ہزاروں خوہشیں ایسی ۔۔۔
انسان کی خواہشیں ہیں کہ مرنے کے بعد بھی جینا چاہتی ہیں۔ خواہشیں صرف زندہ انسان کی ہوتی ہیں لیکن جیتا ہوا انسان کچھ ایسی خواہشیں بھی رکھتا ہے جن کے پورا ہونے کا اپنے مرنے کے بعدخواہش مند ہوتا ہے۔
چونکہ ہم مرنے والے کا تعلق زندہ رہنے والوں سے اس طرح جوڑتے ہیں کہ لواحقین یا عزیزواقارب اگرمرنے والے کے حوالے سے کوئی نیک عمل کریں گے تو اس کا اجروثواب مرنے والے کو بھی ہوگا ۔ اس لیے مرنے کے بعدوالی خواہشوں کا جواز نکل آتا ہے۔ لیکن میرا خیال بھی استادِمحترم جناب
ظہیراحمدظہیر سے ملتا ہے کہ ایسی خواہشوں سے بہتر عمل یہی ہے کہ بھرپور زندگی گذاری جائےویسی زندگی جیسی آپ گذارنا چاہتے ہیں(ایک مسلمان ظاہر ہے کہ آخرت کو سامنے رکھ کر اپنے خدا کو راضی کرنے والی زندگی بسر کرنا چاہے گا اور آپ ویسی ہی زندگی گذار بھی رہی ہوں گی)۔ مرنے کے بعد والی باتیں پیچھے رہ جانے والوں پر چھوڑ دی جائیں۔
انتہائی نرم اور حساس طبع محترمہ
جاسمن صاحبہ سے احترام اور عقیدت کے ساتھ:
اللہ تعالٰی آپ کو دنیاوی اور اخروی زندگی ویسی ہی عطا کرے جیسا کہ آپ کی خواہش ہے۔