ملک میں دہشت گردوں کی گنجائش نہیں: شیعہ سنی اتحاد کے مظہر قومی امن کنونشن میں اعلان

زیک

مسافر
لیکن میری رائے یہ ہے کہ پاکستان میں طالبان کا نام اختیار کرنے والے ایک اکائی نہیں ہیں۔ یہ مختلف گروپ ہیں جن سب نے طالبان کا نام اختیار کیا ہوا ہے۔ ان سارے گروپوں کا مزاج ایک جیسا نہیں لگتا۔
اگر الگ الگ ہیں تو ایک نام کی اکائی کیوں؟
 
اناللہ و انا الیہ راجعون.
مرغے کی ایک ٹانگ والا محاورہ یہاں مکمل فٹ ہے.
استغفراللہ العظیم۔ آپ یہ کیوں توقع رکھتی ہیں کہ آپ کی رائے بالکل درست ہے اور اس میں غلطی کی گنجائش نہیں؟ اور جو آپ سے اتفاق نہیں کرتا وہ بالکل غلط ہے؟ میں نے جو بات عرض کی ہے اسکو دلیل کے ساتھ مجھے سمجھانے کی کوشش کریں، اگر میری سمجھ میں آگئی تو ضرور مان لوں گا۔ انشآاللہ۔ :)
 
اگر الگ الگ ہیں تو ایک نام کی اکائی کیوں؟
آپ کا سوال مجھے پسند آیا آپ نے نکتے کی بات کی ہے۔ :)
میرا یہ اندازہ ہے کہ کچھ محض جرائم پیشہ عناصر نے بھی طالبان کا نام اختیار کیا ہوا ہے۔ ان کے ساتھ مذاکرات کا تو سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔
کچھ لوگ اپنی الگ ریاست بنانا چاہتے ہیں جیسے فضل اللہ نے سوات میں کیا۔ ان کو کچلنا ضروری ہے۔ کیونکہ یہ باغی ہیں۔
کچھ امریکہ اور بھارت ،اسرائیل، کرزئی وغیرہ کے ایجنٹ ہیں ۔ انکو سب سے پہلے مارنا چاہئے۔
کچھ لوگ گمراہ ہو کر مشرف کے ظلم کا بدلہ پاکستانی عوام سے لے رہے ہیں۔ اور کچھ قبائلی روایات کے مطابق ان کا لڑنے میں ساتھ دے رہے ہیں۔
آخری گروپ کے ساتھ مذاکرات کی گنجائش ہے۔
اسکے علاوہ بھی شائد کچھ گروپ ہونگے جن کا مجھے علم نہیں کوئی میرے علم میں اضافہ کرے تو شکریہ۔:)
 

نایاب

لائبریرین
اناللہ و انا الیہ راجعون.
مرغے کی ایک ٹانگ والا محاورہ یہاں مکمل فٹ ہے.
بالکل درست کہا ۔ عام طالبان ۔ خاص طالبان ۔۔ ملکی طالبان ۔ غیر ملکی طالبان ۔ پنجابی سندھی بلوچی پشتون طالبان ۔ مذہبی مسلکی طالبان ۔
کتنے ہی قسم کے طالبان ہیں ۔۔۔۔
سب ہی مذہب کی بھٹی پر پکی دیگ کے ایسے چاول ہیں جو کہ رنگ میں تو مختلف ہو سکتے ہیں مگر ذائقے میں ایک ہیں ،
اور پاکستان کی بربادی کی خواہش میں متحد ہیں ۔
 
اگر الگ الگ ہیں تو ایک نام کی اکائی کیوں؟
جن گروپوں کا میں نے اوپر ذکر کیا یہ سب طالبان کا نام استعمال کرتے ہیں اپنے آپ کو چھپانے کے لئے کیونکہ طالبان کے ساتھ پاکستان میں کچھ ہمدردی بھی پائی جاتی اسلام کا نام لینے کی وجہ سے
 

