مناظرہ ۔۔۔دعوت دینا عمران کا اور بھاگنا نواز کا (حسب عادت)

عمران نے نواز شریف کو اصرار سے دعوت دینا شروع کی ہے کہ وہ ٹی وی پر اس سے مناظرہ کر لے جو کہ امریکہ میں صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثہ کی طرح ہوگا تاکہ عوام دونوں لیڈران کی رائے اور پالیسی کے بارے میں ان کی زبانی سن کر فیصلہ کر سکیں کہ انہیں کس سیاسی جماعت کو ووٹ ڈالنا ہے اور کس کا بیان اور انداز انہیں بھاتا ہے۔

حسب توقع نواز شریف نے جان چھڑاؤ خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور چند شاہ کے وفادار بے قرار ہو کر خود کو پیش کر رہے ہیں بغیر عقل و ہوش کو استعمال کیے کہ اس دعوت کا مقصد قائدین کے درمیان مباحثہ ہے نہ کہ چمچوں اور کھڑچوں کا مانوس شور سننا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اچھی بات ہے باقاعدہ مباحثے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

اگر مناسب طریقے سے کسی کو نیچا دکھائے بغیر اپنے منصوبے اور اُن کو عملی جامہ پہنانے کی حکمتِ عملی (موجود وسائل اور درپیش حالات کے تناظر میں) کو سامنے لایا جائے تو یہ عوام کے لئے اچھا رہے گا کہ اپنے رہبرانِ ملت کو سُنیں اور سُن کر فیصلہ کر سکیں۔
 
مسئلہ یہ نہیں کہ مباحثہ اچھی بات ہے یا نہیں۔

مسئلہ یہ ہے کہ زیادہ تر سیاسی قائدین پہلے سے سوال منظور یا رد کرکے اور جوابات کی مشق کرکے انٹرویو دیتے ہیں وہ کسی براہ راست مباحثہ میں شرکت کا خطرہ کیسے مول لیں گے؟
 

آبی ٹوکول

محفلین
یار جو شخص کبھی لائو شو میں نہیں آیا وہ فیس ٹو فیس آکر مناظرہ کیا کرئے گا یا جس شخص کو ریکارڈڈ پروگرام میں بولنا نہیں آتا آںںںںں باںںںںںںںںںںںںں شاںںںںںںںںں کرکے دو لفظی جملہ جو شخص 2 منٹس سے بھی زیادہ وقت میں پورا کرتا ہو وہ کیا مناظرہ کرے گا
 

محمداحمد

لائبریرین
مسئلہ یہ نہیں کہ مباحثہ اچھی بات ہے یا نہیں۔

مسئلہ یہ ہے کہ زیادہ تر سیاسی قائدین پہلے سے سوال منظور یا رد کرکے اور جوابات کی مشق کرکے انٹرویو دیتے ہیں وہ کسی براہ راست مباحثہ میں شرکت کا خطرہ کیسے مول لیں گے؟

یوں تو خطیبانہ صلاحیتیں ضروری نہیں ہے کہ ہر شخص میں ہوں اور نہ ہی یہ ضروری ہے کہ جس میں خطیبانہ صلاحیتیں ہوں وہ قوم کا بہترین رہنما بھی ثابت ہو ۔ تاہم اپنا موقف تو بیان کیا جا سکتا ہے۔ نواز شریف اور دیگر لیڈرز کو ہمت کرنی چاہیے۔
 
یوں تو خطیبانہ صلاحیتیں ضروری نہیں ہے کہ ہر شخص میں ہوں اور نہ ہی یہ ضروری ہے کہ جس میں خطیبانہ صلاحیتیں ہوں وہ قوم کا بہترین رہنما بھی ثابت ہو ۔ تاہم اپنا موقف تو بیان کیا جا سکتا ہے۔ نواز شریف اور دیگر لیڈرز کو ہمت کرنی چاہیے۔

اصل بات یہی ہے کہ اگر اپنا موقف بیان کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم مل رہا ہو تو آپ بھرپور تیاری سے وہاں اپنی مدلل گفتگو سے مافی الضمیر بیان کر سکتے ہیں اور ایسے لوگ جو ابھی فیصلہ نہیں کر بیٹھے ان کا اعتماد جیت سکتے ہیں مگر اس کے لیے کچھ خطرہ مول لینا پڑتا ہے اور روایتی سیاست سے قدم باہر نکالنا پڑتا ہے جس کے لیے زیادہ تر لوگ تیار نہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
یار زبردست ہے یہ نعرہ بھی ۔مزہ آ گیا پڑھ کر۔

لگتا ہے کہ یہ دھاگہ خوب چلے گا الیکشن کے دنوں میں :LOL:

آنے دو بھئی

ہل من مزید !!!!!!!!!!!

