ٹی وی ڈرامہ کے لئے گائی گئی شاعری

محمداحمد

لائبریرین
ٹی وی ڈراموں میں بہت اچھا کلام گایا گیا۔ جس نے پسِ پردہ موسیقی اور کہانی کے اعتبار سے ماحول سازی میں اہم کردار ادا کیا۔

اب تو ڈرامے دیکھنے کا وقت نہیں ملتا اور زیادہ تر ڈرامے بھی اس قابل نہیں ہوتے کہ وقت ضائع کیا جائے۔

بہرکیف اس دھاگے میں ہم اور آپ ایسی پسندیدہ شاعری پیش کریں گے جو ٹی وی ڈراموں میں گائی گئی ہو۔

------------

ایک غزل جو ڈرامہ سیریل "آغوش" میں گائی گئی مجھے بہت پسند ہے اُسی سے آغاز کرتے ہیں۔

چھن گئی درد کی دولت کیسے ؟
ہوگئی دل کی یہ حالت کیسے ؟

پوچھ اُن سے جو بچھڑ جاتے ہیں
ٹوٹ پڑتی ہے قیامت کیسے ؟

تیری خاطر ہی تو یہ آنکھیں پائیں
میں بُھلا دوں تیری صورت کیسے ؟

اب رہا کیا ہے میر ے دامن میں
اب اُسے میری ضرورت کیسے ؟؟

کاش مجھ کو یہ بتا د ے کوئی
لوگ کرتے ہیں محبت کیسے ؟؟
مجھے اس غزل کے دو ہی شعر یاد تھے یعنی پہلا اور دوسرا۔ باقی انٹرنیٹ سے مل گئی۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
بہت اچھا سلسلہ ہے۔۔۔۔ شاندار احمد بھائی۔۔۔

دھواں ڈرامہ آیا کرتا تھا۔۔۔ اس کے پس منظر میں نصرت کی آواز میں یہ گیت چلتا تھا۔۔۔ "ایس تو ڈاہڈا دکھ نہ کوئی پیار نہ وچھڑے۔۔۔ کسے دا یار نہ وچھڑے"
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت اچھا سلسلہ ہے۔۔۔۔ شاندار احمد بھائی۔۔۔

دھواں ڈرامہ آیا کرتا تھا۔۔۔ اس کے پس منظر میں نصرت کی آواز میں یہ گیت چلتا تھا۔۔۔ "ایس تو ڈاہڈا دکھ نہ کوئی پیار نہ وچھڑے۔۔۔ کسے دا یار نہ وچھڑے"

بالکل ! اور اس کلام اور گائیکی کی بدولت ڈرامے کی کیفیات دو چند ہو گئیں تھیں۔ میں نے تو یہ گانا باقاعدہ سنا ہی اُس ڈرامے کے بعد سے ہے۔ بہت ہی عمدہ ڈرامہ تھا اور اس کلام سے بہت جان پڑ گئی تھی ڈرامے میں۔
 
اے آر وائی پر پچھلے سال ایک ڈرامہ لگا تھا، جس کی کچھ اقساط دیکھی تھیں۔ (ڈرامے کا نام یاد نہیں) اس کی پس پردہ موسیقی میں امیر خسرو رحمتہ اللہ علیہ کی قوالی کے کچھ بول تھے

ز حال مسکین مکن تغافل ورائے نیناں بنائے بتیاں

اس کے بعد اصل کلام کی بجائے کچھ اور شاعری تھی جو میرے گھر پر موجود ذاتی کمپیوٹر میں محفوظ ہے۔ پھر کسی وقت پوسٹ کروں گا
 

محمداحمد

لائبریرین
اے آر وائی پر پچھلے سال ایک ڈرامہ لگا تھا، جس کی کچھ اقساط دیکھی تھیں۔ (ڈرامے کا نام یاد نہیں) اس کی پس پردہ موسیقی میں امیر خسرو رحمتہ اللہ علیہ کی قوالی کے کچھ بول تھے

ز حال مسکین مکن تغافل ورائے نیناں بنائے بتیاں

اس کے بعد اصل کلام کی بجائے کچھ اور شاعری تھی جو میرے گھر پر موجود ذاتی کمپیوٹر میں محفوظ ہے۔ پھر کسی وقت پوسٹ کروں گا

ضرور! جب بھی فرصت ہو آپ پیش کیجے۔

ویسے کلام سے متاثرہ ایک گیت ہندوستان کے کسی اچھے شاعر نے بہت خوب لکھا ہے اور لتا نے بہت ہی خوب گایا ہے۔

