میرا کیفیت نامہ

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

فاخر رضا

محفلین
میں نے تو ابھی کچھ دیکھا بھی نہیں ہے. مجھے تو واپس ائرپورٹ جاتے ہوئے بھی ڈر لگ رہا ہے. پتہ نہیں کیا کریں گے
 

جاسمن

لائبریرین
"Look at this.....I think
یہ جگہ
میں سمجھتا ہوں
The most historical place
ہے
for the Muslim people
اور یہ دیکھیں
یہ خاتون
یہاں بالکل
opposite side
پہ نماز پیش کر رہی ہیں۔
"
آج وٹزایپ پہ ایک ٹی وی اینکر کی ویڈیو دیکھی واقعہ معراج کے حوالہ سے۔

لوگوں کی گفتگو میں اردو بولتے ہوئے انگریزی کے کچھ الفاظ تو مجبورا آجاتے ہیں لیکن اب تو دونوں زبانوں کو عجیب طرح سے ملا جلا کے بولتے ہیں۔۔۔یہ کیا طرز گفتگو ہے!نہ ادھر کے نہ ادھر کے۔
 

یاز

محفلین
"Look at this.....I think
یہ جگہ
میں سمجھتا ہوں
The most historical place
ہے
for the Muslim people
اور یہ دیکھیں
یہ خاتون
یہاں بالکل
opposite side
پہ نماز پیش کر رہی ہیں۔
"
آج وٹزایپ پہ ایک ٹی وی اینکر کی ویڈیو دیکھی واقعہ معراج کے حوالہ سے۔

لوگوں کی گفتگو میں اردو بولتے ہوئے انگریزی کے کچھ الفاظ تو مجبورا آجاتے ہیں لیکن اب تو دونوں زبانوں کو عجیب طرح سے ملا جلا کے بولتے ہیں۔۔۔یہ کیا طرز گفتگو ہے!نہ ادھر کے نہ ادھر کے۔
افسوس ناک ضرور ہے، تاہم مزید افسوسناک یہ کہ آجکل ایسا ہی انداز ٹی وی چینلز پہ زیادہ چلتا ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
افسوس ناک ضرور ہے، تاہم مزید افسوسناک یہ کہ آجکل ایسا ہی انداز ٹی وی چینلز پہ زیادہ چلتا ہے۔
زبان کبھی اکیلی نہیں آتی۔اپنے ساتھ اپنے سے منسلک ثقافت بھی لاتی ہے۔
ہم اپنی صبح کا آغاز السلام علیکم کی بجائے گڈ مارننگ سے اور رات کو سونے کی دعاوں کی بجائے گڈ نائٹ سے کرنے لگ گئے ہیں۔لباس میں اس قدر بدلاو آگیا ہے کہ خواتین کو خاص طور پہ بچیوں کو دیکھ کے ہول اٹھتا ہے کہ کہاں خاتمہ ہوگا اس سب کا!!!
اللہ ہم سب پہ اپنا خاص رحم فرمائے۔آمین!
 

محمد وارث

لائبریرین
زبان کبھی اکیلی نہیں آتی۔اپنے ساتھ اپنے سے منسلک ثقافت بھی لاتی ہے۔
ہم اپنی صبح کا آغاز السلام علیکم کی بجائے گڈ مارننگ سے اور رات کو سونے کی دعاوں کی بجائے گڈ نائٹ سے کرنے لگ گئے ہیں۔لباس میں اس قدر بدلاو آگیا ہے کہ خواتین کو خاص طور پہ بچیوں کو دیکھ کے ہول اٹھتا ہے کہ کہاں خاتمہ ہوگا اس سب کا!!!
اللہ ہم سب پہ اپنا خاص رحم فرمائے۔آمین!
بہن جی ، ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں، والا معاملہ ہے۔

