کاشفی

محفلین
World-Egypt-Politics-ArmyCordonoffOfficialTVStation_7-3-2013_107812_l.jpg
قاہرہ…مصر میں سرکاری فوج نے سرکاری نشریاتی ادارے کو گھیرے میں لے لیا ہے، مظاہرین کے کندھوں پر سوار فوج اور حکومتی جماعت اخوان المسلمین ڈیڈلائن کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری میں مصروف ہیں۔مصری فوج کا الٹی میٹم ختم ہونے میں کچھ ہی دیر رہ گئی ہے اوراِس مرحلے پر فوج نے سرکاری ٹی وی کے دفتر کو گھیرے میں لے لیا۔مظاہرین کی صدر مرسی کے عہدے چھوڑنے کی امیدیں بڑھنے لگیں ، جن کی بڑی تعداد ایک بار پھر تحریر اسکوائر پر جمع ہورہی ہے،صدرصاف کہہ چکے ہیں حکومت کے خاتمے کی قیمت ان کی موت ہوگی ۔محمد مرسی کی حمایت اور مخالفت میں جاری مظاہروں اور جھڑپوں میں بھی شدت آگئی ، گزشتہ روز 23افراد ہلاک جان سے گئے ،مصری خبر ایجنسی کے مطابق فوج نے9 سے12 ماہ کے لیے عبوری حکومت کی حکمت عملی تیار کرلی ،تاہم فوج نے خبر کی تردید کرتے ہوئیاعلان کیا۔کہ روڈ میپ کے لئے سیاسی ، سماجی اور معاشی شخصیات کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں گے، صدر مرسی کی جماعت اخوان المسلمین کاکہناہے کہ فوجی بغاوت کی صورت میں عوام سکون سے نہیں بیٹھیں گے، ان کے لیے آزادی ، زندگی سے زیادہ قیمتی ہے،عوام کی ہنگامہ خیزیوں ،فوج اور صدر کے کشیدہ بیانات کے بعد، مصر کے مرکزی بنک نے بنکوں کو برانچز جلد بند کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔
 

کاشفی

محفلین
World-Egypt-Politics-ArmyGovernmentClash_7-3-2013_107831_l.jpg
قاہرہ…مصری سیا سی صورتحال تبدیلی کے دوراہے پر ہے۔فوج کی جانب سے سیاست دانوں کو دیئے گئے الٹی میٹم کچھ ہی دیر میں ختم ہونے والا ہے، الٹی میٹم کے خاتمے سے پہلے ہی فوج نے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر قبضہ کرکے نشریات کو کنٹرول کرنا شروع کردیاہے۔ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے جبکہ صدر مخالف مظاہرین سڑکوں پر موجود ہیں۔مصر میں آج مختلف واقعات میں 16 افراد جان سے چلے گئے۔مصر میں جوں جوں فوجی الٹی میٹم کی مہلت کے خاتمے کی گھڑیاں نزدیک آرہی ہیں،عوام میں جوش و خروش بڑھ رہا ہے۔ قاہرہ کے التحریر اسکوئر پر لوگوں کا ہجوم بڑھ رہا ہے۔ ان افراد میں صدارتی مخالفین بھی موجود ہیں جبکہ صدر مرسی کے حامی میں کسی غیر متوقع صورتحال کے مقابلے کے تیاریاں کررہے ہیں۔قاہرہ میں وزیر دفاع کی اپوزیشن رہنما محمد البرادعی سمیت شیخ الازہر اور قبطی عیسائی پیشوا سیملاقات ہوئی ہے۔ اپوزیشن رہنما محمد البرادعی کو اپوزیشن نے اپنا نمائندہ بناکر فوجی سربراہ کے پاس ملاقات کے لئے بھیجا۔ اطلاعات ہیں کہ البرادعی نے حکومت مخالف مظاہروں میں خون خرابہ رکوانے کے لئے فوج کے کردار کی تجویز دی ہے۔ صدر مرسی کی جماعت اخوان المسلمون کاکہناہے کہ فوجی بغاوت کی صورت میں عوام سکون سے نہیں بیٹھیں گے، ان کے لئے آزادی، زندگی سے زیادہ قیمتی ہے۔عوام کی ہنگامہ خیزیوں، فوج اور صدر کے کشیدہ بیانات اور پرتشدد واقعات کے بعد غیرملکی سفارت خانوں اور مصر کے مرکزی بینک کو بند کردیا گیا ہے۔
 
Top