مردم شماری 2023 اور آپ کی توقعات

محمداحمد

لائبریرین
بی بی سی سے خبر :

پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کیسے کی جائے گی؟​


مردم شماری

،تصویر کا ذریعہGetty Images
آبادی کے لحاظ سے دنیا کے پانچواں بڑے ملک پاکستان میں پہلی مرتبہ ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز ہو چکا ہے جہاں کاغذ اور قلم کے روایتی استعمال کو ترک کرتے ہوئے ٹیبلیٹس اور آن لائن ایپلیکشنز کو استعمال کیا جائے گا۔
ملک بھر میں کی جانے والی اس مشق پر 34 ارب روپے لاگت آئے گی اوریکم مارچ سے شروع ہونے والا یہ عمل یکم اپریل تک مکمل ہو جائے گا۔
اس کے بعد ادارہ شماریات پاکستان (پی بی ایس) جسے قومی مردم شماری کرانے کا کام سونپا گیا ہے، کی جانب سے حتمی نتائج جاری کرنے میں مزید 30 دن لگیں گے۔
پاکستان میں اب تک 1951، 1961، 1972، 1981، 1998 اور سنہ 2017 میں مردم شماری ہو چکی ہے۔
سنہ 2017 میں کی جانے والی مردم شماری کے مطابق پاکستان کی آبادی تقریباً پونے 21 کروڑ ہے۔

ڈیجیٹل مردم شماری کا طریقہ کار کیا ہو گا؟​


اب تک اس عمل میں شمار کنندگان ہر گھر کا دورہ کرتے اور کاغذی فارم بھرتے تھے لیکن اب حکومتی نمائندے ہاتھوں میں ٹیبلیٹس لیے گھر گھر جا کر معلومات کا اندراج کررہے ہیں۔
اس کے لیے ادارہ شماریات پاکستان نے ایک لاکھ 26 ہزار شمار کنندگان بھرتی کیے ہیں اور اتنے ہی ٹیبلیٹس خریدے ہیں۔
ہر شمار کنندہ مردم شماری کے دو بلاکس سے معلومات جمع کرنے کا انچارج ہو گا۔
’بلاک‘ مردم شماری کے لیے جغرافیائی اکائی ہے، جو 200-250 گھروں پر مشتمل ہے۔ اس وقت ملک میں 185,509 مردم شماری بلاکس ہیں۔
حتیٰ کہ جو افراد قومی شناختی کارڈ نہیں بھی رکھتے انھیں بھی اس مردم شماری میں گنا جائے گا۔
مردم شماری


مردم شماری کے لیے کس قسم کی معلومات جمع کی جائیں گی؟​


ادارہ شماریات پاکستان کے چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر نے بتایا کہ شمار کنندگان ہر پاکستانی شہری سے ان کے رہن سہن، عمر اور جنس کے علاوہ دیگر معلومات لیں گے مثلاً ان کے گھر میں کمروں کی تعداد، بنیادی سہولیات، رہائش پذیر لوگوں کی تعداد وغیرہ۔
دیگر معلومات اس شخص کی تعلیم، ملازمت، مذہب اور اگر کوئی معذوری ہے تو اس کے بارے میں ہوں گی۔
ڈاکٹر نعیم الظفر کا کہنا ہے کہ ’پاکستان میں آج تک ایک بھی معاشی مردم شماری نہیں کروائی گئی۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ملک کی نشوونما، ترقی اور منصوبہ بندی کے لیے معاشی مردم شماری بہت ضروری ہے۔ مثال کے طور پر اس سے آپ کو پتا چلتا ہے کہ کن شعبوں میں حکومت کو روزگار بڑھانے میں مدد یا مزید انفراسٹرکچر کی ضرورت ہے۔
معاشی مردم شماری کسی بھی ملک کی معیشت کا ایک جامع پیمانہ ہے جو اس کی صنعتوں متفرق شعبوں اور منڈیوں کے بارے میں اعدادوشمار فراہم کرتی ہے۔
انڈیا میں اب تک سات اقتصادی مردم شماری کراوائی جا چکی ہیں جبکہ پاکستان نے ابھی تک ایک بھی نہیں کراوائی۔
پی بی ایس پہلی بار ایسا ڈیٹا جمع کرنے جا رہا ہے، جس میں ملک میں موجود معذوری کی اقسام کے بارے میں تفصیلی معلومات جمع کی جائیں گی۔
مردم شماری