بہت پرانی بات نہیں ہے، ہم سے صرف ایک نسل پہلے کی بات ہے کہ عورتیں اپنے سسر اورجیٹھ کی آواز بلکہ 'کھنگورا' سن کر ہی گھونگھٹ نکال لیتی تھیں اور ان کے سامنے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔لڑکوں کی ہمت نہیں تھی کہ اپنے بزرگوں کے سامنے سر میں کنگھی کر لیں۔ اور خدا نخواستہ اگر کوئی پتلون پہن کر ،داڑھی مونچھ منڈوا کر سر پر 'بودے' رکھ لیتا تھا تو اس کا چال چلن تو کیا نسب تک مشکوک ہو جاتا تھا، لیکن ہماری نسل کے پروان چڑھتے چڑھتے یہ "اصول" بدل چکے تھے اور ہماری اگلی نسل کے رسم و رواج میں مزید تبدیلی آ چکی ہے اور یونہی یہ سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور جاری رہے گا۔
 

یاز

محفلین
بہن جی ، ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں، والا معاملہ ہے۔

بہت پرانی بات نہیں ہے، ہم سے صرف ایک نسل پہلے کی بات ہے کہ عورتیں اپنے سسر اورجیٹھ کی آواز بلکہ 'کھنگورا' سن کر ہی گھونگھٹ نکال لیتی تھیں اور ان کے سامنے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔لڑکوں کی ہمت نہیں تھی کہ اپنے بزرگوں کے سامنے سر میں کنگھی کر لیں۔ اور خدا نخواستہ اگر کوئی پتلون پہن کر ،داڑھی مونچھ منڈوا کر سر پر 'بودے' رکھ لیتا تھا تو اس کا چال چلن تو کیا نسب تک مشکوک ہو جاتا تھا، لیکن ہماری نسل کے پروان چڑھتے چڑھتے یہ "اصول" بدل چکے تھے اور ہماری اگلی نسل کے رسم و رواج میں مزید تبدیلی آ چکی ہے اور یونہی یہ سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور جاری رہے گا۔
بہت خوب قبلہ۔ عمدہ انداز میں معاملہ بیان کیا۔
ہر نسل کو اگلی نسل ناہنجار اور "اوچھی" محسوس ہوتی ہے۔ تاہم تبدیلی کو نہ کوئی روک سکا ہے، نہ روک سکے گا۔
 

فاخر رضا

محفلین
بہن جی ، ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں، والا معاملہ ہے۔

بہت پرانی بات نہیں ہے، ہم سے صرف ایک نسل پہلے کی بات ہے کہ عورتیں اپنے سسر اورجیٹھ کی آواز بلکہ 'کھنگورا' سن کر ہی گھونگھٹ نکال لیتی تھیں اور ان کے سامنے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔لڑکوں کی ہمت نہیں تھی کہ اپنے بزرگوں کے سامنے سر میں کنگھی کر لیں۔ اور خدا نخواستہ اگر کوئی پتلون پہن کر ،داڑھی مونچھ منڈوا کر سر پر 'بودے' رکھ لیتا تھا تو اس کا چال چلن تو کیا نسب تک مشکوک ہو جاتا تھا، لیکن ہماری نسل کے پروان چڑھتے چڑھتے یہ "اصول" بدل چکے تھے اور ہماری اگلی نسل کے رسم و رواج میں مزید تبدیلی آ چکی ہے اور یونہی یہ سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور جاری رہے گا۔
جس مسئلے کی طرف اشارہ کیا گیا تھا یعنی اردو میں انگریزی جملے ڈال کر بولنا اس کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں
 
بہن جی ، ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں، والا معاملہ ہے۔

بہت پرانی بات نہیں ہے، ہم سے صرف ایک نسل پہلے کی بات ہے کہ عورتیں اپنے سسر اورجیٹھ کی آواز بلکہ 'کھنگورا' سن کر ہی گھونگھٹ نکال لیتی تھیں اور ان کے سامنے جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔لڑکوں کی ہمت نہیں تھی کہ اپنے بزرگوں کے سامنے سر میں کنگھی کر لیں۔ اور خدا نخواستہ اگر کوئی پتلون پہن کر ،داڑھی مونچھ منڈوا کر سر پر 'بودے' رکھ لیتا تھا تو اس کا چال چلن تو کیا نسب تک مشکوک ہو جاتا تھا، لیکن ہماری نسل کے پروان چڑھتے چڑھتے یہ "اصول" بدل چکے تھے اور ہماری اگلی نسل کے رسم و رواج میں مزید تبدیلی آ چکی ہے اور یونہی یہ سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور جاری رہے گا۔
بہت خوب۔
وارث بھائی اس تغیر میں کچھ بھی عیب نہیں اگر اپنے ثقافتی ورثے سے کہیں "دور" نہ جاپڑے۔
 

