مزاح برائے تاوان

اتنا مذاق تو میرا بھی نہیں بنا تھا جب میں ہیرو بننے کے چکر ایک اتھرے بیل کے پاس چلاگیا تھا اور اس نے مجھے پیار سے اٹھاکر ڈم ڈم کی باڑ کے دوسری طرف پھینک دیا تھا
آپ کا اس لیے نہیں بنا کیونکہ آپ ہیرو بننے کے چکر میں تھے۔ ہم ازلی ہیرو ہیں اس لیے ولن بننے کے چکروں میں رہتے ہیں۔
(بقول محمد علی جناح جو آپ کےپاس نہیں وہی لینا چاہو گے 😂)
 

باباجی

محفلین
آپ کا اس لیے نہیں بنا کیونکہ آپ ہیرو بننے کے چکر میں تھے۔ ہم ازلی ہیرو ہیں اس لیے ولن بننے کے چکروں میں رہتے ہیں۔
(بقول محمد علی جناح جو آپ کےپاس نہیں وہی لینا چاہو گے 😂)
تب سے میں نے ہیرو اور ولن چھوڑ کر صرف حاضرین و ناظرین کا کردار پسند کیا
 

اے خان

محفلین
وقت اچھا بھی آئے گا ناصر
غم نہ کر زندگی پڑی ہے ابھی
آج اس شہر میں، کل نئے شہر میں، بس اسی لہر میں
اڑتے پتوں کے پیچھے اڑاتا رہا، شوقِ آوارگی

اس گلی کے بہت کم نظر لوگ تھے، فتنہ گر لوگ تھے
زخم کھاتا رہا، مسکراتا رہا، شوقِ آوارگی

کوئی پیغام گل تک نہ پہنچا مگر، پھر بھی شام و سحر
ناز بادِ چمن کے اٹھاتا رہا، شوقِ آوارگی

کوئی ہنس کے ملے، غنچۂ دل کھلے، چاک دل کا سلے
ہر قدم پر نگاہیں بچھاتا رہا، شوقِ آوارگی

دشمنِ جاں فلک، غیر ہے یہ زمیں، کوئی اپنا نہیں
خاک سارے جہاں کی اڑاتا رہا، شوقِ آوارگی
 
Top