تعارف میں اور میرا نام

جیہ

لائبریرین
اچھی رائے ہے ۔ ویسے ایک جیسا تخلص رکھنے کا فائدہ یہ بھی کہ اوروں کے اشعار پر بہ آسانی ہاتھ صاف کیا جا سکتا ہے;)
 

محمد وارث

لائبریرین
جی درست کہا لیکن یہ تبھی ممکن ہے جب گلیاں ویران ہو جائیں اور ان میں صرف مرزا صاحب براجمان ہوں مطلب کہ ہاتھ صاف کر کے بندہ صرف بے عزت ہی ہو سکتا ہے سخنوروں اور سخن شناسوں کے ہاتھوں وصی شاہ کی طرح :)
 
السلام علیکم سلیمان جاذب صاحب، میرے خیال میں 'جاذب' تخلص میں کوئی مضائقہ نہیں ہے اگر آپ اسے صرف اس وجہ سے بدلنا چاہ رہے ہیں کہ یہ تخلص اور شعرائے کرام کا بھی ہے کیونکہ اسطرح تو ہوتا ہے اسطرح کے کاموں میں، اور ایک ایک تخلص کئی کئی شعرا نے استعمال کیا ہے، ویسے 'سلیمان جاذب جذبی' کے بارے میں کیا خیال ہے :)


اب دیکھئے ہوتا ہے کیا کوشش میں تو ہوں جیسے ہی کوئی نظرمیں آیا آپ کو بھی باتا دوں گا
آپ بھی تو ساتھ ہیں نا میرے
 

گرائیں

محفلین
اس ساری بحث سے قطع نظر، میں سمجھا تھا کہ میری غیر موجودگی میں محفل کے قواعد میں نرمی آ گئ ہو گی۔۔

مگر افسوس، صد افسوس، مجھے اب بھی 25 کا جادوئ ہندسہ پار کرنا ہے، جس کے بعد ایک صدا آئے گی : " کُھل جا سم سم "۔

:(
 

الف عین

لائبریرین
بھائی گرائیں صاحب، 23 تو ہو ہی گئے ہیں، 25 میں کیا دیر ہے، لیکن یہ سیاست میں ہی لوگ پوسٹ کرنا کیوں چاہتے ہیں شروع میں ہی، صرف وہاں 25 کا ہندسہ ضروری ہے، باقی تو سب فری ہیں۔
 
جی تو مغل بھائی اب کچھ گتھی سلجھی تو ہے یعنی اگر Jazib کو jazim کر دیا جائے میرا مطلب ہے جاذب کو جازم کیا جائے میں نے کافی تلاش کیا یہ کچھ اچھا لگا ہے مجھے ویسے اس لنک میں آپ اس کے معانی دیکھ سکتے ہیں اور وارث بھائی آپ کی کیا رائے ہے محترم عبید صاحب کا حکم تو سر آنکھوں پر
 

مغزل

محفلین
جناب آپ نے بچوں کے نام والی کتب سے حوالہ دیا ہے ، اس کی صحت پر شکوک ہیں کہ اسناد نہیں ہوتی :

جازم
جازم . [ زِ ] (ع ص ) برنده و قطع کننده . (منتهی الارب ) (آنندراج ). || عزم استوار کننده . (آنندراج ) : تاش جازم بود که یک حمله ٔ دیگر برد که خاتمه ٔ کار باشد.(ترجمه ٔ تاریخ یمینی ص 65). سلطان اگرچه بر استخلاص سجستان و استصفاء آن نواحی جازم بود... آن کار فراهم گرفت . (ترجمه ٔ تاریخ یمینی ص 200). جازم شد که اول خاطر از وی بپردازد و بیضه ٔ ملک و آشیانه ٔ دولت او به صرصر قهر برباد دهد. (ترجمه ٔ تاریخ یمینی ص 261). || ساکن کننده حرف متحرک را. (آنندراج ). حرفی که چون بر فعل معرب درآید حرف آخر آن را ساکن گرداند. رجوع به جازمة و حروف جازمه شود. || بعیر جازم ؛ شتر سیرآب . || سقاء جازم ؛ مشک پر.(منتهی الارب ) (آنندراج ). ج ، جوازم . (منتهی الارب ).
(لغت دھخدا ایران)

جازم شدن
جازم شدن . [ زِ ش ُ دَ ] (مص مرکب ) دل بر کاری نهادن . یکدل شدن بر کاری . قاطع بودن بر کاری .
- جازم شدن بر ؛ دل نهادن بر. یکدل شدن بر.

