نیند کے دوران دیکھے گئے اپنے خوابوں کے بارے میں بتائیے..........

فاتح

لائبریرین
آج میں نے خواب میں اسے دیکھا جو میرا خواب ہے :)
خواب میں محوِ خواب میرے ساتھ
رات بھر تھے جناب میرے ساتھ
(خاکسار)​
 
خواب میں اُن سے ملاقات ہوا کرتی تھی
خواب شرمندہِ تعبیر ہوا کرتے تھے۔۔۔
ہائے ہائے آٹھویں کلاس یاد دلا دی غزنوی جی ۔۔۔۔۔مصطفیٰ زیدی کی یہ غزل میں نے آٹھویں کلاس میں پڑھی تھی۔۔۔۔آپ نے تو جاگتے میں خواب کی سیر کرادی
بزم میں باعثِ تاخیر ہوا کرتے تھے
ہم کبھی تیرے عناں گیر ہوا کرتے تھے

ہائے اب بھول گیا رنگِ حنا بھی تیرا
خط کبھی خون سے تحریر ہوا کرتے تھے

کوئی تو بھید ہے اس طور کی خاموشی میں
ورنہ ہم حاصلِ تقریر ہوا کرتے تھے

ہجر کا لطف بھی باقی نہیں، اے موسِمِ عقل!
اُن دنوں نالۂ شب گیر ہوا کرتے تھے

اُن دنوں دشت نوردی میں مزا آتا تھا
پاؤں میں حلقۂ زنجیر ہوا کرتے تھے

خواب میں تجھ سے ملاقات رہا کرتی تھی
خواب شرمندۂ تعبیر ہوا کرتے تھے

تیرے الطاف و عنایت کی نہ تھی حد ورنہ
ہم تو تقصیر ہی تقصیر ہوا کرتے تھے
 

جاسمن

لائبریرین
اور مسنون طریقہ یہ ہے کہ جب برا خواب دیکھیں تو جاگنے پر بائیں طرف تھوڑا ساتھوک کر اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم پڑھ کر سوجائیں
جیہ نے بالکل ٹھیک کہا۔ ایسا کرنے سے بُرا خواب عمل میں نہیں آتا۔کیونکہ بُرا خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے اور اچھا خواب اللہ کی طرف سے۔ بُرا خواب کسی کو نہیں بتانا چاہیے حدیث ہے " جب تک خواب بیان نہ کیا جائے پرندہ کے پروں پر معلق رہتا ہے(اُسے قیام وثبات نہیں ہوتا)اور جب بیان کر دیا جائے تو اسی طرح واقع ہو گیا"اور اچھا خواب بھی صرف اُس کو بتانا چاہیے جو آپ سے محبت کرے حسد نہ کرے اور اچھی تعبیر دے۔ جو تعبیر پہلی ملے گی وہی عمل میں آ جائے گی۔ ہمیں بھی چاہیے کہ اگر کوئی ہمیں خواب سُنائے تو اُس کی اچھی تعبیر دیں۔حدیث ہے "اپنا خواب دوست یا عالم کے سوا کسی سے نہ کہو۔ اس کو ترمذی نے روایت کیااور ابو داؤد کی روایت کے یہ الفاظ ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا"اپنا خواب کسی دوست یا ذی رائے کے سوا کسی سے نہ کہو '
 

فلک شیر

محفلین
جیہ نے بالکل ٹھیک کہا۔ ایسا کرنے سے بُرا خواب عمل میں نہیں آتا۔کیونکہ بُرا خواب شیطان کی طرف سے ہوتا ہے اور اچھا خواب اللہ کی طرف سے۔ بُرا خواب کسی کو نہیں بتانا چاہیے حدیث ہے " جب تک خواب بیان نہ کیا جائے پرندہ کے پروں پر معلق رہتا ہے(اُسے قیام وثبات نہیں ہوتا)اور جب بیان کر دیا جائے تو اسی طرح واقع ہو گیا"اور اچھا خواب بھی صرف اُس کو بتانا چاہیے جو آپ سے محبت کرے حسد نہ کرے اور اچھی تعبیر دے۔ جو تعبیر پہلی ملے گی وہی عمل میں آ جائے گی۔ ہمیں بھی چاہیے کہ اگر کوئی ہمیں خواب سُنائے تو اُس کی اچھی تعبیر دیں۔حدیث ہے "اپنا خواب دوست یا عالم کے سوا کسی سے نہ کہو۔ اس کو ترمذی نے روایت کیااور ابو داؤد کی روایت کے یہ الفاظ ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا"اپنا خواب کسی دوست یا ذی رائے کے سوا کسی سے نہ کہو '
شکریہ جاسمن :)
 

