نعت برائے اصلاح

کاشف اختر

لائبریرین


نبیِ رحمتِ عالم کا لب پہ جب بھی نام آیا
یکایک فرطِ الفت سے درود آیا سلام آیا
جہاں سے تیرگیِ کفر و عصیاں چھٹ گئی ہر سُو
اجالا بانٹنے کو جب یہاں ماہِ تمام آیا
بجھی وہ آتشِ ایراں جو شعلہ زن تھی صدیوں سے
لئے پیغامِ وحدت جس گھڑی خیرالانام آیا
صداقت سے امانت سے ہوئے مشہور عالم میں
وہ جب آئے، تو دنیا میں امانت کا نظام آیا
یقینا انبیا آئے ہیں دنیا میں بہت سارے
ترے جیسا نہ کوئی بھی مگر عالی مقام آیا
گھٹا ظلم و ستم کی چھٹ گئی یک لخت دنیا سے
اماں کا لے کے پروانہ جو نبیوں کا امام آیا
کہو تم جاکے روضے پر اے کاشف حال زار اپنا
کہ لے کر بار عصیاں کا ترا ادنی غلام آیا​
 

فاخر رضا

محفلین
جہاں سے تیرگیِ کفر و عصیاں چھٹ گئی ہر سُو
اردو میں چھٹ گئی ہر سو نہیں ہوتا
اگر ہر سو اگلے مصرعہ کا آغاز ہے تو ٹھیک ہے. باقی اساتذہ ہی بتا سکتے ہیں. میں تو پڑھنا بھی مشکل سے جانتا ہوں
 

الف عین

لائبریرین
تکنیکی طور پر کوئی غلطی نہیں ہے۔ روانی ان اشعار کی بہتر بنائی جا سکتی ہے
یقینا انبیا آئے ہیں دنیا میں بہت سارے
ترے جیسا نہ کوئی بھی مگر عالی مقام آیا
گھٹا ظلم و ستم کی چھٹ گئی یک لخت دنیا سے
اماں کا لے کے پروانہ جو نبیوں کا امام آیا
 

asifali00733

محفلین
جہاں سے تیرگیِ کفر و عصیاں چھٹ گئی ہر سُو
اردو میں چھٹ گئی ہر سو نہیں ہوتا
اگر ہر سو اگلے مصرعہ کا آغاز ہے تو ٹھیک ہے. باقی اساتذہ ہی بتا سکتے ہیں. میں تو پڑھنا بھی مشکل سے جانتا ہوں
فاخر رضا صاحب! میں آپ کی بات کی تائید کرتا ہوں،
چھٹ گئی ہر سو کا استعمال اہلِ زبان اور اساتذہ کے ہاں کہیں نظر سے نہیں گزرا
اور نہ یہ اہلِ زبان کے روز مرہ اور محاورہ کے مطابق ہے، اس لیے "ہرسو" کا محلِ استعمال درست نظر نہیں آتا، باقی اساتذہ بہتر سمجھتے ہیں۔
 

La Alma

لائبریرین
بہت شکریہ! تقطیع تو مجھے نہیں آتی ! ہاں مفاعلین، مفاعیلن، مفاعلین مفاعلین پر اس کی تقطیع ہو سکتی ہے!
نبیِ رحمتِ عالم کا لب پہ جب بھی نام آیا
مفاعیلن
نبیِ رح
جہاں سے تیرگیِ کفر و عصیاں چھٹ گئی ہر سُو
مفاعیلن
ر گیِ کف
اپنا اشکال رفع کرنے کے لیے پوچھا ہے .
بیِ اور گیِ کو آپ نے فعلن کے وزن پر لیا ہے کیا درست ہے ؟
 

asifali00733

محفلین
نہیں،
نبی یے رح + مفاعیلن ، متے عالم + مفاعیلن ، کَ لب پہ جب + مفاعیلن ، بِ نا ما یا + مفاعیلن

اس طرح ہوئی ہے اس کی تقطیع
 
Top