زحالِ مسکیں، مکن برنجش، بحال ہجراں بے چارہ دل ہے
سُنائی دیتی ہے جس کی دھڑکن، تمھارا دل یا ہمارا دل ہے

وہ آکے پہلو میں ایسے بیٹھے کہ شام رنگین ہو گئی ہے
ذرا ذرا سی کھلی طبیعت ذرا سی غمگین ہو گئی ہے

کبھی کبھی شام ایسے ڈھلتی ہے جیسے گھونگھٹ اُتر رہا ہے
تمھارے سینے سے اُٹھتا دھواں ہمارے دل سے گزر رہا ہے

یہ شرم ہے یا حیا ہے کیا ہے، نظر اُٹھاتے ہی جُھک گئی ہے
تمھاری پلکوں پہ گر کے شبنم ہماری آنکھوں میں رُک گئی ہے

 

x boy

محفلین
آپ نے توٹی وی ڈرامہ کہا ہے پھر فلم کے بیگ گراونڈ والے پر آگئے،،، پھر میری بھی سن لیں
" فلم رضیہ سلطان" کا ٹائیٹل سونگ کی شاعری دل کو چھونے والی شاعری ہے

"اے دل نادان"
لتامنگیشکر کی آواز میں
 

محمداحمد

لائبریرین
آپ نے توٹی وی ڈرامہ کہا ہے پھر فلم کے بیگ گراونڈ والے پر آگئے،،، پھر میری بھی سن لیں
" فلم رضیہ سلطان" کا ٹائیٹل سونگ کی شاعری دل کو چھونے والی شاعری ہے

"اے دل نادان"
لتامنگیشکر کی آواز میں

ہممم!

شروعات تو ڈرامے سے ہی کی تھی ۔ ذکر آ گیا تو وہ کیا کہتے ہیں کہ "میں کہے بغیر رہ نہیں سکا"۔ :)

سو پابندی کوئی نہیں ہے۔ :)

"اے دلِ ناداں" وہی ہے نا جس میں "آرزو کیا ہے اور جستجو کیا ہے" وغیرہ آتا ہے آگے؟ :) :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
جی ہو سکتی ہے۔

ہم اپنی فریاد حاکمِ اعلیٰ یعنی کہ خادمِ اعلیٰ کے حضور جمع کروا دیتے ہیں۔ :) :)

پس نوشت: نشاندہی کا شکریہ۔ :)
آپ خود بھی کر سکتے ہیں تدوین میرا خیال ہے۔ اوپر بائیں جانب لڑی کے اختیارات میں دیکھیے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ایک اور ڈرامہ آنسو آیا کرتا تھا۔ اس کا گانا "سن لو سن سکو تو تم کو آنسو پکاریں" مجھے بےحد پسند تھا۔ شاید علی عظمت نے گایا تھا اس کو۔

لو جی مکمل گانا یہاں سے مل گیا۔ عمر سیف بھائی نے لکھ رکھا ہے ہم جیسے سستوں کے لیے

تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے
تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے

چلتے چلتے سوچیں، کیوں ہے دوری، جائیں گے کہاں
خواہش تو نہ ہوگی پوری، جائیں گے کہاں
جائیں گے کہاں، جائیں گے کہاں
سُن لو سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے۔۔۔۔۔۔۔۔

ساتھ دل چلے ، دل کو نہیں روکا ہم نے
جو نہ اپنا تھا، اسے ٹوٹ کے چاہا ہم نے
ایک دھوکے میں کٹی عمر ہماری صابر
کیا بتائیں، کسے پایا، کسے کھویا ہم نے

دھیرے دھیرے دھیرے کوئی چاہت، باقی نہ رہی
جینے کی کوئی بھی صورت باقی نہ رہی
باقی نہ رہی، باقی نہ رہی
سن لو سن سکو تو تم کو آنسو پکارے۔۔۔۔۔۔۔

تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے

کچے کچے جو بھی دیکھے سپنے، آنسو ہی تو ہیں
زندگی کا حاصل اپنے، آنسو ہی تو ہیں
آنسو ہی تو ہیں، آنسو ہی تو ہیں

