بارہویں سالگرہ میں نے کِس سے کیا سیکھا؟

ابن سعید :
ان سے متعلق جو احساس سب سے قوی ہے وہ ہے اپنائیت کا۔ یہ وارم بلڈڈ واقع ہوئے ہیں۔ ماحول کے مطابق اپنا درجہ حرارت کم یا زیادہ نہیں کرتے، بلکہ حالات جیسے بھی ہوں ، کسی صورت آپے سے باہر نہیں ہوتے۔ ایسا ہم نیوز کاسٹرز کے رویے میں بھی دیکھتے ہیں مگر نیوز کاسٹرز کا لہجہ اور رویہ رسمی ہوتا ہے۔ جبکہ ان کے رویے میں ہر حال میں اپنائیت ہوتی ہے۔
میرا دل چاہتا ہے کہ ان کی پروفائل پر جہاں ''خادم'' لکھا نظر آتا ہے، اگر مجھے ''ایک دن کی حکومت، میرا مطلب ہے کہ نظامت'' ملے تو اس کی جگہ بڑی بہو لکھ دوں، انہوں نے اپنے اچھے اور مثبت رویے کے ساتھ ، بہت اپنائیت سے پورے گھر کو بڑی بہو کیطرح سنبھالا ہوا ہے۔

اگر مجھے ایک پلے ارینج کرنا ہو تو میں ساس بنوں گی اور ان کو بڑی بہو کا رول دوں گی۔ ساس بسترِ مرگ پر ہے۔ گھر (محفل) کو سراسر اپنا سمجھتی ہے۔ پھر اس کی ہارٹ بیٹ سیدھی لائن ہونے لگتی ہے۔
دُھوم تاناااا
دُھوم تانااااا
دُھوم تاناااااا
پھر وہ آنکھیں کھولتی ہے، بجھتے ہوئے چراغ کی لَو ایک بار پوری شدت سے پھڑپھڑاتی ہے۔وہ اپنی بہو کو کہتی ہے کہ اب مَیں چَین سےمر سکتی ہوں، اس یقین کے ساتھ کہ میرا گھر محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ ہم تمہاری ویسی قدر نہیں کر پائے جیسی چاہئیے تھی، میرے بعد سب کا خیال رکھنا اورررر۔۔۔
سانس رُکتی ہے۔۔۔۔۔
دھوم تاناااااااا۔۔۔۔دھوم تانااا۔۔۔

اور۔۔۔۔ غیر متفق کی ریٹنگ کو منفی ریٹنگز کی شماریات سے نکال دینا!
ساس آخری ہچکی لیتی ہے!
پردہ گرتا ہے!:):):)
:rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 

محمد وارث

لائبریرین
محمد وارث : یہ ایک انتہائی میچور انسان کا رویہ ہے۔ اس حوالے سے چند ایک باتیں میرے ذہن میں ہیں۔
  • لوگ جب اردو محفل میں آتے ہیں تو ان میں ایک وقتی ابال ہوتا ہے محفل کے لیے جو جلد ہی ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔ مگر محفل سے موصوف کا لگاؤ بہت ہی پرانا اور مستقل بنیادوں پر قائم ہے اور ٹھنڈا ہونے کا نام ہی نہیں لیتا۔
  • ایسے اور بھی لوگ یقیناََ موجود ہیں جو اس معاملے میں مستقل مزاج ہیں مگر موصوف کا رویہ ایسا ہے اس قدر زیادہ مراسلہ جات ہونے کے باوجود کبھی کسی قسم کی بدکلامی کے مرتکب نہیں ہوئے۔ بچگانہ حرکات یا کسی قسم کے متنازع موضوعات میں حصہ لینے سے گریز فرماتے ہیں۔ اچھے ، علمی اور معیاری مراسلے کرتے ہیں۔اچھے رویے کے ساتھ رہتے ہیں اور مختصراََ یہی کہ بہت میچور ہیں۔ میں نے اِن سے یہ سیکھا اور میں ہرگز یہ نہیں سمجھتی کہ یہ 'صرف' عُمر کی دَین ہے
  • اوہ۔۔۔ برسوں ایک ہی کیفیت نامے پر قائم رہنا تو میں بھول ہی گئی!:)
شکریہ مریم اس عزت افزائی کے لیے۔

جہاں تک مستقل مزاجی کی بات ہے تو میں مستقل مزاج نہیں بلکہ دنیا مستقل مزاج ہے۔ مثال کے طور پر آج سے سترہ سال پہلے، جب میں پہلی بار اپنے سسرال گیا تھا تو ان کے مہمان خانے میں ایک کرسی ایک خاص جگہ پڑی تھی میں اُس پر بیٹھ گیا، اُن کی مستقل مزاجی دیکھیے کہ آج تک اس کرسی کی جگہ نہیں بدلی اور پھر بھی مجھے کہتے ہیں کہ میں جب بھی اُن کے گھر جاتا ہوں تو صرف اُسی کرسی پر بیٹھتا ہوں :)
 
