میرے پسندیدہ اشعار

ایک وہ لوگ بنایا گیا جنہیں چاندنی اور گلِ تر سے
سامانِ نشاط ِِدل بھی وہی، عنوانِ گدازیٔ جاں بھی وہی

ایک وہ لوگ جو خلق ہوئے پروانگی اور خاکستر سے
دل اور دل زدگاں بھی وہی،اور ان کے فسانہ گراں بھی وہی

مختار صدیقی
 
خاک میں خاک ہوئے تو ہم نے کل اسرار کو وا دیکھا
خاک زرِ گل خاک گلِ تر خاک ہی باغِ بہاراں بھی

خاک میں مل کر پاک ہوئے تو خاک کو راہ نما دیکھا
خاک، مآل دل زدگاں بھی ، غازۂ شہر نگاراں بھی !

مختار صدیقی
 

سیما علی

لائبریرین
قلب و جگر کے ٹکڑے یہ آنسوؤں کے قطرے
اللہ راس لائے، حاصل ہیں زندگی کے

صحرائیوں سے سیکھے کوئی، رُموزِ ہستی
آبادیوں میں اکثر دشمن ہیں آگہی کے

جانِ خلوص بن کر ہم، اے شکیبؔ، اب تک
تعلیم کر رہے ہیں آدابِ زندگی کے
شکیب جلالی
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
پھلا پھولا رہے یارب چمن میری امیدوں کا
جگر کا خون دے دے کر یہ بوٹے میں نے پالے ہیں

رلاتی ہے مجھے راتوں کو خاموشی ستاروں کی
نرالا عشق ہے میرا نرالے میرے نالے ہیں
 
Top