مدح صدیق اکبر رضی اللہ عنہ - شایق مفتی

کاشفی

محفلین
مدح صدیق اکبر رضی اللہ عنہ
(شایق مفتی)

بھلا کیا ہوسکے ہم سے بیاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا
خدائی جبکہ ہے سارا جہاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا


ابھی تک قرب ظاہر ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اُن کا
ہے آغوش محمد صلی اللہ علیہ وسلم مکاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

ہوئے ہیں مسندآرائے خلافت آپ ہی پہلے
نشانِ بے نشانی تھا نشاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

لیا ہے آپ نے صبحِ شبِ معراج یا احمد صلی اللہ علیہ وسلم
صداقت میں بہت کچھ امتحاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

خدا نے ثانیِ اثنین اذاہمانی الغار فرمایا
کرے کیا وصف پھر میری زباں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کہتی تھی زبانِ حال سے ہر شئے
گیا افسوس جو تھا قدرداں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

خم ابروئے توچوں یادآمد دل بدروآمد
امامت اور وہ رونا ناگہاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

نہ جائے حشر تک دل سے مرے الفت مرے اللہ
عطا کر مجھ کو عشقِ جاوداں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

عدو اُن کا رہے خوار و ذلیل و خستہ و ابتر
محب ہو یا الہٰی شاد ماں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

مسلمانوں کی یوں تقدیر اُونچی ہو تو اچھا ہے
کہ سر ہو اُنکا یارب آستاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

دعا تجھ سے یہی ہے رات دن شام و سحر ہر دم
الہٰی ہو دلِ شایق مکاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا​
 

کاشفی

محفلین
گالی کا جواب
بیاں ہے یہ مسند میں قصہ تمام
کہ بزم پیمبر
icon_txt_saw.gif
سجی ایک شام
صحابہ
icon_txt_rda.gif
تھے مجلس میں حاضر سبھی
نمایاں تھا سب میں رفیقِ نبی
icon_txt_saw.gif
اچانک کھڑا ہو گیا ایک شخص
صحابہ
icon_txt_rda.gif
کی جانب مڑا ایک شخص
مخاطب ہوا وہ ابوبکر
icon_txt_rda.gif
سے
جھگڑنے لگا قائدِ عصر سے
پیمبر
icon_txt_saw.gif
کی مجلس میں وہ بد زباں
لگا دینے بوبکر
icon_txt_rda.gif
کو گالیاں
یہ سن کر نبی
icon_txt_saw.gif
کا رفیقِ سفر
گلستانِ امت کا پہلا شجر
سراپا محبت تھا، خاموش تھا
نہ غصے میں تھا اور نہ پر جوش تھا
ابوبکر
icon_txt_rda.gif
دامن بچاتے رہے
نبی
icon_txt_saw.gif
دیکھ کر مسکراتے رہے
بہت دیر تک بھی وہ جب نہ ٹلا
تو صدیق اکبر
icon_txt_rda.gif
کو طیش آ گیا
انہوں نے بھی تھوڑا سا غصہ کیا
جواب اس کی تلخی کا کچھ دے دیا
پیمبر
icon_txt_saw.gif
جو پہلے تو مسرور تھے
اچانک فسردہ و نالاں ہوئے
نبی
icon_txt_saw.gif
جب فسردہ و نالاں ہوئے
ابوبکر
icon_txt_rda.gif
بے حد پریشاں ہوئے
ابوبکر
icon_txt_rda.gif
نے پھر بصد احترام
پیمبر
icon_txt_saw.gif
سے پوچھا یہ کر کے سلام:
"بھلا مجھ سے سرزد ہوئی کیا خطا
کہ نالاں ہیں مجھ سے رسول خدا
icon_txt_saw.gif
؟
میں خاموش تھا، آپ مسرور تھے
میں بولا تو رنجیدہ خاطر ہوئے!"
پیمبر
icon_txt_saw.gif
نے سن کر یہ سب ماجرا
ابوبکر
icon_txt_rda.gif
کو پیار سے یہ کہا:
"تو خاموش جب تک رہا میرے دوست
فرشتہ تیرے ساتھ تھا میرے دوست
وہ تیرے لیے تھا سراپا سلام
اور اس کے لیے تھا سزا کا پیام
مگر جب دیا تو نے اس کو جواب
تو رخصت ہوا سب سلام و ثواب
در فضل رحمان بند ہو گیا
شیاطیں کا جھنڈا بلند ہو گیا"
 

یوسف سلطان

محفلین
مدح صدیق اکبر رضی اللہ عنہ
(شایق مفتی)

بھلا کیا ہوسکے ہم سے بیاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا
خدائی جبکہ ہے سارا جہاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

ابھی تک قرب ظاہر ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اُن کا

ہے آغوش محمد صلی اللہ علیہ وسلم مکاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

ہوئے ہیں مسندآرائے خلافت آپ ہی پہلے
نشانِ بے نشانی تھا نشاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا


لیا ہے آپ نے صبحِ شبِ معراج یا احمد صلی اللہ علیہ وسلم

صداقت میں بہت کچھ امتحاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

خدا نے ثانیِ اثنین اذاہمانی الغار فرمایا
کرے کیا وصف پھر میری زباں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا


نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کہتی تھی زبانِ حال سے ہر شئے

