موجودہ سیاسی لیڈر یا مشرف بہتر کون؟

qaral

محفلین
موجودہ سیاسی لیڈر یا مشرف بہتر کون؟


رائے دیجئے میرا ووٹ تو مشرف کے حق میں ہے
 
ہاں! پرویز مشرف ٹھیک ہے۔
بشرطیکہ اس وقت اس کی کابینہ میں جو کرپٹ اور مجرم لوگ موجود ہیں، ان کو الگ کردے اور شفاف انداز میں معاملات چلائے، اسی منشور کے مطابق جو اس نے سیاست میں اپنی آمد پر پیش کیا تھا۔
ورنہ، اگر پہلے جن سے دھوکہ کھایا ہے، اگر دوبارہ ان پر بھروسہ کرنا ہے تو اس کے لیے نواز شریف ٹھیک ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا یہی خیال ہے کہ مشرف کی حکمت عملی (کہ دوسروں کو کھل کھیلنے کی اجازت دینا) سے کراچی سے بالخصوص اور سندھ سے بالعموم ایم کیو ایم، بلوچستان اور سرحد سے ایم ایم اے اور قوم پرست جماعتوں کو اگلے الیکشن میں کافی شرمندگی کا سامنا کرنا ہوگا اور ان کے لئے اپنی موجودہ نشستیں برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا (پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) کے بارے ویسے ہی کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ ان جماعتوں کے اکثر اراکین ق لیگ کے ممبر بن چکے ہیں)

اب کے لگتا ہے کہ شاید پرانے اور کرپٹ چہروں سے پیچھا چھڑا کر پاکستان قوم کے سامنے واقعی کچھ بہتر افراد آئیں گے (انشاء اللہ)
 

qaral

محفلین
واہ زکر یا میاں کیا کہنے ہیں آپ کے لگتا ہے آپ کو ایک سوراخ سے بار بار ڈسا جا نا پسند ہے تو پھر مشرف کو ہٹا کر کس کو لانا چاہتے ہیں ایک نام تو بتائیں
 

ساجداقبال

محفلین
زکریا بھائی بھی میری طرح مومنین میں سے نہیں اسلئے دوبارہ سیاسی سوراخ سے ڈسنا پسند کرتے ہیں۔ انہیں بھی شاید فوجی سوراخ سے ڈسا جانا پسند نہیں کیونکہ جب یہ ڈنگ مارتے ہیں تو دس سال تک ڈنگ ہی نہیں نکلتا اور زہر انکا 60سال سے پھیلتا ہی جارہا ہے۔ :!:
 

ابوشامل

محفلین
دیکھیں قرال صاحب میرا نہ مشرف سے کچھ لینا دینا ہے نہ میری سیاست دانوں‌ سے کچھ ہمدردی ہے۔ بات اصول کی ہے کہ ایک طرف جمہوریت اور دوسری طرف آمریت۔ اور اصول پسند لوگوں کا یہی نظریہ رہا ہے کہ آمریت سے لولی لنگڑی جمہوریت بدرجہا بہتر ہے۔ اگر مشرف وردی اتار کر اور آئین کے مطابق صدارت کے انتخاب میں‌ حصہ لے کر کرسئ صدارت حاصل کرتے ہیں‌ تو مجھے کیا کسی کو بھی اعتراض نہیں‌ ہو سکتا۔ جامعہ حفصہ کے معاملے پر اکثر لوگوں کا یہی کہنا ہے کہ وہ لوگ کہتے ٹھیک ہیں لیکن طریقۂ کار غلط ہے اور مشرف کا معاملہ بھی بعینہ جامعہ حفصہ والا ہے وہ کہتے تو سب ٹھیک ہیں لیکن بات یہ کہ طریقۂ کار غلط ہے، اقتدار پر غاصبانہ قبضے کو آپ کسی بھی چیز سے justify نہیں کر سکتے، آمریت بہرحال آمریت ہے چاہے آپ اسے جو بھی روپ دے لیں۔
 

qaral

محفلین
مجھے ایک بڑے سیاسی لیڈر کا نام بتائیں جو کرپٹ نہ ہو پہلے یہ لوگ حکومت میں آنےہر کیلئے حد تک گر جاتے ہیں پھر جب حکومت میں آجاتے ہیں تو بڑے عزم کیساتھ اپنا کام کر تے ہیں یعنی ملک لوٹتے ہیں اور جب حالات خراب ہو جاتے ہیں تو مجبورا فوج کو آنا پڑتا ہے جس ظرح مشرف نواز کیس میں ہوا مشرف نے آکر ملک کو استحکام دیا مگر اب اس کو کوئی لیڈر اس قابل نظر نہیں آتا کہ وہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر لیکر چلے تو بجائے اس کو تھوڑا اور وقت دینے کے سیاست دانوں نے جو ھمیشہ کسی بھی حد تک گرنے کیلئے تیار رہتے ہیں چار کالم نگاروں کو فوج کیخلاف لکھنے کیلئے تیارکیا کچھ خود بیان دیئے اور آپ جیسے لوگ ان کی باتوں میں آکر مشرف کیخلاف ہوگئے اور جو آکر ایک مر تبہ پھر ملک کو لوٹیں گے ان کو اپنا نجات دہندہ مان لیا جائے یاد رکھیں ایک مرتب ہو تو حادثہ ہوتا ہے باربار ہو تو بیوقوفی
_________________
 