قیصرانی

لائبریرین
چوہدری اسلم کو شہید کرنے والے مذاکرات کے قابل نہیں لگتے۔ لیکن میری رائے یہ ہے کہ پاکستان میں طالبان کا نام اختیار کرنے والے ایک اکائی نہیں ہیں۔ یہ مختلف گروپ ہیں جن سب نے طالبان کا نام اختیار کیا ہوا ہے۔ ان سارے گروپوں کا مزاج ایک جیسا نہیں لگتا۔ ویسے پاکستان میں طالبان کا کام صرف پڑھنے کا ہونا چاہئے مسلح طالبان کی پاکستان کو نہیں افغانستان کو ضرورت ہے۔
جی بالکل۔ اسی فارمولے کے تحت سارے لٹیروں اور ڈاکوؤں نے سیاست دان کا نام اختیار کیا ہوا ہے۔ بادشاہوں نے اپنے نام شریف اور زرداری اور بھٹو رکھ دیئے ہیں
 
اگر الگ الگ ہیں تو ایک نام کی اکائی کیوں؟



کون الگ الگ ہیں ؟ دہشت گرد؟ نہیں ہم بحیثیت پاکستانی الگ الگ ہیں، دنیا میں ترقی اور کامیابی "قوم" کو ملتی ہے۔ اور ہم قوم بننا ہی نہیں چاہتے۔ ہم الگ الگ ہیں اور الگ الگ ہی رہنا چاہتے ہیں۔میں زبان کی بنیاد پر اپنی الگ شناخت رکھنا چاہتا ہوں، مذہب اور فرقہ کی بنیاد پر الگ ،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دکھ آنسو بس اور کچھ نہیں۔ اللہ مجھے ہدایت دے۔۔۔۔۔
 
کچھ لوگ گمراہ ہو کر مشرف کے ظلم کا بدلہ پاکستانی عوام سے لے رہے ہیں۔ اور کچھ قبائلی روایات کے مطابق ان کا لڑنے میں ساتھ دے رہے ہیں۔
آخری گروپ کے ساتھ مذاکرات کی گنجائش ہے۔
اول تو مشرف نے ایسا کوئی ظلم نہیں کیا جسکے بدلے میں اتنے منظم طریقے سے اور اتنے بڑے پیمانے پر اینٹی پاکستان دہشت گردانہ کارروائیاں یکلخت شروع ہوجائیں۔۔۔کھیل اتنا سادہ نہیں ہے۔ یہ لوگ غیرملکی طاقتوں کے آلہ کار ہیں اسی لئے مذاکرات کی میز پر کبھی نہیں آئیں گے۔۔۔۔چنانچہ مذاکرات کی گنجائش تب ہو جب وہ وہ کرنا چاہیں۔۔۔اور ایسا ہو نہیں سکتا کیونکہ انکے غیرملکی آقا کبھی بھی ایسا نہیں چاہیں گے۔۔۔
اسکے علاوہ بھی شائد کچھ گروپ ہونگے جن کا مجھے علم نہیں کوئی میرے علم میں اضافہ کرے تو شکریہ۔
جی ہاں ایک گروپ اور بھی ہے اور یہ وہ لوگ ہیں جو دین اسلام کی ناقص اور سطحی فہم رکھنے والے ان نیم ملاؤںکے زیرِ اثر گمراہ ہوگئے، جن کے نزدیک اسلام کی نشاۃثانیہ اور مسلمانوں کی کھوئی ہوئی سطوت و عظمت کو غاروں میں بیٹھ کر چھبپ چھپا کر اکا دکا لوگوں پر شبخون مار مار کر ان چھاپہ مار کاروائیوں سےحاصل کیا جاسکتا ہے۔۔۔اب آپ خود ہی تجویز فرمادیجئے کہ ان لوگوں سے مذاکرات کرنے چاہئیں یا نہیں (میرا خیال تو یہی ہے کہ انکو علمائے کرام سمجھائین بجھائیں اور انکو اس غلط فہمی سے نکالیں، بصورتِ دیگر۔۔۔۔:) )
 
