میرے ہاتھوں سے محبت کی خطا ہوتے ہی - بھول بیٹھا ہے مجھے تْو بھی خدا ہوتے ہی

نیرنگ خیال

لائبریرین
چونکہ یہ اپنا زمرہ نہیں۔۔۔ اس لیے محض داد دے کر کھسک لیتے ہیں۔۔۔ بہت عمدہ سلمانے۔۔۔ شاندار۔۔۔۔

بقیہ اسقام کی بحث تم جاری رکھو۔۔۔۔ :)
 
خوب کوشش ہے جناب سلمان حیدر صاحب۔ محفل پر خوش آمدید۔

ہم مدیرِ بزمِ سخن سے گزارش کرتے ہیں کہ دھاگے کا انتقال اصلاحِ سخن میں فرمادیں۔
 

ابن رضا

لائبریرین
کتب میں، "بدیع" از عابد علی عابد، اور اساتذہ میں الف عین صاحب کا فرمان ہے! :)
مزید یہ کہ اساتذہ ٔ اردو محفل فرماتے ہیں کہ تین لفظ ایسے ہیں جنہیں ہجائے کوتاہ شمار کرنا چاہیے جو کہ
نہ، یہ، کہ
ہیں تاہم لازم صرف "نہ" کے لیے قرار دیا گیا ہے اور وجہ یہ بیان کی جاتی ہے جن رموز پر اہل علم کا تصرف رہا ہو ان کی پیروی میں کوئی عار نہیں۔ لہذا یہ گنجائش موجود ہے کہ "یہ " اور " کہ" کو ترجیحاً ہجائے کوتاہ شمار کرنا چاہیے تاہم حسب ضرورت ہجائے بلند بھی شمار کیا جا سکتا ہے۔البتہ "نہ " کے لیے لازم ہے کہ اسے ہجائے کوتاہ باندھا جائے۔
 

سلمان حمید

محفلین
کہ اب قرضہ واپس کیسے ملے گا؟

مذاق برطرف، اپنے کلام سے نوازتے رہیے۔
شمشاد بھائی اگر اس محفل سے کچھ سیکھوں گا تو انشاءاللہ سود سمیت واپس کروں گا کیونکہ مجھے سیکھنے سے زیادہ سکھانے میں دلچسپی ہے :biggrin:
باقی جہاں تک بات کسی اور قرض کی ہے تو اس کی واپسی کے بارے میں قرض لے کر ہی سوچوں گا :D
 
Top