نظر لکھنوی نعت: بغیرِ رحمتِ یزداں نہ ممکن ہے نہ آساں ہے

بغیرِ رحمتِ یزداں نہ ممکن ہے، نہ آساں ہے
ثنا خوانِ محمدؐ ہوں تو میرے رب کا احساں ہے

کوئی سب لکھ دے اس کی حمد کیونکر اس کا امکاں ہے
کہ وہ ہے جس قدر ظاہر، اسی نسبت سے پنہاں ہے

وہ ہے پیغمبرِ آخر، مطاعِ نوعِ انساں ہے
وہ سرکارِ دو عالم ہے، بر آں محبوبِ یزداں ہے

شہنشہ ہیں گدائے در، وہ ایسا شاہِ شاہاں ہے
درِ اقدس پہ اس کے ازدحامِ میر و سلطاں ہے

وہ انسانوں کا ہادی ہے، بذاتِ خود بھی انساں ہے
مقام اونچا ہے لیکن متصل ہی بعدِ یزداں ہے

نظر آنا نہ آنا اس کا مثلِ مہرِ تاباں ہے
جو اک مطلع سے غائب، دوسرے مطلع پہ رخشاں ہے

ضیائے ماہ و انجم ہو نہ ہو کیا کام ہے مجھ کو
بہ یادِ شاہِ خوباں قلب میں میرے چراغاں ہے

شریعت نے کیے حل عقدہ ہائے زندگی سارے
ہمیں اب کچھ نہیں مشکل ہمیں ہر کام آساں ہے

شفاعت چاہیے ان کی، کرم کی اک نظرؔ شاہا
سرِ محشر وہی ہیں اور میرا کون پرساں ہے

٭٭٭
محمد عبد الحمید صدیقی نظرؔ لکھنوی
 

سید عمران

محفلین
زبردست!!!
بہت ہی عمدہ نعت ہے۔۔۔
کیا بندوں کے لیے لفظ شہنشاہ یعنی بادشاہوں کا بادشاہ کے استعمال سے گریز کرنا بہتر نہ ہوگا؟؟؟
 
کیا بندوں کے لیے لفظ شہنشاہ یعنی بادشاہوں کا بادشاہ کے استعمال سے گریز کرنا بہتر نہ ہوگا؟؟؟
اس پر مختلف آراء رہی ہیں۔
اور چونکہ شہنشاہ کا عہدہ انسانوں میں موجود رہا ہے، اور کوئی انھی معنوں میں استعمال کر رہا ہو تو میری رائے میں تو کوئی قباحت نہیں۔ نیت پر منحصر ہے۔ و اللہ اعلم۔
 

سید عمران

محفلین
اس پر مختلف آراء رہی ہیں۔
اور چونکہ شہنشاہ کا عہدہ انسانوں میں موجود رہا ہے، اور کوئی انھی معنوں میں استعمال کر رہا ہو تو میری رائے میں تو کوئی قباحت نہیں۔ نیت پر منحصر ہے۔ و اللہ اعلم۔
ایک حدیث یاد آگئی تھی اس لیے پوچھ لیا۔۔۔
أَخْنَعُ الْأَسْمَائِ عِنْدَاللّٰہِ رَجُلٌ تَسَمّٰی بِمَلِکِ الْأَمْلَاکِ۔ ۔۔
( أخرجہ البخاري في کتاب الأدب، باب: أبعض الأسماء إلی اللّٰہ، رقم: ۶۲۰۶)

اللہ کے نزدیک تمام ناموں سے زیادہ ناپسندیدہ نام شہنشاہ ہے۔۔۔
اخنع کے معنی کچھ اور ہیں، مگر ہم نے ہلکا کرکے ناپسندیدہ سے ترجمہ کردیا!!!
 
ایک حدیث یاد آگئی تھی اس لیے پوچھ لیا۔۔۔
أَخْنَعُ الْأَسْمَائِ عِنْدَاللّٰہِ رَجُلٌ تَسَمّٰی بِمَلِکِ الْأَمْلَاکِ۔ ۔۔
( أخرجہ البخاري في کتاب الأدب، باب: أبعض الأسماء إلی اللّٰہ، رقم: ۶۲۰۶)

اللہ کے نزدیک تمام ناموں سے زیادہ ناپسندیدہ نام شہنشاہ ہے۔۔۔
اخنع کے معنی کچھ اور ہیں، مگر ہم نے ہلکا کرکے ناپسندیدہ سے ترجمہ کردیا!!!
مکمل حدیث عنایت فرما دیں۔ جزاک اللہ خیر
اللہ تعالیٰ کوتاہیوں سے درگزر فرمائے۔ آمین۔
 