اول تو مشرف نے ایسا کوئی ظلم نہیں کیا جسکے بدلے میں اتنے منظم طریقے سے اور اتنے بڑے پیمانے پر اینٹی پاکستان دہشت گردانہ کارروائیاں یکلخت شروع ہوجائیں۔۔۔ کھیل اتنا سادہ نہیں ہے۔ یہ لوگ غیرملکی طاقتوں کے آلہ کار ہیں اسی لئے مذاکرات کی میز پر کبھی نہیں آئیں گے۔۔۔ ۔چنانچہ مذاکرات کی گنجائش تب ہو جب وہ وہ کرنا چاہیں۔۔۔ اور ایسا ہو نہیں سکتا کیونکہ انکے غیرملکی آقا کبھی بھی ایسا نہیں چاہیں گے۔۔۔

جی ہاں ایک گروپ اور بھی ہے اور یہ وہ لوگ ہیں جو دین اسلام کی ناقص اور سطحی فہم رکھنے والے ان نیم ملاؤںکے زیرِ اثر گمراہ ہوگئے، جن کے نزدیک اسلام کی نشاۃثانیہ اور مسلمانوں کی کھوئی ہوئی سطوت و عظمت کو غاروں میں بیٹھ کر چھبپ چھپا کر اکا دکا لوگوں پر شبخون مار مار کر ان چھاپہ مار کاروائیوں سےحاصل کیا جاسکتا ہے۔۔۔ اب آپ خود ہی تجویز فرمادیجئے کہ ان لوگوں سے مذاکرات کرنے چاہئیں یا نہیں (میرا خیال تو یہی ہے کہ انکو علمائے کرام سمجھائین بجھائیں اور انکو اس غلط فہمی سے نکالیں، بصورتِ دیگر۔۔۔ ۔:) )
جب مشرف نے شروع میں امریکہ کے کہنے پر قبائلی علاقوں میں امریکہ مخالف قبائل کو مارنا شروع کیا وہ ظلم ہی تھا۔ لال مسجد آپریشن میں بھی ظلم ہوا۔
دوسرے پیرا گراف میں آپ نے مجھ سے اتفاق کرلیا کہ کچھ گمراہ لوگ ایسے ہیں کہ علما ان کو سمجھائیں اور راہ راست پر لانے کی کوشش کریں میری مذاکرات سے یہی مراد ہے۔ :)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
استغفراللہ العظیم۔ آپ یہ کیوں توقع رکھتی ہیں کہ آپ کی رائے بالکل درست ہے اور اس میں غلطی کی گنجائش نہیں؟ اور جو آپ سے اتفاق نہیں کرتا وہ بالکل غلط ہے؟ میں نے جو بات عرض کی ہے اسکو دلیل کے ساتھ مجھے سمجھانے کی کوشش کریں، اگر میری سمجھ میں آگئی تو ضرور مان لوں گا۔ انشآاللہ۔ :)
میں نے کس جگہ پر آپ کو خودسے اتفاق کرنے کو کہا یا اپنی رائے کو ہمیشہ صائب قرار دیا؟
آپ پہلے اپنی دلیل دیکھئے۔ آپ کے خیال میں مختلف گروہوں نے طالبان کے نام کی آڑ لے رکھی ہے تو پھر کون فیصلہ کرے گا کہ آپ کے اسلام سے مخلص طالبان کون ہیں؟ اور جن سے مذاکرات ہو رہے ہیں وہ حق سچ والے طالبان ہی ہیں نا کہ وہ جنہوں نے بقول آپ کے طالبان کا نام اختیار کر رکھا ہے؟
اپنی بات شروع کرنے سے پہلے صرف اتنا کہہ دینا کہ شہید ہونے والے افسر کے لئے آپ واقعی رنجیدہ ہیں اور پھر اسی پرانے موقف کو نئے الفاظ سے دہرانا 'پاکستان میں رہنے والوں' کے رنج و غم کو بڑھائے گا ہی گھٹائے گا نہیں۔ سچ ہی کہا ہے کسی نے۔۔جس تن لاگے وہ تن جانے۔ ملک سے باہر بیٹھ کر صرف ٹی وی اور اخبار کی سنسنی خیز خبروں اور بے سروپا تجزیوں پر یقین کر کے واقعی ایسی ہی رائے سامنے آ سکتی ہے۔
 
