میں اسیرِ کاکلِ عشق ہوں، مجھے کیا ملے گا نجات میں - غزل پیشِ خدمت ہے

محمداحمد

لائبریرین
ارے۔۔ میں نے یہاں پیغام دیا تھا۔اید پوسٹ ہوتے وقت بجلی گُل ہو گئی تو پہنچ نہیں سکا۔
بہت کوب اضمد ساحب۔ اچھی غزل ہے ماشاء اللہ

اعجاز عبید صاحب

بے حد نوازش کے آپ نے ایک بار نہیں دو بار اس ناچیز کی ادنٰی کاوش پر اپنے تبصرے سے نوازا۔ غزل کے لئے آپ کی پسندیدگی میرے لئے سند کا درجہ رکھتی ہے ۔ آپ سے اس سلسلے میں رہنمائی کی بھی درخواست ہے -

امید ہے آپ سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔

مخلص
محمد احمد
 

جاسمن

لائبریرین
کریں اعتبار کسی پہ کیا کہ یہ شہر شہرِ نفاق ہے
جہاں مسکراتے ہیں لب کہیں، وہیں طنز ہے کسی بات میں

چلو یہ بھی مانا اے ہمنوا کہ تغیّرات کے ماسوا
نہیں مستقل کوئی شے یہاں تو یہ ہجر کیوں ہے ثبات میں
خوبصورت بحر۔اچھوتے خیالات کی روانی ۔۔۔۔بہت خوب!
 
Top