جاسمن

لائبریرین
کیا اس کی کچھ شرائط ہیں تعبیر رویا کے علم کے حوالہ سے ؟
فلک شیر بھائی۔ میری زندگی میں خوابوں کی بہت اہمیت رہی ۔ بہت ہی زیادہ۔ ادارہ اِسلامیات انارکلی لاہور کی شائع کردہ کتاب لی اور اُس کے بعد مارکیٹ میں کئی کتابیں آئیں لیکن یہ کتاب ہمیشہ اُن سے بہتر لگی۔ کتاب کا نام ہے۔"تعبیرالرّویا" پیارے نبی ﷺ کی حدیث ہے " بشارتوں کے سِوا نبوّت کی کوئی چیز باقی نہیں رہی صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ نے دریافت کیا کہ بِشارتوں سے کیا مُراد ہے؟ آپ نے فرمایا۔ سّچا خواب"(رواہ البخاری من ابی ھریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ)
 

فلک شیر

محفلین
فلک شیر بھائی۔ میری زندگی میں خوابوں کی بہت اہمیت رہی ۔ بہت ہی زیادہ۔ ادارہ اِسلامیات انارکلی لاہور کی شائع کردہ کتاب لی اور اُس کے بعد مارکیٹ میں کئی کتابیں آئیں لیکن یہ کتاب ہمیشہ اُن سے بہتر لگی۔ کتاب کا نام ہے۔"تعبیرالرّویا" پیارے نبی ﷺ کی حدیث ہے " بشارتوں کے سِوا نبوّت کی کوئی چیز باقی نہیں رہی صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ نے دریافت کیا کہ بِشارتوں سے کیا مُراد ہے؟ آپ نے فرمایا۔ سّچا خواب"(رواہ البخاری من ابی ھریرۃ رضی اللہ تعالی عنہ)
گڈ۔
میری نظر سے کتاب نہیں گزری، تو کیا آپ خواب کی تعبیر بتا لیتی ہیں کچھ کچھ؟
 

فلک شیر

محفلین
جی ہاں درست ہے۔ اِمام محمد ابن سیرین ؒنے فرمایا "خواب تین طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک تو حدیثِ نفس (دِلی خیالات کا اِنعکاس)دُوسرے تخفیفِ شیطان۔ تیسرے مبشّراتِ خداوندی
ماشاءاللہ، کافی مطالعہ ہے آپ کا تو ۔
بہت خوشی ہوئی جان کر :)
 
جیسا کہ یاسمین نے اوپر بیان کیا کہ اِمام محمد ابن سیرین ؒنے فرمایا "خواب تین طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک تو حدیثِ نفس (دِلی خیالات کا اِنعکاس)دُوسرے تخفیفِ شیطان۔ تیسرے مبشّراتِ خداوندی
ان میں سے کسی بھی خواب کو اپنے اوپر سوار نہ کرلیا کریں۔ خواب صرف خواب ہوتا ہے اور اس کی مزید کچھ حقیقت نہیں ہوتی ہے اور جیسا کہ اوپر جیہ نے بتایا کہ : مسنون طریقہ یہ ہے کہ جب برا خواب دیکھیں تو جاگنے پر بائیں طرف تھوڑا ساتھوک کر اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم پڑھ کر سوجائیں۔
ہدایات: کبھی بھی کسی بھی صورت میں اپنا خواب کسی کو نہ سنائیں چاہے اچھا ہو چاہے برا ہو۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر آپ اپنا خواب کسی کو سنادیں گے تو اس کی تاثیر جاتی رہے گی۔ یہ میں جو خوار پھر رہا ہوں تو اس کی وجہ یہی ہے کہ اپنے خواب لوگوں کو سنادیئے تھے جس کی وجہ سے پردے پڑ گئے تھے۔

ہاں ایک بات اور جو اکثر مجھے میرے متعلقین سناتے رہتے ہیں کہ ہم نے اپنے آپ کو فلاں مزار پر یا خانہ کعبہ میں عبادت کرتے دیکھا تو اگر آپ حقیقت میں بھی وہان پر چلیں جائیں تو پھر آکر بتائیں کہ آپ کو کیا فائدہ ہوا کیا آپ میں کوئی پازیٹو تبدیلی آئی؟؟؟
 