اردو لغت بورڈ کی لغت کے مطابق:
جازِم [جا + زِم] (عربی)
ج ز م جازِم
عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی بطور اسم صفت مستعمل ہے۔
1854ء میں ذوق کے "دیوان" میں مستعمل ملتا ہے۔
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
جنسِ مخالف: جازِمَہ [جا + زِمَہ]
جمع استثنائی: جازَمین [جا + زَمِین]
1. قاطع، پختہ، پکا۔
"میں اس سوال کا جازم جواب نہیں دے سکتا" ( 1945ء، حکیم الامۃ، 54 )
2. [ نحو ] فعل مضارع کو جزم (سکون) دینے والا عامل (لم، ان، وغیرہ)۔
ع جازم فعل مضارع ان دلم لماّ و لام ( 1845ء، ذوق، دیوان، 274 )

میری ذاتی رائے میں یہ نام نا مناسب ہے آپ کے لیے کہ نام کے اثرات کا واقع ہونا اصل سے ثابت ہے۔
 

مغزل

محفلین
تازہ اطلاع کے مطابق احمد خلیل جازم نامی ایک شاعر موجود ہیں، کہ جس نام سے آپ فرار اختیار کررہے ہیں ، وہ ،،۔ اب بھی آڑے آرہا ہے ۔

نام کا اثر یہ کہ موصوف بہت عمدہ شعر کہنے والے ہیں مگر اس دقیق تخلص کے اختیا ر کرنے پر منظر میں اپنی جگہ نہ بنا پائے
 

محمد وارث

لائبریرین
میرے خیال میں ستاروں، پتھروں، ناموں وغیرہ وغیرہ کے انسانی زندگی پر کچھ اثرات نہیں ہوتے، یہ سب واہمے اور توہمات ہیں، اگر ایسا کچھ ہوتا تو 'خادم' نامی کوئی آدمی کبھی قعرِ مذلت سے نہ نکل سکتا، اور 'عالم' اور 'فاضل' نامی آدمی کبھی جاہل نہ ہوتے۔

جازِم تخلص میں بھی قطعاً کوئی مضائقہ نہیں ہے اگر آپ کو اچھا لگتا ہے تو اسے ضرور رکھیں، اور مطلب بھی کچھ برا نہیں ہے، پختہ، پکا وغیرہ تو بہت اچھے مطالب ہیں!
 

الف عین

لائبریرین
نہہیں سلیمان.. مجھے تو جازِم پسند نہیں آیا. اعراب بھی ضروری ہیں، ورنہ کوئی زبر سمجھ کر مشاعرہ ختم ہونے پر آپ کو سمیٹ کر نہ لے جائے!! جازَم ہماری طرف دری، شطرنجی وغیرہ کو بھی کہتے ہیں.
 
نہہیں سلیمان.. مجھے تو جازِم پسند نہیں آیا. اعراب بھی ضروری ہیں، ورنہ کوئی زبر سمجھ کر مشاعرہ ختم ہونے پر آپ کو سمیٹ کر نہ لے جائے!! جازَم ہماری طرف دری، شطرنجی وغیرہ کو بھی کہتے ہیں.


عبید صاحب آ پ کی رائے مجھے پسند آئی لیکن مجھے تلاش کرنے کے باوجود کہ لفظ نہیں مل رہا اگر آپ کی نظرمیں‌ہو تو برائے مہربانی منتخب کر دیجے
 
میرے خیال میں ستاروں، پتھروں، ناموں وغیرہ وغیرہ کے انسانی زندگی پر کچھ اثرات نہیں ہوتے، یہ سب واہمے اور توہمات ہیں، اگر ایسا کچھ ہوتا تو 'خادم' نامی کوئی آدمی کبھی قعرِ مذلت سے نہ نکل سکتا، اور 'عالم' اور 'فاضل' نامی آدمی کبھی جاہل نہ ہوتے۔

جازِم تخلص میں بھی قطعاً کوئی مضائقہ نہیں ہے اگر آپ کو اچھا لگتا ہے تو اسے ضرور رکھیں، اور مطلب بھی کچھ برا نہیں ہے، پختہ، پکا وغیرہ تو بہت اچھے مطالب ہیں!
وارث بھائی مجھے آپ کی رائے سے اختلاف ہے ناموں کا انسانی زندگی پر اثر پڑتا ہے اور یہی وجہ ہے کی نام تبدیل کرنے کے حوالے سے احادیث میں‌بھی ذکر آیا ہے خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی ایک صحابہ کے نام تبدیل کئے
باقی میرا مجھے اچھا لگتا ہے یعنی سلیمان اور تخلص تبدیل کرنا ہے وہ بھی اچھا ہونا چاییے نام کی طرح پڑھنے لکھنے اور معانی میں خوب
 
Top