ابوشامل

محفلین
چار کالم نگاروں کو فوج کیخلاف لکھنے کیلئے تیارکیا کچھ خود بیان دیئے اور آپ جیسے لوگ ان کی باتوں میں آکر مشرف کیخلاف ہوگئے اور جو آکر ایک مر تبہ پھر ملک کو لوٹیں گے ان کو اپنا نجات دہندہ مان لیا جائے یاد رکھیں ایک مرتب ہو تو حادثہ ہوتا ہے باربار ہو تو بیوقوفی

میرے انتہائی معقول تبصرے کے جواب میں مجھے آپ سے اس جواب کی امید نہ تھی، ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کی ذہنی سطح کیا ہے اور مشرف کو کس طرح کا رہنما سمجھتے ہیں۔ مجھے مزید کچھ کہنے کی ضرورت نہيں۔

آپ دوسروں‌ کے منہ سے رہنماؤں کا نام سننا چاہتے ہیں اور پھر ان رہنماؤں کو "تعریفوں" سے نوازیں گے، یہی کرنا چاہ رہے ہیں نا آپ؟
 

qaral

محفلین
صلاح الد ین ایوبی ایک آمر تھا اس نے عباسی خلیفہ کو بہ دست وپا کر کے یروشلم بچا لیا میں آپ کواسلامی اور غیر اسلامی آمروں کی اتنی بڑی لسٹ دے سکتا ہوں جن کو کھونے کے بعد وہاں کے لوگ روئے جولیس سیزر کے مرنے پر روم رویا ایوب کو کتا کہنے والے سقوط ڈھاکہ کے بعد جب ایوب کو اقتدار آفر کرنے گئے تو اس نے جواب دیا کتا بھوڑا ہوگیا ہم لوگ ایک مخلص شخص کو کھو کر اس کی قدر کیوں کرتے ہیں مجھے تو ڈر ہے کہ تاریخ خود کو دہرارہی ہے سب مہرے اس طرح ہی بچھ چکے ہیں یور مشرف ایوب کا کردار نبا رہا ہے اگر اس نے ہمت ہار دی تو یہ بیوقوف مولوی اور عیار سیاستدان جانے اس مر تبہ کیا گل کھلائیں
 

qaral

محفلین
MUSHARF MIGHT NOT BE THE BEST BUT HE IS NOT WOREST EITHER
میں مشرف کو بہت بڑا سورما نہیں سمجھتا مگر موجودہ سیاسی لیڈروں سے بہتر لازمی مانتا ہوں تو بہتر ہے کہ اسکے کام کو مشکل کرنے کی بجائے یس کیساتھ ملکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں
 
کسی کے آمر یا جمہوری ہونے پر لعن و طعن کرنا ٹھیک نہیں۔ اصل چیز اس کے کام ہیں۔ ہمارے نصاب میں علمِ مدنیت کی کتاب میں آمریت کی خوبیاں بھی بیان کی گئی ہیں اور اگر آپ ان کو مدِ نظر رکھیں تو یہ واضح ہوگا کہ اگر کچھ کرنے کا عزم ہو تو آمر وہ کچھ کرسکتا ہے جو جمہوری حکومت نہیں کرسکتی۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ آمریت میں ایک شخص کے پاس سارے اختیارات ہوتے ہیں۔ اس کو جمہوری بکھیڑوں میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
بہرحال! بنیادی بات طرزِ حکومت نہیں بلکہ حکومت کے اثرات ہیں۔
 

qaral

محفلین
اور ابو شامل آپ ذہنی سطح جج کرنے میں ماہر ھیں یہ مجھے پتا نہیں تھا مجھے ذرا میرا تفصیلی تجزیہ بھیج دیجئے گا
 