جب مشرف نے شروع میں امریکہ کے کہنے پر قبائلی علاقوں میں امریکہ مخالف قبائل کو مارنا شروع کیا وہ ظلم ہی تھا۔ لال مسجد آپریشن میں بھی ظلم ہوا۔
دوسرے پیرا گراف میں آپ نے مجھ سے اتفاق کرلیا کہ کچھ گمراہ لوگ ایسے ہیں کہ علما ان کو سمجھائیں اور راہ راست پر لانے کی کوشش کریں میری مذاکرات سے یہی مراد ہے۔ :)
لال مسجد آپریشن اس مدرسے کے منتظمین اور طلباء کی ہٹ دھرمی کا ایک منطقی نتیجہ تھا ۔۔۔اور اسے ظلم نہیں کہا جاسکتا۔ ابھی لوگوں کی یادداشت اتنی کمزور نہیں ہوئی۔۔یہ نام نہاد طلبہ جو کچھ کر رہے تھے اور کسی کے سمجھانے پر بھی باز نہیں آرہے تھے ۔۔۔اس طرح تو ہوتا ہے پھر اس طرح کے کاموں میں
 

قیصرانی

لائبریرین
جن گروپوں کا میں نے اوپر ذکر کیا یہ سب طالبان کا نام استعمال کرتے ہیں اپنے آپ کو چھپانے کے لئے کیونکہ طالبان کے ساتھ پاکستان میں کچھ ہمدردی بھی پائی جاتی اسلام کا نام لینے کی وجہ سے
اگر کوئی لطیفہ رہ گیا ہے تو وہ بھی بیان کر دیں۔ اگر ایک ناچنے والی عورت کو طالبان اس لئے چوک میں ذبح کرتے ہیں کہ وہ ان کے حکم کی خلاف ورزی کر رہی ہے تو طالبان کا نام استعمال کرنے والے مجرموں کے خلاف طالبان کو کوئی ایکشن لیتے موت پڑتی ہے؟ آج فوج کا نام لے کر کوئی فراڈ کرے دیکھئے اس کا کیا حال ہوتا ہے۔ جعلی پولیس والے کا کیا حشر پولیس والے کرتے ہیں۔ جعلی طالبان کے بارے آپ کے ممدوح طالبان کیوں چپ ہیں؟ اس لئے نا کہ وہ ان کے لئے بینک لوٹ اور اغوا برائے تاوان کر کے رقمیں لاتے ہیں اور غنڈہ ٹیکس دے کر ان کی چھتری استعمال کی جاتی ہے یا کوئی اور وجہ بھی ہے جو دنیا میں صرف طالبان کے حمایتی ہی سمجھ پا رہے ہیں :)
 

قیصرانی

لائبریرین
جن گروپوں کا میں نے اوپر ذکر کیا یہ سب طالبان کا نام استعمال کرتے ہیں اپنے آپ کو چھپانے کے لئے کیونکہ طالبان کے ساتھ پاکستان میں کچھ ہمدردی بھی پائی جاتی اسلام کا نام لینے کی وجہ سے
اور یہ بھی فرمائیے کہ "طالبان کے خلاف کاروائی" میں پاک فوج کے ہاتھوں "کتنے بے گناہ شہری" مارے گئے اور ان کا بدلہ لینے کے لئے "جرائم پیشہ افراد، جو طالبان کا نام استعمال کرتے ہیں" کی کاروائی میں اب تک کتنے بے گناہ شہری جان سے گئے ہیں؟
 