،تصویر کا ذریعہGetty Images

خود شماری ایپ کیا ہے؟​


وہ پاکستانی شہری جو چاہتے ہیں کہ فیلڈ شمار کنندگان ان کے گھر نہ آئیں وہ اپنی تفصیلات درج کرانے کے لیے اپنے موبائل نمبروں کا استعمال کرتے ہوئے پی بی ایس کے بنائے ایک ویب پورٹل میں لاگ ان کر سکتے ہیں۔
ایک بار جب مذکورہ فرد مردم شماری کا فارم مکمل کر کے جمع کروا دے گا تو اسے ایک کیو آر (QR) کوڈ جاری کیا جائے گا۔
پھر جب کوئی فیلڈ شمار کنندہ اس کے گھر جاتا ہے تو اسے محض اس کوڈ کو سکین کروانا ہو گا تاکہ ڈیٹا کی تصدیق کا عمل شروع کیا جا سکے۔
ایک بار جب پی بی ایس اس ڈیٹا کی تصدیق کر لے گا تو اس شخص اور اس کے گھر والوں کا مردم شماری میں شمار ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
ادارہ شماریات

،تصویر کا ذریعہAFP

ڈیٹا جمع کرنے کے بعد کا مرحلہ​


پی بی ایس نے اسلام آباد میں کورونا وائرس وبا کے عروج کے دوران قائم کیے گئے NCOC کی طرز پر ایک مرکزی کنٹرول روم قائم کیا ہے۔
یہاں تک کہ اگر کسی علاقے میں رابطے کے مسائل کی بنا پر ٹیبیلٹس آف لائن بھی ہوں تو بھی مردم شماری کی معلومات جمع کی جائیں گی جنھیں بعد میں مرکزی کنٹرول روم کو منتقل کر دیا جائے گا۔
ڈاکٹر نعیم الظفر نے اس کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ’پہلے ڈیٹا جمع کرنے میں بہت وقت لگتا تھا اور لیک ہونے کا بھی مسئلہ تھا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پہلے معلومات کو مرتب کرنے میں برسوں لگ جاتے تھے اب ٹیکنالوجی کی بدولت یہ کام جلد ہو جائے گا۔‘

کیا مردم شماری کے نتائج 30 اپریل تک جاری ہو جائیں گے؟​


ایران اور مصر وہ ممالک ہیں جو اپنی مردم شماری کے لیے ڈیجیٹل طریقہ کار اپنا چکے ہیں۔ انھوں نے اس طریقہ کار کے لیے کم از کم دو سال کی منصوبہ بندی کی اور لانچ کرنے سے پہلے کم از کم چار یا پانچ پائلٹس کا انعقاد کیا۔
پی بی ایس کو 2021 کے آخر میں ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے اپنی حتمی منظوری مل گئی تھی اور اس وقت سے اس نے صرف ایک پائلٹ کروایا ہے۔
ڈاکٹر ظفر تسلیم کرتے ہیں کہ ان کے محکمے کو دی گئی ٹائم لائنز بہت محنت طلب ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم نے بہت سرعت سے کام کیا۔ اتنے بڑے پیمانے پر جب آپ کام کرتے ہیں تو رسک تو ہوتے ہیں۔ اگر وقت تھوڑا زیادہ مل جاتا تو بہتر ہوتا‘ لیکن باوجود اس کے ڈاکٹر نعیم الظفر پر اعتماد ہیں کہ وہ یہ کام 30 اپریل تک مکمل کر لیں گے۔

بشکریہ بی بی سی نیوز
 

محمداحمد

لائبریرین
خود شماری کی تاریخ میں ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی ہے۔

تفصیلات:

