان کی جواب دہی کرنے کا پورا نظام موجود ہے ۔ اگر فوج کا اندرونی نظام درست کام نہیں کر رہا تو عدالتوں میں جایا جاسکتا ہے ۔ اگر یہ سب ممکن نہیں تو صبر کرنا پڑے گا ۔ یہی وہ ہدایت ہے جو رسول کریم ﷺ نے ہمیں مسلم حکام کے ظالم ہونے کی صورت میں دی ہے ۔ اس کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ مسلم حکام کے خلاف ہتھیار اٹھایا جائے کیوں کہ یہ زیادہ فتنہ پھیلائے گا ۔ ایک منظم ریاستی فوج کے مقابلے میں کون ہیں ۔ دین سے جاہل ، سپہ گری سے نا آشنا طالبان نامی غیر متحد جتھے ، جن کے نجانے کتنے گروپ اور کتنے لیڈر ہیں ۔ ڈسپلن کی چند خلاف ورزیاں ایک طرف ان کا تو سارا معاملہ ہی مشکوک ہے ۔ معصوم انسانوں عورتوں اور بچوں کو بم دھماکے میں قتل کرنے والے ، ان کے نت نئے ترجمان میڈیا کے سامنے آتے رہتے ہیں جن کے اکثر بیانات لطیفوں سے کم نہیں ہوتے ۔ اور افسوس ان کی بچگانہ باتوں میں آ کر بعض لوگ فوج کو کرائے کے قاتل قرار دے رہے ہیں ؟ حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی طالبان سے اختلاف کے باوجود ہمارے کئی لوگ انہی کی طرح گناہگار مسلمانوں کو کافر قسم کی چیز سمجھنے لگے ہیں ، اسی لیے ہمیں پاک فوج مجاہدین نہیں لگتے حالاں کہ یہ مسلمان ہیں ، اللہ کی وحدانیت اور رسول اللہ ﷺ کی رسالت کی گواہی دیتے ہیں ، ان کا موٹو ہی جہاد فی سبیل اللہ ہے ، یہ کافروں سے جنگیں لڑ چکے ہیں،ایک مسلمان ملک کی حفاظت کا فریضہ انجام دیتے ہیں جس کی ۹۰ فی صد آبادی مسلمان ہے ، اس کے باوجود بعض لوگوں کے نزدیک یہ مجاہد نہیں ۔ یہ ہے تکفیری پراپیگنڈا جو ہمارے دماغوں کو متاثر کر چکا ہے ۔ یاد رکھیے پاکستانی طالبان کا کام صرف پاکستان کو کھوکھلا کرنا ہے ۔ جس روز کہیں باہر سے دشمن نے ہم پر حملہ کیا یہ پاکستانی طالبان آپ کے دفاع میں جہاد نہیں کریں گے ، یہ صرف پر امن بستیوں میں بم پھاڑنا جانتے ہیں ، اس روز یہی پاک فوج آپ کا دفاع کرے گی اور یہی فرق ہے جو ہمیں سمجھ لینا چاہیے ۔
میرے لیے پاک فوج ہی مجاہدین اسلام ہیں ، جب تک کہ ان سے کفر بواح ظاہر نہ ہو۔ جیسا کہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے ۔ میرے لیے پاکستانی طالبان یا انور العولقی نامی مفسد تکفیری کے حامیوں کی خبر کی نسبت آئی ایس پی آر کی خبر زیادہ قابل اعتبار ہے ۔ ہمیں سوچنا پڑے گا کہ ہم کیا کر رہے ہیں اور کس کے ساتھ ہیں ۔

