ٹوٹی اگر ہے میری کمر، تم کو اس سے کیا

(پروین شاکر سے معذرت کے ساتھ)
ٹوٹی اگر ہے میری کمر، تم کو اس سے کیا
مجھ کو لگی ہے کس کی نظر، تم کو اس سے کیا
رستے میں تم اتار کے گاڑی بھی لے گئے
"تنہا کٹے کسی کا سفر، تم کو اس سے کیا"
کُڑھتے ہو، دل جلاتے ہو، اپنا ہی مفت میں
وہ دیکھتی ہے مجھ کو اگر، تم کو اس سے کیا
محبوب وہ مرا ہو، پریشان تم ہو کیوں؟
آتی نہیں گر اس کی خبر، تم کو اس سے کیا
گھر والے رشتہ لینے گئے تھے مرے لئے
لوٹیں ہیں خالی ہاتھ اگر، تم کو اس سے کیا
میکے میں تم تو بس گئیں گھر بار چھوڑ کر
بیچوں یا دوں کرائے پہ گھر، تم کو اس سے کیا
نازک مزاج چھت پہ ذرا آ کے دیکھ لے
بارش میں میں کھڑا ہوں مگر، تم کو اس سے کیا
بیگم نے پھر نکال دیا بیڈ روم سے
گھر سے بھی وہ نکال دے گر، تم کو اس سے کیا
دل کھول کے لڑو، مرو، بھابی جی بھائی جی
بچوں پہ کیا پڑے گا اثر، تم کو اس سے کیا
تم نے تو ووٹ لے کے بھلا ہی دیا ہمیں
فاقے ہیں میرے گھر میں اگر، تم کو اس سے کیا
استادِ محترم محمد یعقوب آسی صاحب کا شکرگزار ہوں جن کی اصلاح کی بدولت یہ غزل آپ سب کی خدمت میں پیش کرنے کے قابل ہوئی۔
 

یوسف-2

محفلین
رستے میں تم اتار کے گاڑی بھی لے گئے
"تنہا کٹے کسی کا سفر، تم کو اس سے کیا"
بہت اعلیٰ کیا کہنے
کُڑھتے ہو، دل جلاتے ہو، اپنا ہی مفت میں
وہ دیکھتی ہے مجھ کو اگر، تم کو اس سے کیا
سبحان اللہ
محبوب وہ مرا ہو، پریشان تم ہو کیوں؟
آتی نہیں گر اس کی خبر، تم کو اس سے کیا
افسوس صد افسوس :eek:
گھر والے رشتہ لینے گئے تھے مرے لئے
لوٹیں ہیں خالی ہاتھ اگر، تم کو اس سے کیا
بھیجنے سے پہلے پچھوا لینا تھا نا :p
میکے میں تم تو بس گئیں گھر بار چھوڑ کر
بیچوں یا دوں کرائے پہ گھر، تم کو اس سے کیا
کرائے پر ٹھیک رہے گا، اس طرح کرائے دارن ہی ۔۔۔:)
نازک مزاج چھت پہ ذرا آ کے دیکھ لے
بارش میں میں کھڑا ہوں مگر، تم کو اس سے کیا
آپ کی طرح اُس کے پاس بھی چھتری نہیں ہے، مگر عقل تو ہے نا :D
بیگم نے پھر نکال دیا بیڈ روم سے
گھر سے بھی وہ نکال دے گر، تم کو اس سے کیا
بُری بات اتنے ”اندر“ کی باتیں، ”باہر“ نہیں کیا کرتے :grin:
دل کھول کے لڑو، مرو، بھابی جی بھائی جی
بچوں پہ کیا پڑے گا اثر، تم کو اس سے کیا
بچے بھی بڑے ہو کر یہی کیا کریں گے۔ کسی سے لڑیں گے توکسی پر مریں گے :)
تم نے تو ووٹ لے کے بھلا ہی دیا ہمیں
فاقے ہیں میرے گھر میں اگر، تم کو اس سے کیا
واہ کیا حاصل غزل شعر ہے۔ بہت ساری داد قبول کیجئے :congrats:
 
میکے میں تم تو بس گئیں گھر بار چھوڑ کر
بیچوں یا دوں کرائے پہ گھر، تم کو اس سے کیا
واہ جناب، یہ خوب کہا، بیٹھی رہے وہیں۔​
 

متلاشی

محفلین
بہت خوب امجد علی راجا صاحب ۔۔۔۔!
اسی ردیف کا ایک مزاحیہ شعر یاد آیا سو عرض کرتا چلوں ۔۔۔
کہ ایک دفعہ شاعر کے گھر مہمان آ گیا۔۔۔ تو اس سے شاعر نے کہا
ہم نے کہا گھر میں سویاں پکی ہیں آج ، بولے حضور، ہم کو اس سے کیا
ہم نے کہا آپ کے واسطے پکائی ہیں، بولے جناب تم کو اس سے کیا
 

متلاشی

محفلین
بہت خوب امجد علی راجا صاحب ۔۔۔۔!
اسی ردیف کا ایک مزاحیہ شعر یاد آیا سو عرض کرتا چلوں ۔۔۔
کہ ایک دفعہ شاعر کے گھر مہمان آ گیا۔۔۔ تو اس سے شاعر نے کہا
ہم نے کہا گھر میں سویاں پکی ہیں آج ، بولے حضور، ہم کو اس سے کیا
ہم نے کہا آپ کے واسطے پکائی ہیں، بولے جناب تم کو اس سے کیا
 
بہت خوب امجد بھائی!​
آپ نے استاد (ذہ) کو دعوت نامہ نہیں بھیجے ہیں۔ چلیے میں ہی بھیجتا ہوں۔ استاد کاشف عمران! استاد محمد اسامہ سَرسَری صاحبان
ذُلقی نے کہہ دیا ہے جو استاد مجھ کو آج
استاد میں نہیں ہوں اگر ، تم کو اس سے کیا
کیوں میرے طرزِ داد پہ اشکال ہے تمھیں
یہ داد کا ہے طرزِ دگر ، تم کو اس سے کیا
 
میکے میں تم تو بس گئیں گھر بار چھوڑ کر
بیچوں یا دوں کرائے پہ گھر، تم کو اس سے کیا
واہ جناب، یہ خوب کہا، بیٹھی رہے وہیں۔​
امجد میانداد بھیا! درست کہا آپ نے، کچھ دن بیٹھے گی تو ہی عقل ٹھکانے آئے گی، ورنہ منتیں کرنے سے تو دماغ اور بھی خراب ہو جاتا ہے، اور انکار پہ انکار کی عادت بھی پڑ جاتی ہے :(
 

باباجی

محفلین
واہ بہت خوب
خاص طور سے اس شعر میں معاشرے کا ایک المیہ آپ نے خوب بیان کیا ہے
دل کھول کے لڑو، مرو، بھابی جی بھائی جی
بچوں پہ کیا پڑے گا اثر، تم کو اس سے کیا
 
Top