یاز

محفلین
جس مسئلے کی طرف اشارہ کیا گیا تھا یعنی اردو میں انگریزی جملے ڈال کر بولنا اس کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں
اگر انٹرنیٹ، سوشل میڈیا وغیرہ میں آدھی انگریزی چل رہی ہے تو گفتگو میں بھی کچھ حصہ انگریزی کا در آنا قرین قیاس ہے، اگرچہ پسند ہمیں بھی نہیں ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
جس مسئلے کی طرف اشارہ کیا گیا تھا یعنی اردو میں انگریزی جملے ڈال کر بولنا اس کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں
ڈاکٹر صاحب خواہ مخواہ کے الفاظ اردو میں گھسیڑنا چاہے وہ انگلش کے ہوں یا عربی فارسی کے درست نہیں۔ لیکن دیگر زبانوں کے بہت سے الفاظ کثیر الاستعمال کی وجہ سے اب اردو ہی کے لگتے ہیں اور انگریزی بھی ان میں شامل ہے، بہت سے الفاظ انگلش کے اردو میں شامل ہیں۔ مستند 'علمی اردو لغت' میں انگریزی کے ایسے الفاظ باقاعدہ اردو لغت کا حصہ بنائے گئے ہیں اور ان کے معانی درج کیے گئے ہیں۔

اور دوسری بات یہ کہ زبان کی حفاظت کرنا اور اس کو وسیع کرناادیبوں شاعروں اور اسکالروں کا کام ہوتا ہے، عوام کی زبان سند نہیں ہوتی۔ میر اور غالب کے زمانے میں بھی عامۃ الناس کی زبان وہ نہیں تھی جو لال قلعے میں بولی جاتی تھی اور آج کل کے دور میں اسے سوشل اور الیکڑانک میڈیا کی زبان کہہ لیں!
 

سین خے

محفلین
"Look at this.....I think
یہ جگہ
میں سمجھتا ہوں
The most historical place
ہے
for the Muslim people
اور یہ دیکھیں
یہ خاتون
یہاں بالکل
opposite side
پہ نماز پیش کر رہی ہیں۔
"
آج وٹزایپ پہ ایک ٹی وی اینکر کی ویڈیو دیکھی واقعہ معراج کے حوالہ سے۔

لوگوں کی گفتگو میں اردو بولتے ہوئے انگریزی کے کچھ الفاظ تو مجبورا آجاتے ہیں لیکن اب تو دونوں زبانوں کو عجیب طرح سے ملا جلا کے بولتے ہیں۔۔۔یہ کیا طرز گفتگو ہے!نہ ادھر کے نہ ادھر کے۔

یہ تو کافی عجیب ملغوبہ ہے۔ مجھے انگریزی بولنے پر اعتراض نہیں ہے پر اس پر ضرور ہے کہ آدھی گرامر اردو سے ادھار لی اور آدھی انگریزی سے جیسے یہاں کیا گیا ہے
The most historical place ہے
اس کے بجائے پورا جملہ ہی انگریزی میں بول دیا جائے تو زیادہ بہتر رہتا ہے
This is the most historical place for Muslims.
مجھے اس سے بہت کوفت ہوتی ہے کہ تلفظ غلط ہو یا گرامر ٹھیک طرح نہیں آتی ہو اور پھر بھی دکھاوے کے لئے بولے چلے جا رہے ہیں۔ اس سے بہتر یہ ہے کہ آپ اردو ہی ٹھیک طرح بول لیں۔
ویسے ایسے لوگوں کو میں ذاتی طور پر دو تین سوال انگریزی میں کر کے گھر پہنچانا ضرور پسند کرتی ہوں۔ دو منٹ بعد ہی خالص اردو میں گفتگو فرمانے لگتے ہیں :rolleyes:
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top