وہ لوگ کہاں سے آئیں گے، عامر خاکوانی

نبیل

تکنیکی معاون
حوالہ: ڈیلی ایکسپریس

مجھے اس کالم میں پاک ٹی ہاؤس کی بحالی کی خبر پڑھ کر خوشی ہوئی اور اپنے مرحوم بزرگ اسرار زیدی صاحب کی یاد نے بھی افسردہ کر دیا جو پاک ٹی ہاؤس کی پہچان سمجھے جاتے تھے۔ ٹی ہاؤس کی بندش کی وجہ سے ان جیسے فاقہ مست ادیبوں اور شاعروں کا ٹھکانہ چھن گیا تھا اور وہ اس کی بحالی کے لیے اپنے بڑھاپے اور ضعف کے باوجود عدالتوں کے چکر لگاتے رہے۔

1101460386-2.gif
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت اچھی خبر ہے۔

تحریر کا آخری حصہ واقعی سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ اب علم و ادب پر مرنے والے کم اور سستی شہرت کے متلاشی زیادہ ہیں۔ لیکن اب بھی کچھ نہ کچھ لوگ تو ایسے موجود ہیں جو کچھ کرنا چاہتے ہیں اور انہیں پلیٹ فارم اور تربیتی ماحول ملے تو کچھ نہ کچھ کر ہی جائیں گے۔
 
ایک بار پہلے بھی اس بحالى كى خبر سنى تھی شايد كسى متبادل جگہ پر۔
كالمسٹ كى بات ٹھيک ہے عمارتوں سے كام نہيں ہوتے اصحاب ذوق كى موجودگی ضرورى ہے ليكن نوجوانوں سے اتنى مايوسى ٹھيك نہيں، ان ميں بڑے بڑے گوہر آب دار موجود ہيں ليكن بڑوں كى "بزرگی" كى بھينٹ چڑھ جاتے ہيں۔ بہرحال اہل لاہور كو مبارك ہو۔
 
Top