ابوشامل

محفلین
اچھا اب آپ صلاح الدین ایوبی کو بیچ میں‌ لا کر مجھے پھنسانا چاہ رہے ہیں :D

میرے بھائی میں اردو وکیپیڈیا پر منتظم ہوں‌ اور وہاں مستقل لکھتا رہتا ہوں، تاریخ اور جغرافیہ میرے بنیادی دو مضامین ہیں، ان کے علاوہ میں دیگر موضوعات پر بھی لکھتا ہوں۔ وہاں صلاح الدین ایوبی پر لکھا گیا مضمون میں نے ہی تحریر کیا تھا، جس میں میں نے درج ذیل پیراگراف بھی شامل کیا، جس نے میرا نقطۂ نظر سمجھنے میں آپ کو آسانی ہوگی

صلاح الدین اگرچہ ایک دانشمند اورقابل حکمران تھا لیکن وہ خود کو رواجی تصور سے آزاد نہ کرسکا۔ خلافت کے حقیقی تصور کو اب مسلمان معاشرہ اس حد تک بھلاچکا تھا کہ نور الدین اور صلاح الدین جیسے حکمران بھی ملوکیت کے انداز میں سوچتے تھے ۔

دوسری بات یہ کہ آپ اپنا تاریخ کا مطالعہ درست کریں، یا مجھ پر ثابت کریں کہ صلاح الدین نے عباسی خلیفہ کو بے دست و پا کیا تھا؟

آخری بات کہ سقوط ڈھاکہ کا سب سے بڑا سبب خود ایوب خان تھا، یحییٰ خان کی غلطی صرف اتنی تھی کہ اس نے جاہلانہ فیصلہ کرتے ہوئے مشرقی پاکستان میں آپریشن کا حکم دیا اور اس کے دور میں ملک دو لخت ہوا۔ ملک کو ٹکڑے کرنے کے تمام اسباب تو ایوب خان کے اپنے پیدا کیے ہوئے تھے۔
 

زیک

مسافر
qaral نے کہا:
واہ زکر یا میاں کیا کہنے ہیں آپ کے لگتا ہے آپ کو ایک سوراخ سے بار بار ڈسا جا نا پسند ہے تو پھر مشرف کو ہٹا کر کس کو لانا چاہتے ہیں ایک نام تو بتائیں

اگر جمہوریت کو پسند کرنے کو آپ ایک ہی سوراخ سے بار بار ڈسا جانا پسند کرنا کہتے ہیں تو کیا 4 فوجی حکمران اور 32 سالوں کے بارے میں کیا کہیں گے؟

اور مشرف کا متبادل تو پاکستان میں رہنے والے اپنے ووٹ کے ذریعہ لائیں گے۔ اس میں میرا کوئی عمل دخل نہیں ہو سکتا۔
 

qaral

محفلین
ابوشامل میں نہ تو خود کو تاریخ دان اور ن ہی جغرافیہ دین کہوں گا مگر اتنا مجھے پتا ہے کہ جو بھی میں نے لکھا ھے وہ آپ کو کسی بھی تاریخ کی کتاب میں مل جائے گا اور اسلامی تاریخ کا غلط استعمال تو بالکل نہیں کروں گا
 

qaral

محفلین
لوگوں کے پاس آپشن ہی نہیں ہے اور پھر پچاس فیصد سے بھی کم لوگ تو ووٹ ڈالتے ھیں اور ایک سوراخ سے دو بار ڈسے جانے کی بات بنظیر اور نواز شریف کیلئے تھی اور اگر دوبارہ انتخابات ہوئے تو ان دونوں میں سے ایک ہی ملک لوٹنے کی ذمہ داری سنبھالے گا اسلئے مشرف کو میرے خیال میں رہنا چاہیئے
 

ابوشامل

محفلین
MUSHARF MIGHT NOT BE THE BEST BUT HE IS NOT WOREST EITHER
میں مشرف کو بہت بڑا سورما نہیں سمجھتا مگر موجودہ سیاسی لیڈروں سے بہتر لازمی مانتا ہوں تو بہتر ہے کہ اسکے کام کو مشکل کرنے کی بجائے یس کیساتھ ملکر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں

بزدلوں کی طرح غلامی پر رضامند ہونا عقلمندوں کا شیوہ نہیں ہونا چاہیے۔ جن قربانیوں سے ہم نے پاکستان حاصل کیا تو ان قربانیوں کا حق ہے کہ اسے آئين کے مطابق چلایا جائے نا کہ کوئی شخص اپنی مرضی کے تحت اقتدار پر قابض ہو جائے۔ میں تو اسلامی نظام کے تحت بادشاہت کا بھی قائل نہیں اور اموی و عباسی خلافت اور اس کے بعد آنے والی دیگر سلطنتوں کے نظام تک کو آمرانہ و استبدادانہ سمجھتا ہوں، یہاں تو مشرف اتاترک کی بات کرتا ہے۔ اور اتاترک کے بارے میں شاید آپ کو پتہ ہو کہ ............؟؟؟


