نمکین غزل - اب رقیبِ روسیاہ جوتوں سے مارا جائے گا ۔ ضیاءالحق ہنگامہ

محمداحمد

لائبریرین
نمکین غزل

اب رقیبِ روسیاہ جوتوں سے مارا جائے گا
عشق کی ہانڈی کو مرچوں سے بھگارا جائے گا

ٹیکسی بھی میرے گھر آتی ہے، بس بھی، ریل بھی
تم چلے آؤ کسی دن، کیا تمھارا جائے گا

وہ اگر آلو اُچھالے گی مرے گھر کی طرف
میری جانب سے بھی پھر آلو بخارا جائے گا

عقد سے پہلے اگر فرمائشیں بڑھتی رہیں
سر اُٹھا کے اس جہاں سے ہر کنوارا جائے گا

ایک کتا دوسرے کتے سے یہ کہنے لگا
بھاگ ورنہ آدمی کی موت مارا جائے گا

وہ اگر سر میں ہیئر آئل لگا کر آئے گی
کس طرح پھر اُس کی زلفوں کو سنوارا جائے گا

نشّے کی حالت میں ہنگامہؔ اگر پکڑا گیا
کوٹ میں میرا تخلص بھی پکارا جائے گا

ضیاءالحق ہنگامہ
 

عبد الرحمن

لائبریرین
ٹیکسی بھی میرے گھر آتی ہے، بس بھی، ریل بھی
تم چلے آؤ کسی دن، کیا تمھارا جائے گا

وہ اگر آلو اُچھالے گی مرے گھر کی طرف
میری جانب سے بھی پھر آلو بخارا جائے گا

عقد سے پہلے اگر فرمائشیں بڑھتی رہیں
سر اُٹھا کے اس جہاں سے ہر کنوارا جائے گا

واہ واہ! بہت عمدہ احمد بھائی! :)

ہر شعر ہی تعریف کا مستحق ہے ۔بہت مشکل سے قند مکرر کے طور پر چند کا انتخاب کیا ہے۔ :)
 

سید فصیح احمد

لائبریرین
وااہ !! ۔۔۔۔۔۔۔:) :)

ایک کتا دوسرے کتے سے یہ کہنے لگا
بھاگ ورنہ آدمی کی موت مارا جائے گا


حالات حاضرہ کی بہترین تمثیلی منظر کشی !!!
:) :)
 

عظیم

محفلین
دیکه لینا یونہی گر لگتے رہے یہ قہقہے
ایک دن کو آدمی سور پکارا جائے گا

لاحول ولا قوۃ الاباللہ

بابا جو لفظ استعمال کیا اس کا وزن معلوم نہیں میں اس لفظ سے واقف نہیں تها معاف کر دیجئے گا -
 

عمراعظم

محفلین
بہت خوب جناب۔
---------------------------------
پہلا دوست : یہاں بہت سی لڑکیاں ہیں جو شادی نہیں کرنا چاہتیں۔
دسرا دوست: تمہیں کیسے معلوم ؟
پہلا دوست: میں سب سے درخواست کر کے دیکھ چکا ہوں۔
 

عمراعظم

محفلین
عمدہ ترین۔۔۔۔۔ سر اٹھا کر اس جہاں سے ہر کنوارا جائے گا۔۔۔ پھر کیا سوچا احمد بھائی۔۔۔ :p
چند دہائیوں قبل ہمارے ہاں (پاکستان) ایک رسالہ نکلا کرتا تھا،جس کے مدیر اپنے آپ کو پیر جنگلی کہلاتے تھے ،اور وہ کنوارہ رہنے کی تبلیغ فرمایا کرتے تھے۔ نہ جانے وہ رسالہ اب بھی نکلتا ہے یا نہیں ؟ نہ جانے پیر جنگلی صاحب کی شادی ہو گئی تھی یا نہیں ؟
 

ابن رضا

لائبریرین
بہت خوب شراکت احمد بھائی

اسی پہ کچھ مزید نمکین ہم بھی فی البدیہہ عرض کیے دیتے ہیں

حکمرانوں کو یوں کرسی سے اتارا جائے گا
دھرنوں کی ہانڈی کو جلسوں سے بھگارا جائے گا

اٹھ کھڑے ہیں سب پروٹوکول شاہی کے خلاف
اب کہ ہر وی آئی پی جوتوں سے مارا جائے گا.

کردیا برباد تم نے سازشوں سے انتخاب
ووٹ ڈالا تھا کہ اب گلشن سنوارا جائے

اب کبھی جب دھاندلی کی بات ہوگی ملک میں
اک تمھاری ہی طرف سب کا اشارا جائے گا

تیس دن کی بات ہے بس تیس دن گھر بیٹھ جاو
کچھ نہیں تم نے کِیا تو کیا تمھارا جائے گا؟

گو نواز گو
گونواز گو
محمداحمد ، الف عین سید عاطف علی
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
ٹیکسی بھی میرے گھر آتی ہے، بس بھی، ریل بھی
تم چلے آؤ کسی دن، کیا تمھارا جائے گا

وہ اگر آلو اُچھالے گی مرے گھر کی طرف
میری جانب سے بھی پھر آلو بخارا جائے گا

عقد سے پہلے اگر فرمائشیں بڑھتی رہیں
سر اُٹھا کے اس جہاں سے ہر کنوارا جائے گا

واہ واہ! بہت عمدہ احمد بھائی! :)

ہر شعر ہی تعریف کا مستحق ہے ۔بہت مشکل سے قند مکرر کے طور پر چند کا انتخاب کیا ہے۔ :)

انتخاب کی پذیرائی کا بہت شکریہ عبدالرحمٰن بھائی ۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب انتخاب ہے جناب۔
وااہ !! ۔۔۔۔۔۔۔:) :)

ایک کتا دوسرے کتے سے یہ کہنے لگا
بھاگ ورنہ آدمی کی موت مارا جائے گا


حالات حاضرہ کی بہترین تمثیلی منظر کشی !!!
:) :)
وہ اگر سر میں ہیئر آئل لگا کر آئے گی
کس طرح پھر اُس کی زلفوں کو سنوارا جائے گا
:great:

شکریہ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
چند دہائیوں قبل ہمارے ہاں (پاکستان) ایک رسالہ نکلا کرتا تھا،جس کے مدیر اپنے آپ کو پیر جنگلی کہلاتے تھے ،اور وہ کنوارہ رہنے کی تبلیغ فرمایا کرتے تھے۔ نہ جانے وہ رسالہ اب بھی نکلتا ہے یا نہیں ؟ نہ جانے پیر جنگلی صاحب کی شادی ہو گئی تھی یا نہیں ؟

شاید ایسے ہی کسی جنگلی پیر کی تبلیغ سے متاثر ہو کر ایک صاحب نے کہا تھا۔ "بالکل میں زندگی بھر شادی نہیں کروں گا اور اپنے بچوں کو بھی یہی نصیحت کروں گا۔" :) :)
 
Top