جب میں پہلی بار اپنے سسرال گیا تھا تو ان کے مہمان خانے میں ایک کرسی ایک خاص جگہ پڑی تھی میں اُس پر بیٹھ گیا، اُن کی مستقل مزاجی دیکھیے کہ آج تک اس کرسی کی جگہ نہیں بدلی اور پھر بھی مجھے کہتے ہیں کہ میں جب بھی اُن کے گھر جاتا ہوں تو صرف اُسی کرسی پر بیٹھتا ہوں
کچھ اس قسم کی مستقل مزاجی میرے حصے میں بھی آئی ہے۔ فرق صرف کرسی کی جگہ گاؤ تکیہ کا ہے۔
 
ہاہاہاہا:rollingonthefloor:
امجد صاحب باقی انگلیاں کرائے پر دی ہوئی ہیں کیا؟:eek::eek:
ہادیہ صاحبہ آپ اسے میری نالائقی سمجھیں یا میرے ماؤس کی غلطی کہ جہاں کلک کا بٹن ہے وہاں صرف شہادت کی انگلی ہی موزوں ہو سکتی ہے۔ :)
باقی انگلیوں کی کیا کہوں
Little Finger پر چھوٹے بیٹے نے قبضہ کر رکھا ہے جو ابھی چلنا سیکھ رہا ہے۔
Ring Finger بیگم کی نگرانی میں رہتی ہے کہ Wedding Ring ہر وقت موجود رہنی چاہیئے (بےچاری انگلی کم اور "میں شادی زدہ ہوں" کا اشتہار زیادہ لگتی ہے)
olx پر "Rent A Finger" کا اشتہار دیا تھا تو Middle Finger "بالی ووڈ" والے لے گئے، "Ungli Gang" بنانے۔
Thumb اپنے پاس ہی رکھنا پڑتا ہے کہ ںادرہ کا آفس ہو یا ایزی پسہ کی دکان، ہر جگہ یہی تو ایک ثبوت ہے میرے پاکستانی ہونے کا۔
لے دے کے ایک شہادت کی انگلی ہی بچتی ہے، سو کل سے وہ بھی مریم افتخار بہن کے ساتھ ساتھ ان تمام محفلین کے لئے رضاکارانہ طور پر کلک کرنے میں لگی ہوئی ہے جنہوں نے مختلف طریقے سے محفل کی بارہویں سالگرہ کو رونق بخشی ہوئی ہے۔ :)
 
آخری تدوین:

صائمہ شاہ

محفلین
ارادہ تو بہت پکا تھا صائمہ بہنا لیکن یقین مانیں آپ کی جذبات والی بات نے ہمیں واقعی سوچنے پر مجبور کردیا کہ ہر چیز میں ایک روح ہوتی ہے۔ تحریر بھی اگر روح سے خالی ہو تو الفاظ کا انتخاب کتنا ہی بہتر کیوں نہ کرلیا جائے، اہل ذوق کی نظروں میں وہ خشک اور بے جان تحریر رہے گی۔ اس لئے اب ہم سوچتے ہیں کہ آپ نے بہت اچھا کیا کہ اس طرف توجہ دلادی کہ آپ تینوں کے مابین جو گرمجوشی اور محبت کے جذبات سے بھرپور ملاقات ہوئی اس کے ساتھ ہم انصاف نہیں کرپائیں گے۔ البتہ آپ کو تینوں احباب کو یہ دعوت ہے کہ کبھی کراچی آنا ہو اور آپ احباب کے پاس فرصت بھی ہو تو ہمیں ضرور شرف ملاقات بخشیں پھر تو ہم ان جذبات اور احساسات کا براہ راست حصہ ہوں گے اور آپ کے منع کرنے پر بھی لکھنے سے نہیں رُکیں گے۔ :)
شکریہ
آپ کو ضرور موقع دیا جائے گا ایسی ہی ایک ملاقات کی تفصیلات لکھنے کا :)
 

صائمہ شاہ

محفلین
شکریہ مریم اس عزت افزائی کے لیے۔

جہاں تک مستقل مزاجی کی بات ہے تو میں مستقل مزاج نہیں بلکہ دنیا مستقل مزاج ہے۔ مثال کے طور پر آج سے سترہ سال پہلے، جب میں پہلی بار اپنے سسرال گیا تھا تو ان کے مہمان خانے میں ایک کرسی ایک خاص جگہ پڑی تھی میں اُس پر بیٹھ گیا، اُن کی مستقل مزاجی دیکھیے کہ آج تک اس کرسی کی جگہ نہیں بدلی اور پھر بھی مجھے کہتے ہیں کہ میں جب بھی اُن کے گھر جاتا ہوں تو صرف اُسی کرسی پر بیٹھتا ہوں :)
اس مستقل مزاجی کے کیا کہنے کہ کرسی کا تذکرہ تو کر دیا مگر یہ نہیں کہا کہ وہی کرسی وہی سسرال :)
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
مریم آپ کے تعارفی دھاگے میں آپ کی گفتگو سے ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ اپنی عمر سے کہیں زیادہ آپ کی سوچ کی پرواز ہے۔۔
مجھے بہت خوشی ہوتی ہے جب میں آپ سب کی سوچ میں ایسی گہرائی اور قابلیت دیکھتی ہوں۔
خوب ترقی کیجیے ۔۔!! خوب اونچا اڑیں کہ یہ آسمان آپ کا ہے۔۔!
 