کسی کے آمر یا جمہوری ہونے پر لعن و طعن کرنا ٹھیک نہیں۔ اصل چیز اس کے کام ہیں۔ ہمارے نصاب میں علمِ مدنیت کی کتاب میں آمریت کی خوبیاں بھی بیان کی گئی ہیں اور اگر آپ ان کو مدِ نظر رکھیں تو یہ واضح ہوگا کہ اگر کچھ کرنے کا عزم ہو تو آمر وہ کچھ کرسکتا ہے جو جمہوری حکومت نہیں کرسکتی۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ آمریت میں ایک شخص کے پاس سارے اختیارات ہوتے ہیں۔ اس کو جمہوری بکھیڑوں میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
بہرحال! بنیادی بات طرزِ حکومت نہیں بلکہ حکومت کے اثرات ہیں۔

برادر! یہی نظریہ تو ہمارے ذہنوں سے مٹایا گیا ہے اور ہمارے ذہنوں میں ٹھونس دیا گیا ہے کہ بنیادی بات طرز حکومت نہیں بلکہ حکومت کے اثرات ہیں۔ آخر جمہوریت کے چیمپیئن امریکہ اور یورپی ممالک اس نظریے کو خود پر لاگو کیوں نہیں کرتے؟؟؟؟۔ وہ بش کی تمام تر غلطیوں کے باوجود اسے اٹھا کر باہر کیوں نہیں پھینکتے۔ ہاں وہ ایسا کبھی نہیں کریں گے کیونکہ ۔۔۔ کیونکہ۔۔۔ ان کا نظریہ "نظام سب سے پہلے" ہے۔ دیکھیں امریکہ خارجی محاذ پر جتنی چاہے بدمعاشیاں کر لے جس حکومت کو چاہے گرائے لیکن داخلی محاذ پر آپ نے دیکھا کہ جب کلنٹن۔لیونسکی کیس سامنے آیا تو دنیا کے سب سے طاقتور حکمران کو عدالت کے کٹہرے میں صفائی کے لیے کھڑا کر دیا گیا۔ اور وہ مقدمہ ہار گیا۔ سوچا آپ نے کبھی ایسا کیوں ہوا؟ کیونکہ وہ داخلی نظام میں کوئی خرابی نہیں برداشت کرتے اور یہی دنیا پر ان کی حکمرانی کا سب سے بڑا سبب ہے۔
اور ابو شامل آپ ذہنی سطح جج کرنے میں ماہر ھیں یہ مجھے پتا نہیں تھا مجھے ذرا میرا تفصیلی تجزیہ بھیج دیجئے گا
طنز بہت اچھا کرتے ہیں آپ :lol: اور تجزیہ؟؟؟ تجزیہ میرے پیغامات میں موجود ہے، دیدۂ بینا چاہیے :shock:

ابوشامل میں نہ تو خود کو تاریخ دان اور ن ہی جغرافیہ دین کہوں گا مگر اتنا مجھے پتا ہے کہ جو بھی میں نے لکھا ھے وہ آپ کو کسی بھی تاریخ کی کتاب میں مل جائے گا اور اسلامی تاریخ کا غلط استعمال تو بالکل نہیں کروں گا

بھائی جان! کم از کم میں نے کہیں نہیں پڑھا۔ بلکہ میرے زیر مطالعہ تو یہ رہا ہے کہ نور الدین زنگی نے صلاح الدین ایوبی کو اس کے چچا شیر کوہ کی سرکردگی میں فاطمیوں کی سرکوبی کے لیے مصر بھیجا جنہوں نے مصر فتح کرنے کے بعد عباسی خلیفہ کے نام کا خطبہ جاری کیا۔ اب آپ بتائیے میں آپ کی بات کو مانوں یا جو میں نے کئی جگہ پڑھا ہے اس کو تسلیم کروں؟
 

قیصرانی

لائبریرین
کیا یہ کہنا غلط ہوگا کہ موجودہ بحث اس نکتہ نظر سے ہو رہی ہے کہ آمریت بہتر ہے یا جمہوریت؟ یعنی مشرف اور موجودہ سیاستدانوں کا تذکرہ ضمنی ہوتا جا رہا ہے اور نظام حکومت پر زور زیادہ؟

یہ بات ہم اکثر لوگ (اگرچہ سب نہیں) مانتے ہیں کہ جمہوری نظام آمریت سے بہت بہتر ہے۔ لیکن کیا یہ نظام پاکستان اور خطے کی موجودہ صورتحال سے مماثلت رکھتا ہے؟ یعنی کیا فی الوقت ہماری جمہوری روایات اتنی اچھی ہیں یا سیاستدان اتنے بالغ نظر اور با اثر ہیں کہ وہ ایک فوجی حکومت کو “پرامن“ طور پر ہٹا کر اس کی جگہ لے سکیں
 
Top