مغزل

محفلین
نظم

مری موجودگی کا پھول پانی پر کِھلا ہے
سلطنت، صبحِ بہاراں کی
بہت نزدیک سے آواز دیتی ہے
سبک رفتار ۔ ۔ ۔
پیہم گھومتے پہیے ۔ ۔
گراں خوابی سے جاگے ،
آفتابی پیرہن کا گھیر دیواروں کو چھوتا
پیار کرتا۔ ۔ ۔
رقص فرماتا ۔۔۔
ارے !‌‌!‌!
سورج نکل آیا ۔۔۔۔

(ثروت حسین )‌
 
Top