جاسمن

لائبریرین
جاسمن :
بے حد خوب سیرت ہیں۔ ہمیشہ پوزیٹیویٹی پھیلاتی پائی جاتی ہیں۔ بہت زیادہ مدد گار فطرت کی حامل ہیں۔ میں نے ان سے دوسروں کی مدد کرنا اور نیگیٹیویٹی کو محدود کرنا جبکہ پوزیٹیویٹی کو پھیلانا سیکھا۔
جزاک اللہ مریم۔اللہ شاد و آباد رکھے۔ آمین!
کیا کہوں!!!!عجیب سی شرمندگی محسوس ہوتی ہے۔ بس کافی عرصہ سے یہ کوشش ہے کہ جب کوئی تعریف کرے تو کہا کروں۔
الحمد اللہ۔ سب تعریفیں صرف اللہ رب العالمین کے لئے ہیں۔
اللہ ہم سب کو اپنی نگاہوں میں چھوٹا اور لوگوں کی نگاہوں میں بڑا بنا دے۔ آمین!
 

جاسمن

لائبریرین
مریم سے سیکھا ہے ہم نےجوش و خروش، لوگوں کو خوش کرنے اور سرگرم رکھنے کے بہانے تلاش کرنا۔
مریم اپنے گھر میں بھی ایسی ہوگی۔
چلو آؤ سیر کو چلیں۔
چلیں آج چچا جان کو سرپرائز دیتے ہیں۔
ہاؤؤؤؤ!!!بابا جانی آج آپ کو ڈرا ہی دیا میں نے۔
چلیں امی جان آپ بیٹھیں یہاں اور بولنا بالکل نہیں ہے۔ اچھے بچوں کی طرح خاموش رہنا ہے۔ اب میں آپ کے بالوں میں تیل لگاتی ہوں۔
خالہ جان! آپ بھی ناں اپنا بالکل خیال نہیں رکھتیں۔ یہ والا دوپٹہ پہنیں،میں نے استری کر دیا ہے۔ ہاں اب ہوئی ناں بات۔ کتنی پیاری لگ رہی ہیں۔
دادو جان آ آج میں آپ کو کہانی سناؤں گی۔اور وہ اتنے مزے کی ہوگی ناں کہ آپ نے کبھی ایسی کہانی نہیں سنی ہوگی۔ اور آپ ضرور کہیں گی کہ مریم تم کتنی ذہین ہو۔
آج ہم نے بس ہلہ گلا کرنا ہے۔ سب بڑوں سے التماس ہے کہ کوئی ہمیں نہ روکے نہ ٹوکے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اس مستقل مزاجی کے کیا کہنے کہ کرسی کا تذکرہ تو کر دیا مگر یہ نہیں کہا کہ وہی کرسی وہی سسرال :)
کیا کروں صائمہ، سسرال بدل تو لوں لیکن پہلے بڑی ہی مشکل سے ساس سے جان چھُوٹی تھی، اب اس عمر میں ایک اور ساس کا متحمل نہیں ہو سکتا :)
 
کیا کروں صائمہ، سسرال بدل تو لوں لیکن پہلے بڑی ہی مشکل سے ساس سے جان چھُوٹی تھی، اب اس عمر میں ایک اور ساس کا متحمل نہیں ہو سکتا :)
پتہ نہیں کیوں ساس کے ذکر پر سانس رکھتی سی محسوس ہوتی ہے۔:)
 

محمد وارث

لائبریرین
پتہ نہیں کیوں ساس کے ذکر پر سانس رکھتی سی محسوس ہوتی ہے۔:)
وہ اس وجہ سے کہ سب شادی شدہ شہید اپنی بیوی کے نام سے تھر تھر کانپتے ہیں اور ساس وہ "اُستانی" ہوتی ہے جس نے اِس "بیوی" کی تربیت کی ہوتی ہے سو ساس سوا ستیاناس تو کرے ہی گی :)
 
وہ اس وجہ سے کہ سب شادی شدہ شہید اپنی بیوی کے نام سے تھر تھر کانپتے ہیں اور ساس وہ "اُستانی" ہوتی ہے جس نے اِس "بیوی" کی تربیت کی ہوتی ہے سو ساس سوا ستیاناس تو کرے ہی گی :)
ساس بھی کبھی بہو تھی شاید اس لیے ہی تو ہم مظلوموں پر تاحشر ان مظالم اور مصاحب کا سلسلہ ساس یان کی جانب سے جاری وساری رہے گا۔
 
Top