محب بھائی۔۔۔! احتیاط یہ zoo معنی جملہ ہے۔ اور نیرنگ بھیا الیکشن کا انتظار کر رہے ہیں۔ :)
 

عمران ارشد

محفلین
27116_465312733545771_1016238678_n.jpg
 
عمران نے نواز شریف کو اصرار سے دعوت دینا شروع کی ہے کہ وہ ٹی وی پر اس سے مناظرہ کر لے جو کہ امریکہ میں صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثہ کی طرح ہوگا تاکہ عوام دونوں لیڈران کی رائے اور پالیسی کے بارے میں ان کی زبانی سن کر فیصلہ کر سکیں کہ انہیں کس سیاسی جماعت کو ووٹ ڈالنا ہے اور کس کا بیان اور انداز انہیں بھاتا ہے۔

حسب توقع نواز شریف نے جان چھڑاؤ خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور چند شاہ کے وفادار بے قرار ہو کر خود کو پیش کر رہے ہیں بغیر عقل و ہوش کو استعمال کیے کہ اس دعوت کا مقصد قائدین کے درمیان مباحثہ ہے نہ کہ چمچوں اور کھڑچوں کا مانوس شور سننا۔
ایک سوال، صرف نواز شریف ہی کو مناظرے کا چیلنج کیوں؟؟
 

اشفاق احمد

محفلین
اگر لائیو مناظرے کا سلسلہ چل نکلا تو کیا ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے اینکر پرسنز کے بارے میں سب کو معلوم ہے کس ذہنیت کے لوگ ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور میڈیا مالکان کی تو چاندی ہو جائے گی۔۔۔۔۔
ان تمام تحفظات کے باوجود یہ بہترین طریقہ ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عوام کو لیڈرز کے صحیح پانی کا اندازہ ہو جائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

طالوت

محفلین
میرے خیال میں تو ن لیگ کی جانب سے مناظرے کی دعوت قبول کی گئی ہے ، اس خط کو شاید زرقا بی بی نے کسی دھاگے میں پیش کیا ہے ، اب کسی آفیشل انکار سے قبل ہی نواز شریف کو بھگوڑا قرار دینا ؟ ویسے بھی ہمارے قومی شعور میں مناظرہ دلیل سے کم اور جوش اور زور خطابت سے زیادہ جیتا جاتا ہے اور نواز شریف اور عمران خان دونوں اس معاملے میں کچھ بھی نہیں۔
 

پردیسی

محفلین
اصل میں نون لیگ والے کہتے ہیں کہ عمران خان میاں نواز شریف کے پائے کا لیڈر نہیں ہے۔۔مناظرہ پائے کے لیڈروں سے ہو سکتا ہے نوآموزوں سے نہیں ۔۔نون لیگ کے ورکرز یہ کہتے بھی سنے گئے ہیں کہ عمران خان کو ابھی اپوزیشن کی پانچ سالہ مار کھانی چاہئے پھر اسے سیاست کی سمجھ بوجھ آ سکتی ہے۔
 

زرقا مفتی

محفلین
کیا ان کا مقابلہ کرپشن، جہالت، مفاد پرستی، لا قانونیت، بے روزگاری، امریکی غلامی، دہشت گردی وغیرہ سے نہیں تھا؟؟
ان سب سے مقابلہ کے لئے وہ پالیسیاں ترتیب دے چکے ہیں ۔ جن پر اقتدار ملنے پر ہی عمل پیرا ہو سکتے ہیں۔ اور اقتدار کے لئے الیکشن میں نواز شریف کو ناک آؤٹ کرنا ضروری ہے
 

زرقا مفتی

محفلین
میرے خیال میں تو ن لیگ کی جانب سے مناظرے کی دعوت قبول کی گئی ہے ، اس خط کو شاید زرقا بی بی نے کسی دھاگے میں پیش کیا ہے ، اب کسی آفیشل انکار سے قبل ہی نواز شریف کو بھگوڑا قرار دینا ؟ ویسے بھی ہمارے قومی شعور میں مناظرہ دلیل سے کم اور جوش اور زور خطابت سے زیادہ جیتا جاتا ہے اور نواز شریف اور عمران خان دونوں اس معاملے میں کچھ بھی نہیں۔
ن لیگ نے ١۲ مئی کو مناظرہ کرنے کا کہا ہے ۔ کیا دُنیا میں کسی جگہ الیکشن کے بعد بھی مناظرہ ہوتا ہے ؟؟؟
 
Top