میں نے مانگا جسے دعاؤں میں

محمد فائق

محفلین
میں نے مانگا جسے دعاؤں میں
وہ بھی شامل ہوا خداؤں میں

شاہزادوں کے دل کی دھڑکن تھی
وہ جو بیٹھی ہے خادماؤں میں

بات کرتے ہو اور نہ سنتے ہو
تم نہ جانے ہو کن ہواؤں میں



چھن چھنا چھن بھی اس کی چال میں ہے
جھانجھریں بھی نہیں ہیں پاؤں میں



اس نے یہ کہہ کے فون کاٹ دیا
بارشیں ہو رہی ہیں گاؤں میں

افتخار حیدر صاحب
 
Top