حب الوطنی کا تقاضہ الگ بات ہے ، پر زمینی حقائق الگ بات ہے ، میں جزبہ حب الوطنی کی قدر کرتا ہوں ، مگر اوروں کی طرح جزباتی باتوں میں جلد آنے والا نہیں ۔۔۔
ہر ملک کے لوگ اپنی فوج کے بارے میں بڑی مبالغہ آرائیاں کرتے ہیں ، بھارتیوں اور اسرائیلیوں کو دیکھ لے اپنی پلید دہشتگرد فوجیوں کو ہیرو سمجھتے ہیں ، مگر دینا پر انکی حقیقت واضح ہے
اسی طرح جو غلط کام ہماری افواج نے کیا ہے اسکو غلط ہی کہا جائے گا ، میں سب کی بات نہیں کرتا مگر اکثریت بہرکیف فوج ہے مجاہد نہیں
ہان یہ خوارج طالبانی کی باتوں میں آکر جاہلوں کی طرح کافر شافر نہیں کہتا، نہ افواج یا کسی پر بھی خودکش حملے کو جائز سجمھتا ہوں ، یہ جاہلانہ کافرانہ باتیں مجھے بالکل نہیں پسند ، نہ ہی میں کہتا ہوں کہ باجود افواج کے غلط کاموں کے ان کے خلاف "جہاد" کیا جائے ، بالکل نہیں ، غلط بات ہے ۔۔۔
البتہ صرف اتنا کہتا ہوں کہ دوسروں کی جنگ لڑنے کی ضرورت ہی کیا ہے ۔۔۔۔
پہلے تو قبائلی ہمارے دشمن نہ تھے ، اب کیسے ہوگئے ؟ گیارہ ستمبر کے بعد ، جو امریکہ کہے گا وہی کرنا ہے
اتنا تک نہ ہوسکا کہ ڈرون حملوں کو رکوداے ، اس سے انتقام لینے والے جنم لے رہے ہیں ،چلے بے بس ہیں رکوا نہیں سکتے تو کم ازکم ایک دو ڈروں ہی گرادے ۔۔۔
کیا کرلیا بہادر فوج نے ایک امریکی آتے ہیں ، کئی لمحے رک ، ایبٹ آباد آپریشن کرتے ہیں مگر جانباز جانثار بہادر فوج نے شائد کچھ زیادہ ہی کھا لیا تھا اس رات کہ سبھی سو رہے تھے ۔۔۔۔سب ڈرامہ ہے ،،،سب کو پتا ہے کہ اوپر سے یہ انکے خلاف ہلکا پھلکا بولتے ہیں مگر اندر سے انکے ساتھ ہیں ۔۔۔۔
یہ خوارج طالبانی تو خیر بھارت، امریکہ و اسرائیل کے آلہ کار ہیں ، یہ سمجھ لینا چاہیئے ۔۔۔
 

فرسان

محفلین
دونوں فريقين كو امريكه كا اتحادي يا آله كار قرار دے دينا تو كوئي صحت مند سياسي يا ملكي نتيجه برآمد نه كرے گا۔

جتني محبت هم وطنوں كو پاك فوج سے هے كم وبيش ايسي هي جذباتي وابستي عالم اسلام كے "خارجي طالبانوں" كو افغان جهاد، طالبان اور دنيا میں ان كو پناه دينے والوں سے هے۔ حضرت اسامه بن لادن (الله ان پر رحمت فرمائے) جيسے دهشت گرد كا انجام امريكي محبت میں يه هوا كه ملين كي ميراث كے باوجود نهايت كسم پرسی كي حالت میں امريكي امن پسند فوج شهيد كرگئي۔

كم وبيش ايسا هي انجام قبائل كے نيك محمد كے ساتھ هوا تھا جن كے ساتھ جنرل صفدر معاهده كركے آئے تھے۔

يه كوئي ڈھکی چھپی بات نهيں هے كه "خارجي طالبانوں" كي وابستگی امريكه نهيں بلكه امريكه دشمن جهادي (نئي اصطلاح كے مطابق دهشتگرد) تنظيموں سے ہے جن میں سر فهرست القاعده ہے۔ پاك فوج كے بعض افسروں كي اپنی نجي تحقيق كے مطابق يه لوگ جهاد اور اسلام كے جانثار ہیں امريكه كے نهيں۔