فرحت کیانی

لائبریرین
لئیق احمد آپ چونکہ اخبارات و نیوز میڈیا میں کافی دلچسپی رکھتے ہیں تو میں آپ کو مشورہ دوں گی کہ 2009ء میں سید طلعت حسین نے قبائلی علاقوں اور طالبان کے ٹھکانوں پر 'لائیو ود طلعت' کے چند پروگرامز کئے تھے، ہو سکے تو تلاش کر دیکھیے گا۔ شاید آپ کو اندازہ ہو سکے کہ طالبان کے کتنے گروہ ہیں اور 'قابلِ مذاکرات طالبان' کتنے معصوم و مظلوم ہیں۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
ماضی میں طالبان کے ساتھ کئی معاہدے ہو چکے۔ ہر دفعہ معاہدے کو طالبان کی ہی طرف سے توڑا گیا ہے کوئی نا کوئی بہانہ بنا کر۔۔ اب حکومت پاکستان کو چاہئے کہ دو کام کرے۔ایک تو خارجی محاذ پر کھل کے کہہ دے امریکہ سمیت کسی بھی ملک کی در اندازی برداشت نہیں (خاص طور پر ڈرون حملے) اور کسی بھی در اندازی کی صورت میں اس کا فوری جواب دیا جائے اور دوسرا یہ کہ طالبان کے خلاف آپریشن فوری شروع کیا جائے کیونکہ یہ عقل و فہم سے عاری دہشت گرد لاتوں کے بھوت ہیں اور باتوں سے نہیں مان سکتے۔ اگر بقول کسے کوئی ناراض یا قبائلی گروہ ان کے ساتھ شامل بھی ہیں تو اپنا آپ بچانے کیلئے الگ ہو جائیں گے اور اگر پھر بھی نہیں ہوتے تو اپنے ذمہ دار خود ہوں گے۔
لیکن موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا نہیں کہ یہ دونوں کام ہو پائیں۔ امریکہ لڑاؤ اور قبضہ کرو کے تحت اس طالبانی آپریشن کو کئی طرح سے نافذ کر کے اپنی حکمت عملی پر بڑی کامیابی سے عمل پیرا ہے۔ جس کی سب سے بڑی مثال امن بات چیت کے درمیان حکیم اللہ محسود کی ڈرون کے ذریعے ہلاکت ہے۔ مزید تفصیل آپ پاکستان کے مختلف شہروں میں بڑھتے ہوئے شیعہ سنی تعصب سے اخذ کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے ایک افسوس ناک واقعہ پنڈی میں بھی پیش آ چکا ہے۔
لسانی بنیادوں پر سب سے زیادہ قتل کراچی میں ہو رہے ہیں لیکن دہشت گرد شہر میں کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں اور لیڈران بند کمروں سے عوام کی تسلی کے بیان داغتے ہیں۔ جن لوگوں سے کچھ امید بندھتی ہے وہ بھی طالبان کو سپورٹ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
آنکھیں تو سبھی سیاستدانوں کی کھل چکی ہیں لیکن غیر ملک سے آتی دولت کی چکا چوند پھر سے ان کی آنکھوں کو چندھیا دیتی ہے۔اور ہمارے بے چارے عوام بندر کی طرح مختلف مداریوں کی ڈگڈگی پر ناچنے میں مصروف ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ماضی میں طالبان کے ساتھ کئی معاہدے ہو چکے۔ ہر دفعہ معاہدے کو طالبان کی ہی طرف سے توڑا گیا ہے کوئی نا کوئی بہانہ بنا کر۔۔ اب حکومت پاکستان کو چاہئے کہ دو کام کرے۔ایک تو خارجی محاذ پر کھل کے کہہ دے امریکہ سمیت کسی بھی ملک کی در اندازی برداشت نہیں (خاص طور پر ڈرون حملے) اور کسی بھی در اندازی کی صورت میں اس کا فوری جواب دیا جائے اور دوسرا یہ کہ طالبان کے خلاف آپریشن فوری شروع کیا جائے کیونکہ یہ عقل و فہم سے عاری دہشت گرد لاتوں کے بھوت ہیں اور باتوں سے نہیں مان سکتے۔ اگر بقول کسے کوئی ناراض یا قبائلی گروہ ان کے ساتھ شامل بھی ہیں تو اپنا آپ بچانے کیلئے الگ ہو جائیں گے اور اگر پھر بھی نہیں ہوتے تو اپنے ذمہ دار خود ہوں گے۔