گیا افسوس جو تھا قدرداں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

خم ابروئے توچوں یادآمد دل بدروآمد
امامت اور وہ رونا ناگہاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا


نہ جائے حشر تک دل سے مرے الفت مرے اللہ
عطا کر مجھ کو عشقِ جاوداں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا


عدو اُن کا رہے خوار و ذلیل و خستہ و ابتر
محب ہو یا الہٰی شاد ماں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا


مسلمانوں کی یوں تقدیر اُونچی ہو تو اچھا ہے
کہ سر ہو اُنکا یارب آستاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا


دعا تجھ سے یہی ہے رات دن شام و سحر ہر دم
الہٰی ہو دلِ شایق مکاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا
سبحان اللہ !
گالی کا جواب

بیاں ہے یہ مسند میں قصہ تمام
کہ بزم پیمبر
icon_txt_saw.gif
سجی ایک شام


صحابہ
icon_txt_rda.gif
تھے مجلس میں حاضر سبھی
نمایاں تھا سب میں رفیقِ نبی
icon_txt_saw.gif


اچانک کھڑا ہو گیا ایک شخص
صحابہ
icon_txt_rda.gif
کی جانب مڑا ایک شخص


مخاطب ہوا وہ ابوبکر
icon_txt_rda.gif
سے
جھگڑنے لگا قائدِ عصر سے


پیمبر
icon_txt_saw.gif
کی مجلس میں وہ بد زباں
لگا دینے بوبکر
icon_txt_rda.gif
کو گالیاں


یہ سن کر نبی
icon_txt_saw.gif
کا رفیقِ سفر
گلستانِ امت کا پہلا شجر


سراپا محبت تھا، خاموش تھا
نہ غصے میں تھا اور نہ پر جوش تھا


ابوبکر
icon_txt_rda.gif
دامن بچاتے رہے
نبی
icon_txt_saw.gif
دیکھ کر مسکراتے رہے


بہت دیر تک بھی وہ جب نہ ٹلا
تو صدیق اکبر
icon_txt_rda.gif
کو طیش آ گیا


انہوں نے بھی تھوڑا سا غصہ کیا
جواب اس کی تلخی کا کچھ دے دیا


پیمبر
icon_txt_saw.gif
جو پہلے تو مسرور تھے
اچانک فسردہ و نالاں ہوئے


نبی
icon_txt_saw.gif
جب فسردہ و نالاں ہوئے
ابوبکر
icon_txt_rda.gif
بے حد پریشاں ہوئے


ابوبکر
icon_txt_rda.gif
نے پھر بصد احترام
پیمبر
icon_txt_saw.gif
سے پوچھا یہ کر کے سلام:


"بھلا مجھ سے سرزد ہوئی کیا خطا
کہ نالاں ہیں مجھ سے رسول خدا
icon_txt_saw.gif
؟


میں خاموش تھا، آپ مسرور تھے
میں بولا تو رنجیدہ خاطر ہوئے!"


پیمبر
icon_txt_saw.gif
نے سن کر یہ سب ماجرا
ابوبکر
icon_txt_rda.gif
کو پیار سے یہ کہا:


"تو خاموش جب تک رہا میرے دوست
فرشتہ تیرے ساتھ تھا میرے دوست


وہ تیرے لیے تھا سراپا سلام
اور اس کے لیے تھا سزا کا پیام


مگر جب دیا تو نے اس کو جواب
تو رخصت ہوا سب سلام و ثواب


در فضل رحمان بند ہو گیا
شیاطیں کا جھنڈا بلند ہو گیا"
سبحان اللہ بہت خوبصورت شراکت
 

کاشفی

محفلین
مدح صدیق اکبر رضی اللہ عنہ
(شایق مفتی)
بھلا کیا ہوسکے ہم سے بیاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

خدائی جبکہ ہے سارا جہاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا

ابھی تک قرب ظاہر ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اُن کا

ہے آغوشِ محمد مکاں صدیق اکبر کا

ہوئے ہیں مسندآرائے خلافت آپ ہی پہلے
نشانِ بے نشانی تھا نشاں صدیق اکبر کا

لیا ہے آپ نے صبحِ شبِ معراج یا احمد
صداقت میں بہت کچھ امتحاں صدیق اکبر کا

خدا نے ثانیِ اثنین اذاہمانی الغار فرمایا
کرے کیا وصف پھر میری زباں صدیق اکبر کا

نبی کے بعد کہتی تھی زبانِ حال سے ہر شئے
گیا افسوس جو تھا قدرداں صدیق اکبر کا

خم ابروئے توچوں یادآمد دل بدروآمد
امامت اور وہ رونا ناگہاں صدیق اکبر کا

نہ جائے حشر تک دل سے مرے الفت مرے اللہ
عطا کر مجھ کو عشقِ جاوداں صدیق اکبر کا

عدو اُن کا رہے خوار و ذلیل و خستہ و ابتر
محب ہو یا الہٰی شاد ماں صدیق اکبر کا

مسلمانوں کی یوں تقدیر اُونچی ہو تو اچھا ہے
کہ سر ہو اُنکا یارب آستاں صدیق اکبر کا

دعا تجھ سے یہی ہے رات دن شام و سحر ہر دم
الہٰی ہو دلِ شایق مکاں صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا
 
Top