ماہی احمد

لائبریرین
اچانک اس کے کان میں کسی نے سرگوشی کی کہ چھوڑ اس مادی دنیا کو۔۔ یہ سب تو مایا کے کھیل ہیں، کیوں دولت اور پیسے کی فکر کرتا ہے۔ ہالی وڈ جا۔۔!! کسی فلم میں کام مل گیا تو وارے نیارے ہو جائیں گے۔۔
اور وہ وہاں سے اُٹھا، پلین کا ٹکٹ کٹوایا اور پہنچ گیا ایک نئی دنیا میں۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
اور وہ وہاں سے اُٹھا، پلین کا ٹکٹ کٹوایا اور پہنچ گیا ایک نئی دنیا میں۔
لیکن اچانک سٹپٹا گیا کہ میرے پاس پلین کا ٹکٹ خریدنے کے پیسے کہاں سے آ گئے۔ پھر یہ سوچ کر مطمئن ہو گیا کہ یہ تو ایک کہانی ہے اور شاید ماہی احمد نے ادھار دے دیے ہیں۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
لیکن اچانک سٹپٹا گیا کہ میرے پاس پلین کا ٹکٹ خریدنے کے پیسے کہاں سے آ گئے۔ پھر یہ سوچ کر مطمئن ہو گیا کہ یہ تو ایک کہانی ہے اور شاید ماہی احمد نے ادھار دے دیے ہیں۔
لیکن پھر ماہی کو یاد آیا کہ ادھا ر تو محبت کی قینچی ہوتی ہے تو اس نے ادھار فوری طور پر واپس مانگ لیا کیونکہ اسے شاپنگ بھی تو کرنی تھی، پیسے کم بھی پڑ سکتے تھے۔
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
لیکن پھر ماہی کو یاد آیا کہ ادھا ر تو محبت کی قینچی ہوتی ہے تو اس نے ادھار فوری طور پر واپس مانگ لیا کیونکہ اسے شاپنگ بھی تو کرنی تھی، پیسے کم بھی پڑ سکتے تھے۔
اصل وجہ تو شاپنگ تھی ورنہ ماہی کو حکیم صاحب کی پدرانہ شفقت سے کچھ لینا دینا نہیں تھا۔۔:)
 

حاتم راجپوت

لائبریرین
اور پھر سوچنے لگے کے دقیقہ فروگذاشت ہوتا کیا ہے؟؟؟
آخر کار ایک صدی تک سوچنے کے بعد ان کے ذہن نے کام کیا اور وہ خوشی سے پھولے نہ سمائے کہ امریکہ میں ایسے مشکل لفظ کے بارے میں سوچنے کی تکلیف کیوں کی جائے لہذا ایک اسٹال پر جا پہنچے اور ایک عدد ہیم برگر کا آرڈر دے دیا۔۔ جی ہاں، حکیم صاحب پارسی تھے۔۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
آخر کار ایک صدی تک سوچنے کے بعد ان کے ذہن نے کام کیا اور وہ خوشی سے پھولے نہ سمائے کہ امریکہ میں ایسے مشکل لفظ کے بارے میں سوچنے کی تکلیف کیوں کی جائے لہذا ایک اسٹال پر جا پہنچے اور ایک عدد ہیم برگر کا آرڈر دے دیا۔۔ جی ہاں، حکیم صاحب پارسی تھے۔۔
خیر برگر کھا کر اور ساتھ میں سافٹ ڈرنک سے لطف اندوز ہونے بعد حکیم صاحب نکلے مہم پر، سب سے پہلے تو پہنچے ایک ڈائریکٹر کے گھر پر وہاں ان کے ساتھ جو ہوئی وہ کچھ
بتانے کے قابل نہیں
سو یہ قصہ رہنے دیں۔​
 
آخری تدوین:

حاتم راجپوت

لائبریرین
خیر برگر کھا کر اور ساتھ میں سافٹ ڈرنک سے لطف اندوز ہونے بعد حکم صاحب نکلے مہم پر، سب سے پہلے تو پہنچے ایک ڈائریکٹر کے گھر پر وہاں ان کے ساتھ جو ہوئی وہ کچھ
بتانے کے قابل نہیں
سو یہ قصہ رہنے دیں۔​
ہاہاہاہاہاہاہا۔۔۔ ایک اندازہ لگانے والے نے اندازہ لگاتے ہوئے قہقہہ لگایا۔۔
 