لیکن موجودہ حکومت کی پالیسیوں کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا نہیں کہ یہ دونوں کام ہو پائیں۔ امریکہ لڑاؤ اور قبضہ کرو کے تحت اس طالبانی آپریشن کو کئی طرح سے نافذ کر کے اپنی حکمت عملی پر بڑی کامیابی سے عمل پیرا ہے۔ جس کی سب سے بڑی مثال امن بات چیت کے درمیان حکیم اللہ محسود کی ڈرون کے ذریعے ہلاکت ہے۔ مزید تفصیل آپ پاکستان کے مختلف شہروں میں بڑھتے ہوئے شیعہ سنی تعصب سے اخذ کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے ایک افسوس ناک واقعہ پنڈی میں بھی پیش آ چکا ہے۔
لسانی بنیادوں پر سب سے زیادہ قتل کراچی میں ہو رہے ہیں لیکن دہشت گرد شہر میں کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں اور لیڈران بند کمروں سے عوام کی تسلی کے بیان داغتے ہیں۔ جن لوگوں سے کچھ امید بندھتی ہے وہ بھی طالبان کو سپورٹ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
آنکھیں تو سبھی سیاستدانوں کی کھل چکی ہیں لیکن غیر ملک سے آتی دولت کی چکا چوند پھر سے ان کی آنکھوں کو چندھیا دیتی ہے۔اور ہمارے بے چارے عوام بندر کی طرح مختلف مداریوں کی ڈگڈگی پر ناچنے میں مصروف ہیں۔
ڈرون حملوں کی اکثریت ان علاقوں میں ہوتی ہے جہاں فوجی کاروائی سے مقصد پورا نہیں کیا جا سکتا کہ وہاں سے فرار ہو کر چھپنا بہت آسان ہوتا ہے۔ اسے آپ پریسائز سرجری کہہ سکتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ پریسیژن جتنی بھی ہو، سو فیصد غلطی سے پاک نہیں ہو سکتی
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
ڈرون حملوں کی اکثریت ان علاقوں میں ہوتی ہے جہاں فوجی کاروائی سے مقصد پورا نہیں کیا جا سکتا کہ وہاں سے فرار ہو کر چھپنا بہت آسان ہوتا ہے۔ اسے آپ پریسائز سرجری کہہ سکتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ پریسیژن جتنی بھی ہو، سو فیصد غلطی سے پاک نہیں ہو سکتی
لیکن یہ پریسائز سرجری امریکہ ہی کیوں کرے۔؟؟ ناٹ ٹو مینشن کہ اس سرجری کے نشتر سے زیادہ متاثر پاکستان ہی ہو رہا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
لیکن یہ پریسائز سرجری امریکہ ہی کیوں کرے۔؟؟ ناٹ ٹو مینشن کہ اس سرجری کے نشتر سے زیادہ متاثر پاکستان ہی ہو رہا ہے۔
اس لئے یہ سرجری کرنے کی مہارت پاکستان کے پاس نہیں۔ دوسرا اس سرجری کی ٹیکنالوجی پاکستان کو دینے کا مطلب ہے کہ پاکستان کو ان کے ڈیفنس سسٹم تک براہ راست رسائی ہو جائے گی امریکہ کسی بھی دوسرے ملک کو نہیں دینا چاہتا۔ اس کے علاوہ پاکستانی فوج میں بھی طالبان کے حامی موجود ہیں۔ اس لئے میرے خیال میں پریسائز سرجری کی حد تک ڈرون کا کنٹرول امریکہ کے پاس ہی رہنا چاہئے
 

قیصرانی

لائبریرین
اس لئے یہ سرجری کرنے کی مہارت پاکستان کے پاس نہیں۔ دوسرا اس سرجری کی ٹیکنالوجی پاکستان کو دینے کا مطلب ہے کہ پاکستان کو ان کے ڈیفنس سسٹم تک براہ راست رسائی ہو جائے گی امریکہ کسی بھی دوسرے ملک کو نہیں دینا چاہتا۔ اس کے علاوہ پاکستانی فوج میں بھی طالبان کے حامی موجود ہیں۔ اس لئے میرے خیال میں پریسائز سرجری کی حد تک ڈرون کا کنٹرول امریکہ کے پاس ہی رہنا چاہئے
یہ بھی یاد رہے کہ اس ڈیفنس سسٹم میں زمین پر موجود انسانوں سے لے خلائی سیارے تک شامل ہیں :)
 
Top