میرے نبی سا کوئی آیا نہ آ سکے گا

الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
محمد عبدالرؤوف
-----------
نعت
-------
میرے نبی سا کوئی آیا نہ آ سکے گا
جو مرتبہ ہے ان کا ، کوئی نہ پا سکے گا
------
میرے خدا نے ان کا ثانی نہیں بنایا
کوئی نظیر ان کی ہرگز نہ لا سکے گا
-----------
رب کے سبھی خزانے دنیا کو دے رہے ہیں
----یا
ملتے ہیں سب خزانے ان کے ہی در پہ جا کر
ان کے بغیر کوئی کچھ بھی نہ پا سکے گا
----------
اب تک جہاں میں ان کی ہیں رحمتوں کے سائے
رحمت ہے عام لیکن منکر نہ پا سکے گا
-----------
قدموں میں ان کے جا کر دل کو سکوں ملے گا
دوری میں رہ کے دل اب راحت نہ پا سکے گا
----------
میرے نبی کی میرے دل میں ہے جو محبٗت
کیسے بھلا زمانہ اس کو مٹا سکے گا
--------
ارشد کو میرے مالک ان کی ملے شفاعت
ورنہ تو وہ کبھی بھی جنّت نہ پا سکے گا
--------
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
محمد عبدالرؤوف
-----------
نعت
-------
میرے نبی سا کوئی آیا نہ آ سکے گا
جو مرتبہ ہے ان کا ، کوئی نہ پا سکے گا
------
تکنیکی طور پر درست، لیکن نبی خود سے تو کوئی نہیں آ سکتا!
میرے خدا نے ان کا ثانی نہیں بنایا
کوئی نظیر ان کی ہرگز نہ لا سکے گا
-----------
درست
رب کے سبھی خزانے دنیا کو دے رہے ہیں
----یا
ملتے ہیں سب خزانے ان کے ہی در پہ جا کر
ان کے بغیر کوئی کچھ بھی نہ پا سکے گا
----------
پہلے متبادل میں فاعل غائب ہے، دوسرا ٹھیک ہےیکن شعر مفہوم کے اعتبار سے بے معنی لگتا ہے
اب تک جہاں میں ان کی ہیں رحمتوں کے سائے
رحمت ہے عام لیکن منکر نہ پا سکے گا
-----------
واضح نہیں
قدموں میں ان کے جا کر دل کو سکوں ملے گا
دوری میں رہ کے دل اب راحت نہ پا سکے گا
----------
دونوں مصرعوں کا اختتام "گا" پر؟
اب' بھرتی کا ہے
میرے نبی کی میرے دل میں ہے جو محبٗت
کیسے بھلا زمانہ اس کو مٹا سکے گا
--------
ٹھیک ہے
ارشد کو میرے مالک ان کی ملے شفاعت
ورنہ تو وہ کبھی بھی جنّت نہ پا سکے گا
--------
پہلے مصرع میں "کاش" جیسے لفظ کی ضرورت ہے
دوسرا مصرع روانی میں اچھا نہیں
مزید یہ کہ صرف دو اشعار میں قافیہ "پا" نہیں ہے، باقی ہر شعر میں یہی قافیہ ہے!
 
Top