جیسا کہ یاسمین نے اوپر بیان کیا کہ اِمام محمد ابن سیرین ؒنے فرمایا "خواب تین طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک تو حدیثِ نفس (دِلی خیالات کا اِنعکاس)دُوسرے تخفیفِ شیطان۔ تیسرے مبشّراتِ خداوندی
ان میں سے کسی بھی خواب کو اپنے اوپر سوار نہ کرلیا کریں۔ خواب صرف خواب ہوتا ہے اور اس کی مزید کچھ حقیقت نہیں ہوتی ہے اور جیسا کہ اوپر جیہ نے بتایا کہ : مسنون طریقہ یہ ہے کہ جب برا خواب دیکھیں تو جاگنے پر بائیں طرف تھوڑا ساتھوک کر اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم پڑھ کر سوجائیں۔
ہدایات: کبھی بھی کسی بھی صورت میں اپنا خواب کسی کو نہ سنائیں چاہے اچھا ہو چاہے برا ہو۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اگر آپ اپنا خواب کسی کو سنادیں گے تو اس کی تاثیر جاتی رہے گی۔ یہ میں جو خوار پھر رہا ہوں تو اس کی وجہ یہی ہے کہ اپنے خواب لوگوں کو سنادیئے تھے جس کی وجہ سے پردے پڑ گئے تھے۔

ہاں ایک بات اور جو اکثر مجھے میرے متعلقین سناتے رہتے ہیں کہ ہم نے اپنے آپ کو فلاں مزار پر یا خانہ کعبہ میں عبادت کرتے دیکھا تو اگر آپ حقیقت میں بھی وہان پر چلیں جائیں تو پھر آکر بتائیں کہ آپ کو کیا فائدہ ہوا کیا آپ میں کوئی پازیٹو تبدیلی آئی؟؟؟
یا اللہ خیر
 
اس کے علاوہ ہر انسان کا اپنا ایک ظرف ہوتا ہے کوئی انہونی بات یا خبر یا مبشرات دیکھ لیتا ہے تو برداشت نہیں ہوتی ہے۔۔۔۔ضبط کرتے کرتے کرتے جب پھٹنے لگتا ہے تو کسی نہ کسی کو بتا دیتا ہے اس میں اپ کے ضبط اور ظرف کا بھی امتحان ہوتا ہے۔
 
جو مبشرات آپ کو خواب سے رب کریم کی طرف سے عطا کئے جاتے ہیں انہیں ایک عالم کو یا اچھے دوست کو ضرور بتانے چاہیئں۔ اور ان کی تعبیر سے مستفید ہونا چاہئے۔
اس کی مثال ایسے ہے کہ بعض اوقات انسان پر کوئی مصیبت آنے والی ہوتی ہے جس کی اطلاع انسان کو خواب کے ذریعے دی جاتی ہے۔ اب مصیبت کے وارد ہونے سے پہلے انسان کے پاس مہلت ہوتی ہے کہ صدقہ کر کے یا کوئی نیک عمل اور دعا کے ذریعے اس مصیبت کے آنے سے پہلے اس سے نجات حاصل کر لے۔
ایسے ہی اور بھی بہت سے فوائد انسان کو اچھے خوابوں سے مل جاتے ہیں۔
 
جو مبشرات آپ کو خواب سے رب کریم کی طرف سے عطا کئے جاتے ہیں انہیں ایک عالم کو یا اچھے دوست کو ضرور بتانے چاہیئں۔ اور ان کی تعبیر سے مستفید ہونا چاہئے۔
اس کی مثال ایسے ہے کہ بعض اوقات انسان پر کوئی مصیبت آنے والی ہوتی ہے جس کی اطلاع انسان کو خواب کے ذریعے دی جاتی ہے۔ اب مصیبت کے وارد ہونے سے پہلے انسان کے پاس مہلت ہوتی ہے کہ صدقہ کر کے یا کوئی نیک عمل اور دعا کے ذریعے اس مصیبت کے آنے سے پہلے اس سے نجات حاصل کر لے۔
ایسے ہی اور بھی بہت سے فوائد انسان کو اچھے خوابوں سے مل جاتے ہیں۔
میں نے جو بات کی ہے اس کے بلند مفاہیم تک تمہاری ننھی سے عقل نہیں پہنچ سکتی ہے۔ تمہارے خواب بس شیر کے بکرے اور گائے کھانے تک ہی محدود ہیں۔
 
10246393_646980522038232_109979989_n.jpg
 
Top