سن لو سن سکو تو تم کو آنسو پکارے۔۔۔۔۔۔۔

تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے

گلوکار: علی عظمت۔
ڈرامہ سیریل: آنسو​
 

x boy

محفلین
پیارے افضل کا ٹایٹل سونگ بھی بہت اچھا ہے جو ایک بہت پرانے انڈین فلم کا سونگ ہے
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
اور اب "آپ نے یاد دلایا تو مجھے یاد آیا" والی بات ہوگئی کہ ایک ڈرامہ تھا۔ شاید کوئی سیریل نہ تھا بلکہ ٹیلی فلم ٹائپ چیز تھی۔ یا مکمل ڈرامہ۔۔ خیرا اب یاد نہیں۔۔۔ لیکن اس کا گانا تھا

بارش کی چند بوندیں میرے دل کو ڈبوئے جائیں
ایک تیرے آنے کی خوشی میرے دل کو ڈبوئے جائے
 

x boy

محفلین
اور اب "آپ نے یاد دلایا تو مجھے یاد آیا" والی بات ہوگئی کہ ایک ڈرامہ تھا۔ شاید کوئی سیریل نہ تھا بلکہ ٹیلی فلم ٹائپ چیز تھی۔ یا مکمل ڈرامہ۔۔ خیرا اب یاد نہیں۔۔۔ لیکن اس کا گانا تھا

بارش کی چند بوندیں میرے دل کو ڈبوئے جائیں
ایک تیرے آنے کی خوشی میرے دل کو ڈبوئے جائے
موسیقی کسی انڈین موسیقار نے ترتیب دی تھی
اور سلیم جاوید نے گایا تھا شاید۔
 

عبد الرحمن

لائبریرین
ہم ٹی وی کے ایک مشہور ڈرامہ سیریل کاایک گانا مجھے بھی بہت پسند ہے۔ لیکن پورا یاد نہیں۔ کوشش کرتا ہوں پورا مل جائے، پھر شیئر کرتا ہوں۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
ایک اور ڈرامہ آنسو آیا کرتا تھا۔ اس کا گانا "سن لو سن سکو تو تم کو آنسو پکاریں" مجھے بےحد پسند تھا۔ شاید علی عظمت نے گایا تھا اس کو۔

لو جی مکمل گانا یہاں سے مل گیا۔ عمر سیف بھائی نے لکھ رکھا ہے ہم جیسے سستوں کے لیے

تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے
تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے

چلتے چلتے سوچیں، کیوں ہے دوری، جائیں گے کہاں
خواہش تو نہ ہوگی پوری، جائیں گے کہاں
جائیں گے کہاں، جائیں گے کہاں
سُن لو سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے۔۔۔۔۔۔۔۔

ساتھ دل چلے ، دل کو نہیں روکا ہم نے
جو نہ اپنا تھا، اسے ٹوٹ کے چاہا ہم نے
ایک دھوکے میں کٹی عمر ہماری صابر
کیا بتائیں، کسے پایا، کسے کھویا ہم نے

دھیرے دھیرے دھیرے کوئی چاہت، باقی نہ رہی
جینے کی کوئی بھی صورت باقی نہ رہی
باقی نہ رہی، باقی نہ رہی
سن لو سن سکو تو تم کو آنسو پکارے۔۔۔۔۔۔۔

تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے

کچے کچے جو بھی دیکھے سپنے، آنسو ہی تو ہیں
زندگی کا حاصل اپنے، آنسو ہی تو ہیں
آنسو ہی تو ہیں، آنسو ہی تو ہیں

سن لو سن سکو تو تم کو آنسو پکارے۔۔۔۔۔۔۔

تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے

گلوکار: علی عظمت۔
ڈرامہ سیریل: آنسو​

واہ !

یہ گیت تو مجھے بھی بہت پسند ہے۔ خوب گایا ہے علی عظمت نے۔ ڈرامہ شاید میں نے نہیں دیکھا۔

اور ہاں عمر سیف بھائی کی کیا ہی بات ہے۔ :zabardast1:
 

محمداحمد

لائبریرین
اور اب "آپ نے یاد دلایا تو مجھے یاد آیا" والی بات ہوگئی کہ ایک ڈرامہ تھا۔ شاید کوئی سیریل نہ تھا بلکہ ٹیلی فلم ٹائپ چیز تھی۔ یا مکمل ڈرامہ۔۔ خیرا اب یاد نہیں۔۔۔ لیکن اس کا گانا تھا

بارش کی چند بوندیں میرے دل کو ڈبوئے جائیں
ایک تیرے آنے کی خوشی میرے دل کو ڈبوئے جائے

جی ! یہ گیت بھی بہت خوب ہے۔

سلیم جاوید نے گایا ہے لیکن ڈرامہ شاید میں نے نہیں دیکھا۔
 
Top