محمداحمد
لائبریرین
ٹی وی ڈراموں میں بہت اچھا کلام گایا گیا۔ جس نے پسِ پردہ موسیقی اور کہانی کے اعتبار سے ماحول سازی میں اہم کردار ادا کیا۔
اب تو ڈرامے دیکھنے کا وقت نہیں ملتا اور زیادہ تر ڈرامے بھی اس قابل نہیں ہوتے کہ وقت ضائع کیا جائے۔
بہرکیف اس دھاگے میں ہم اور آپ ایسی پسندیدہ شاعری پیش کریں گے جو ٹی وی ڈراموں میں گائی گئی ہو۔
------------
ایک غزل جو ڈرامہ سیریل "آغوش" میں گائی گئی مجھے بہت پسند ہے اُسی سے آغاز کرتے ہیں۔
چھن گئی درد کی دولت کیسے ؟
ہوگئی دل کی یہ حالت کیسے ؟
پوچھ اُن سے جو بچھڑ جاتے ہیں
ٹوٹ پڑتی ہے قیامت کیسے ؟
تیری خاطر ہی تو یہ آنکھیں پائیں
میں بُھلا دوں تیری صورت کیسے ؟
اب رہا کیا ہے میر ے دامن میں
اب اُسے میری ضرورت کیسے ؟؟
کاش مجھ کو یہ بتا د ے کوئی
لوگ کرتے ہیں محبت کیسے ؟؟
مجھے اس غزل کے دو ہی شعر یاد تھے یعنی پہلا اور دوسرا۔ باقی انٹرنیٹ سے مل گئی۔
اب تو ڈرامے دیکھنے کا وقت نہیں ملتا اور زیادہ تر ڈرامے بھی اس قابل نہیں ہوتے کہ وقت ضائع کیا جائے۔
بہرکیف اس دھاگے میں ہم اور آپ ایسی پسندیدہ شاعری پیش کریں گے جو ٹی وی ڈراموں میں گائی گئی ہو۔
------------
ایک غزل جو ڈرامہ سیریل "آغوش" میں گائی گئی مجھے بہت پسند ہے اُسی سے آغاز کرتے ہیں۔
چھن گئی درد کی دولت کیسے ؟
ہوگئی دل کی یہ حالت کیسے ؟
پوچھ اُن سے جو بچھڑ جاتے ہیں
ٹوٹ پڑتی ہے قیامت کیسے ؟
تیری خاطر ہی تو یہ آنکھیں پائیں
میں بُھلا دوں تیری صورت کیسے ؟
اب رہا کیا ہے میر ے دامن میں
اب اُسے میری ضرورت کیسے ؟؟
کاش مجھ کو یہ بتا د ے کوئی
لوگ کرتے ہیں محبت کیسے ؟؟