سید عمران

محفلین
یہ مکمل جملہ ہی ہے۔۔۔
البتہ اس مفہوم کی دو احادیث اور پیش کردیتا ہوں۔۔۔

۱) ۔۔۔۔اِشْتَدَّ غَضَبُ اللّٰہِ عَلیٰ مَنْ زَعَمَ أَنَّہُ مَلِکُ الْأَمْلَاکِ ، لَا مَلِکٌ إِلاَّ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ
(صحیح الجامع الصغیر، رقم: ۹۸۸)

اللہ عزوجل کا غضب و غصہ اس آدمی پر بہت سخت ہوجاتا ہے کہ جو خود کو بادشاہوں کا بادشاہ (شہنشاہ) سمجھے، جب کہ شہنشاہ تو صرف اللہ عزوجل ہے۔

۲)۔۔۔۔أَخْنَی الْأَسْمَائِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عِنْدَاللّٰہِ؛ رَجُلٌ تَسَمّٰی: مَلِکَ الْأَمْلَاکِ
( أخرجہ البخاري في کتاب الأدب، باب: أبغض الأسماء إلی اللّٰہ، رقم: ۶۲۰۵)

قیامت والے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام ناموں سے زیادہ ناپسندیدہ نام اس شخص کا ہوگا جو شہنشاہ کہلاتا ہو۔
 

اکمل زیدی

محفلین
یہ مکمل جملہ ہی ہے۔۔۔
البتہ اس مفہوم کی دو احادیث اور پیش کردیتا ہوں۔۔۔

۱) ۔۔۔۔اِشْتَدَّ غَضَبُ اللّٰہِ عَلیٰ مَنْ زَعَمَ أَنَّہُ مَلِکُ الْأَمْلَاکِ ، لَا مَلِکٌ إِلاَّ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ
(صحیح الجامع الصغیر، رقم: ۹۸۸)

اللہ عزوجل کا غضب و غصہ اس آدمی پر بہت سخت ہوجاتا ہے کہ جو خود کو بادشاہوں کا بادشاہ (شہنشاہ) سمجھے، جب کہ شہنشاہ تو صرف اللہ عزوجل ہے۔

۲)۔۔۔۔أَخْنَی الْأَسْمَائِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عِنْدَاللّٰہِ؛ رَجُلٌ تَسَمّٰی: مَلِکَ الْأَمْلَاکِ
( أخرجہ البخاري في کتاب الأدب، باب: أبغض الأسماء إلی اللّٰہ، رقم: ۶۲۰۵)

قیامت والے دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام ناموں سے زیادہ ناپسندیدہ نام اس شخص کا ہوگا جو شہنشاہ کہلاتا ہو۔
عمران بھائی۔ ۔ ۔ کیا یہ حدیث رسول اقدس کے لیے بھی ہے۔ ۔ ۔؟ کیوں کے بہت سے معاملات میں رسول اکرم کو استثنا ہے ۔ بادشاہ تو ان الفاظوں میں میں بھی آسکتا ہے ۔کہ سب سے سپریئیر۔۔۔تو رسول اللہ کی فضیلت تو بنتی ہے یہ ۔۔۔بعد از خدا بزرگ توئی ۔۔۔۔۔۔۔۔
 

سید عمران

محفلین
عمران بھائی۔ ۔ ۔ کیا یہ حدیث رسول اقدس کے لیے بھی ہے۔ ۔ ۔؟ کیوں کے بہت سے معاملات میں رسول اکرم کو استثنا ہے ۔ بادشاہ تو ان الفاظوں میں میں بھی آسکتا ہے ۔کہ سب سے سپریئیر۔۔۔تو رسول اللہ کی فضیلت تو بنتی ہے یہ ۔۔۔بعد از خدا بزرگ توئی ۔۔۔۔۔۔۔۔
آج تک کسی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ان معنوں کو استعمال نہیں کیا اس لیے احتیاط بہتر ہے۔۔۔
اور بعد از خدا کا جملہ تو بتا ہی رہا ہے کہ خدا خدا ہے اور مخلوق مخلوق۔۔۔
ایک مسجود ہے اور ایک ساجد۔۔۔
اسی لیے نعت سب سے زیادہ نازک اور محتاط صنف ہے۔۔۔
یہاں حد مراتب کی احتیاط حد درجہ لازم ہے!!!
 
Top