ان قبائل كي تاريخ دیکھ لينا كوئي بري بات نهيں ہے۔ يه"خارجي" قبائل تاريخ میں بھی ان مسلمانوں پر حمله آور هوتے رهے ہیں جو برٹش انڈین فوج میں گورا صاحب كے سپاهي تھے يهاں تك كه گورا صاحب كو دم دباني پڑی تھی۔ معلوم نهيں كه اس وقت يه "خارجي" قبائل كس كے آله كار تھے۔

اگر يه لوگ بالفرض كسي كی مدد لے بھی رہے ہوں تو بھی اس كا حل آپس كي الزام بازي نهيں اور نه يه كوئي تعميري عملداري هو سكتي هے۔ فريقين كے لئے واحد حل وهي هے كه


يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّخِذُوا بِطَانَةً مِنْ دُونِكُمْ لَا يَأْلُونَكُمْ خَبَالًا ( آل عمران 118 )
أَمْ حَسِبْتُمْ أَنْ تُتْرَكُوا وَلَمَّا يَعْلَمِ اللَّهُ الَّذِينَ جَاهَدُوا مِنْكُمْ وَلَمْ يَتَّخِذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ وَلَا رَسُولِهِ وَلَا الْمُؤْمِنِينَ وَلِيجَةً وَاللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُون ( التوبه 16 )
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قَاتِلُوا الَّذِينَ يَلُونَكُمْ مِنَ الْكُفَّارِ وَلْيَجِدُوا فِيكُمْ غِلْظَةً ( التوبه 123 )

مسلمان اپنی مرضي كا ترجمه وتفسير (خصوصا سرخ الفاظ)خود ديكھ لیں۔

اگر هم ايسا نه كرپائے تو ايران وعراق جنگ هم سے کچھ دور كي مثال نهيں هے كه 10 سال كي جنگ كے بعد بھی جهاں سے چلے تھے وهيں كھڑے رہے۔

اور يا پھر Lawrence of the Arabia والا تاريخي سانحه جس میں دونوں فريقين اپنے تئيں نيك نيتي سے لڑ رهے تھے۔
 

فرسان

محفلین
ساجد بھائي مذهبي بحث سے بالكل كناره كش كيسے رهيں جبكہ ايك طرف مذهب پر بننے والے ملك كي فوج هے جو اپنی بيركوں میں بھی آيات اور جذبه جهاد وايمان تازه ركھتی هے ( يه اور بات هے كه ساتھ میں سينما گھر بھی هوتے ہیں) اور دوسري طرف وه لوگ ہیں جو جهادِ فرض كا دعوى ركھتے ہیں۔
مسئلہ كي نوعيت میں مذهبي بحث سے كليتا الگ رهنا ممكن نهيں كچھ نه كچھ تو آئے گي۔
 

زرقا مفتی

محفلین
جنگ بہت بُرا عمل ہے ۔ یہ بے مقصد جنگ بند ہونی چاہیئے۔ جنگ میں پہل کس نے کی ؟؟؟ زیادہ بڑا قصوروار کون ہے ؟؟؟ جب جنگ ہوتی ہے تو گولی یا بم صرف قصوروار کی جان نہیں لیتے ۔ فوج نے بھی شیلنگ کسی اطلإع پر کی ہوگی ۔ فوج سے متعلقہ افراد اس طریقِ کار سے واقف ہونگے۔ کاروائی کا حُکم ملنے پر جہاز اُڑانے والا پائلٹ بلندی سے یہ طے نہیں کر سکتا کہ اُس کے نشانے پر کون ہے۔ مگر خودکش حملہ آور بخوبی جانتا ہے کہ جہاں وہ بٹن دبا رہا ہے وہاں بے گناہوں کا تناسب کیا ہے۔ مگر جنگی فریق شاید انسانی جذبات سے بالا تر ہوتے ہیں۔
فوج کاعام سپاہی اور اُسکے خلاف لڑنے والامجاہد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھ سکتے ہیں ایک ہی مذہب پر ایمان رکھتے ہیں۔ ایک ہی مُلک کے شہری ہیں۔
اس جنگ سے دونوں میں سے کسی کا مفاد وابستہ نہیں
 
Top