ڈیجیٹل مردم شماری: خود شماری کی آخری تاریخ میں ایک ہفتہ کی توسیع​


ملک میں ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری جاری ہے۔ پاکستان ادارہ شماریات نے عوام کی سہولت کے پیش نظر خود شماری کی آخری تاریخ میں ایک ہفتہ کی توسیع کردی ہے۔
ملک میں ساتویں مردم و خانہ شماری کا عمل بیس فروری سے شروع ہوا اور 30 اپریل تک مردم شماری کے تمام مراحل مکمل کر لیے جائیں گے۔
مردم و خانہ شماری کے پہلے مرحلے کے تحت 3 مارچ تک از خود رجسٹریشن کا شیڈول تھا لیکن اب اس میں ایک ہفتہ کی توسیع کردی گئی ہے۔
پاکستان ادارہ شماریات کے ترجمان کے مطابق خودشماری کی آخری تاریخ میں ایک ہفتہ کی توسیع کردی گئی ہے۔ خود شماری کی اۤخری تاریخ 3 مارچ تھی اس میں توسیع تمام صوبوں کے اصرار پر کی گئی ہے۔

ملک میں جاری ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کے شیڈول کے مطابق یکم مارچ سے یکم اپریل تک گھر گھر جا کر ڈیٹا جمع کیا جانا ہے۔
2 اپریل سے 20 اپریل تک ڈیٹا فائنل کیا جائے گا اور 30 اپریل تک مردم شماری کے تمام مراحل مکمل کر لیے جائیں گے۔
پاکستان ادارہ شماریات کے تحت ملک بھر میں ٹیمیں مصروف عمل ہیں جبکہ ٹیموں کی سیکیورٹی کے لئے مختلف فورسز کے اہلکار فرائض انجام دے رہے ہیں۔

بشکریہ آج نیوز
 

شمشاد

لائبریرین
بہت شکریہ عاطف بھائی۔

میں نے تو پہلی ہی دفعہ لاگ آن ہو کر سب ڈیٹا مکمل کر دیا ہے۔
 

علی وقار

محفلین
خودشماری (صفحہ 1)


خانہ شماری کا پورٹل (صفحہ 2)
کاش یہ صرف ایک مرتبہ پروف خوانی کروا لیتے۔ کس قدر برا تاثر جاتا ہے کہ قومی سطح پر تقسیم شدہ فارمز میں اردو املا کی غلطیاں موجود ہیں۔معاوضہ کو معافضہ/ضلع کو ضلاع / ایندھن کو ایندھمن پڑھ کر جی بے مزا ہو گیا۔
 

سروش

محفلین
کاش یہ صرف ایک مرتبہ پروف خوانی کروا لیتے۔ کس قدر برا تاثر جاتا ہے کہ قومی سطح پر تقسیم شدہ فارمز میں اردو املا کی غلطیاں موجود ہیں۔معاوضہ کو معافضہ/ضلع کو ضلاع / ایندھن کو ایندھمن پڑھ کر جی بے مزا ہو گیا۔
گورنمنٹ نے تو یہ دیا تھا:
screen shot download
یہ دوبارہ بنایا گیا ہے، ریزولوشن کی کمی کی وجہ سے پڑھنے میں دقت تھی، ٹائپسٹ کی غلطی ہے۔
 

زیک

مسافر
سید عاطف علی آن لائن فارم کی ہدایات میں صاف درج ہے کہ ملک سے باہر لوگوں کو شامل نہ کیا جائے اور آپ نے فارم ہی غیر ملک سے بھر دیا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سید عاطف علی آن لائن فارم کی ہدایات میں صاف درج ہے کہ ملک سے باہر لوگوں کو شامل نہ کیا جائے اور آپ نے فارم ہی غیر ملک سے بھر دیا۔
در اصل اہلیہ کی طرف سے بھرا ہے اور اندرون ملک سے ہی کیا گیا ہے ۔ کوائف بھی درست دیئے ہیں ۔ ڈیٹا مہیا کرنے والے کا نام بھی اہلیہ کا ہی دیا گیا ہے ۔
اس میں ایک فیلڈ یہ بھی تھی کہ ۔ اینی ون لیونگ ایبراڈ ؟ اس میں یس کیا گیا ہے ۔وہاں تو ایسی بات نظر نہیں آئی ۔باقی اللہ جانے ۔ اب تو سبمٹ ہو گیا اب کچھ ۔
 
Top