ماہی احمد

لائبریرین
اور جب قہقہے لگا لگا کر تهک گیا تو چپ کر گیا اور اپنا کام کرنے لگا کیونکہ قائد نے کہا تها کام کام اور بس کام۔
 

ساقی۔

محفلین
زیادہ کام کرنے کی وجہ سے جب وہ تھک گئے تو گزرے دنوں کو یاد کر کے رونے لگے۔روتے روتے انہیں یاد آیا کہ ابھی تک انہوں نے کھانا بھی نہیں کھایا۔ انہوں نے سوچا رویا تو پھر بھی جا سکتا ہے پہلے کھانا کھا لیا جائے ۔کھانا کھانے بیٹھے تو یاد آیا کہ سالن تو مانگنے والے کو دے دیا تھا ۔پھر سوچا انڈا فرائی کر لیتا ہوں مگر انڈہ کھا کر انہیں ہمیشہ بدن میں سوئیاں چبھنے لگتی تھیں ۔ اس لیئے انڈے کو چھوڑ کر دہی لینے نکل پڑے۔ دوکان پر پہنچے تو یاد آیا کہ بٹوا تو گھر ہی بھول آئے ہیں ۔ہمیشہ میرے ساتھ ہی ایسے اندوناک حادثات کیوں ہوتے ہین یہ سوچتے ہوئے انہوں نے دکان پر کھڑے کھڑے ہی رونا شروع کر دیا۔دوکاندار سمجھا شاید بیوی لڑ کر آئے ہیں ۔وہ چپ کرانے کے لیئے آگے بڑا تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
زیادہ کام کرنے کی وجہ سے جب وہ تھک گئے تو بیتے دنوں کو یاد کر کے رونے لگے۔روتے روتے انہیں یاد آیا کہ ابھی تک انہوں نے کھانا بھی نہیں کھایا۔ انہوں نے سوچا رویا تو پھر بھی جا سکتا ہے پہلے کھانا کھا لیا جائے ۔کھانا کھانے بیٹھے تو یاد آیا کہ سالن تو مانگنے والے کو دے دیا تھا ۔پھر سوچا انڈا فرائی کر لیتا ہوں مگر انڈہ کھا کر انہیں ہمیشہ بدن میں سوئیاں چبھنے لگتی تھیں ۔ اس لیئے انڈے کو چھوڑ کر دہی لینے نکل پڑے۔ دوکان پر پہنچے تو یاد آیا کہ بٹوا تو گھر ہی بھول آئے ہیں ۔ہمیشہ میرے ساتھ ہی ایسے اندوناک حادثات کیوں ہوتے ہین یہ سوچتے ہوئے انہوں نے دکان پر کھڑے کھڑے ہی رونا شروع کر دیا۔دوکاندار سمجھا شاید بیوی لڑ کر آئے ہیں ۔وہ چپ کرانے کے لیئے آگے بڑا تو۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
سلنڈر فٹ گیا تا :bighug:
 
سلنڈر پھٹنے کی آواز اتنی تیز تھی کہ لوگوں کے کان کھڑے ہو گئے اور آج کل جگہ جگہ دھماکہ کے خوف سے لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی ۔تھوڑی ہی دیر میں سارے چینلوں پر بریکنگ نیوز آ رہی تھی بم پھٹنے سے ایک دوکاندار سمیت 4 مشتبہ دہشت گرد زخمی :)
 

ابن رضا

لائبریرین
اور ساتھ ہی حکیم صاحب کو ہوش آ گیا ۔ جو کہ کچھ لمحے پہلے مریض کی چیخ سن کر بے ہوش ہو گئے تھے ۔مریض حکیم صاحب کے سرہانے بیٹھا ان کے منہ پر پانی کے چھینٹے مار رہا تھا ۔کہ حکیم صاحب کو کسی طرح ہو ش آ جائے اور دوبارہ اس کا علاج شروع کر سکیں۔ حکیم صاحب ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھے اور بتانے لگے کہ وہ عالم مدہوشی میں بالی وڈ کی سیر بھی فرما آئے ہیں۔مریض حیرانی سے ان کو یک ٹک تک رہا تھا
 
آخری تدوین:
Top