کاشفی

محفلین
مدحتِ صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیہا
(علامہ ذیشان حیدر جوادی)​
وہ جس کے دل میں آلِ پیمبر سے خار ہے
سمجھو کہ اہلِ دین کی نظروں میں خوار ہے

کچھ لوگ تھے رسول کے پہلو میں اس طرح
جس طرح گل کے پہلو میں گلشن میں خار ہے

دل کی کلی خدیجہ کی کس طرح کھِل نہ جائے
زہرا رسولِ حق کے چمن کی بہار ہے

جس کے دماغ میں نہ ہو سودائے اہلِ بیت
سمجھو کہ اس کی عقل پہ شیطاں سوار ہے

نجم فلک نے آکے بتایا جہان کو
زہرا کا آسمان پہ بھی اختیار ہے

زلفِ رسول ہاتھ میں زہرا کے لال کے
قبضہ میں گویا رحمتِ پروردگار ہے

چکّی نہیں ہے ہاتھ میں بنتِ رسول کے
قبضہ میں گویا گردشِ لیل و نہار ہے

موسیٰ سے کہہ دو طور کے بدلے حرم میں آئیں
زہرا کا نور جلوہء پروردگار ہے

دست علی میں دیکھی ہے میداں میں ذوالفقار
زہرا کے لفظ لفظ میں اک ذوالفقار ہے

نامِ رسول لیتے ہیں عترت کو چھوڑ کر
بتلاؤ ایسے دین کا کیا اعتبار ہے
 

کاشفی

محفلین
فاطمہ زہرا یہ تیری تربیت کی شان ہے
کہ بچہ بچہ تیرے گھر کا بولتا قرآن ہے

باپ سے پہچان ہر بیٹی کی ہوتی ہے مگر
تو وہ بیٹی ہے جو اپنے باپ کی پہچان ہے

فاطمہ زہرا یہ تیری تربیت کی شان ہے
کہ بچہ بچہ تیرے گھر کا بولتا قرآن ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
فاطمہ زہرا یہ تیری تربیت کی شان ہے
کہ بچہ بچہ تیرے گھر کا بولتا قرآن ہے

باپ سے پہچان ہر بیٹی کی ہوتی ہے مگر
تو وہ بیٹی ہے جو اپنے باپ کی پہچان ہے
 

کاشفی

محفلین
مدحتِ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
(علامہ ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی - ابوظہبی، 19 فروری 1987ء)
 

اکمل زیدی

محفلین
ایک انمول مرتبہ "عورت"
عورت بیٹی ہے تو رحمت
اگر بیوی ہے تو شوہر کے نصف ایمان کی وارث
اگر ماں ہے تو اس کے قدموں تلے جنت


لیکن!

سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شان دیکھئے،
اُس باپ کے لیئے رحمت جو خود "رحمت العالمین" صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں۔
اُس شوہر کے لیئے نصف ایمان جو خود "کاملِ ایمان" ہیں۔
اور آپ سلام اللہ علیہا کے قدموں میں اُن بیٹوں کی جنت ہے جو خود "جنت کے سردار" ہیں۔


سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم
سبحان اللہ ، سبحان اللہ ، سبحان اللہ سبحان اللہ ، سبحان اللہ ، سبحان اللہ
 

فاخر رضا

محفلین
جس جس نے بیبی کی شان میں لکھا، خدا ان سب کو جزائے خیر دے. ان کے گھر ہنستے مسکراتے رکھے. زہرا کا گھر تو کئی دفعہ اجڑا. کبھی بابا کی وفات ، کبھی شوہر کی شہادت ، بیٹے کے جنازے پر تیر، کبھی کربلا میں بیٹے کا لاشہ پامال، کبھی بیٹیوں کی دربار میں حاضری. سب مظلومیت ایک طرف اور دروازہ گرنا ایک طرف. زہرا سلام اللہ علیہا کی قبر آج نجانے کہاں ہے.
ان پر لاکھوں درود و سلام
 
thumb_big_other_948ea8bd9a323d187dc3c60aac1797fc.jpg

نورِ چشم رحمۃ العالمین ص آں امامِ اولین و آخریں
جناب زہراؑ کے حسب و نسب کی پاکیزگی اور عظمت کیلئے اتنا کافی ہے کہ وہ رسولِ خدا کی چہیتی بیٹی ہیں
آپ دخترِ رسول ص، مادرِ حسنین ع اور ہمسر خیبر کشا علی مرتضیٰ ہیں، جناب فاطمہ ع اس آخری رسول ص کی لختِ جگر اور نورچشم ہیں جو فخرِ موجودات اور رحمۃ للعالمین ہے۔ جسکی ذات کی بدولت پورے عالم میں جان باقی ہے
؂
 

سیما علی

لائبریرین
ملکہء عصمت حضرت بی بی فاطمۃ الزہراسلام اللہ علیہا -

محسن نقوی



جہانِ انسانیّت میں توحید کا مقدس خیال زہرا
شرف میں وحدت ادا، امامت جبیں، نبوّت جمالِ زہرا

ہو جس پہ نازاں دلِ مصور، وہ نقشِ حُسنِ کمال زہرا
خدائے بےمثل کی خدائی میں تاابَد بے مثال زہرا

یہ شمعِ عرفانِ ایزدی ہے، یہ مرکزِ آلِ مصطفیٰ ہے
حسن سے مہدی تلک امامت کے سلسلے کی یہ ابتدا ہے

یہ "ف" سے فہمِ بشر کا حاصل، "الف " سے الحمد کی کِرن ہے
یہ "ط" سے "طہٰ" کے گھر کی رونق، یہ "م" سے منزلِ محن ہے

یہ "ہ" سے ہردوسرا کے سلطاں کے دیں کی پُرنور انجمن ہے
یہ "ز" سے زینتِ زمیں کی ، "ہ" سے ہدایتوں کا ہرا چمن ہے

یہ "ر" سے رہبر رہِ وفا کی، "الف" سے اوّل نسب ہے اس کا
اسی لیئے نام فاطمہ ہے، جناب زہرا لقب ہے اس کا

یہ مُصحفِ آلِ مصطفیٰ میں مثالِ "یٰسین" محترم ہے
نہ پوچھ اس کی بلندیوں کو آسماں بھی تہہِ قدم ہے

اسی کے جلوؤں سے ہے یہ دنیا اسی کی غیبت رُخ عدم ہے
اسی کی چوکھٹ پہ سجدہ کرنے سے آسماں کی کمر میں خم ہے

کیا ہے دونوں جہاں میں حق نے کچھ اس طرح انتخاب اس کا
کہ مرتضیٰ کے سوا جہاں میں نہیں ہے کوئی جواب اس کا
 

سیما علی

لائبریرین
بے شک امامِ صبر و قناعت ہیں فاطمہ
ہاں معدنِ متاعِ امامت ہیں فاطمہ
صلیٰ علیٰ نبی کی مودت ہیں فاطمہ
اطہر مزاج، شانِ طہارت ہیں فاطمہ
اس در سے بھیک مانگی ہے خیر جمال نے
پائی ہے پر ورش یاں محمد کی آل نے
صفدر ھمدانی
 

سیما علی

لائبریرین
عاجزی اور اشکوں سے بارگاہ ربی میں دعا ہے .. اے خالق و مالک روز حشر میری جبین پر بھی “محب زہرا سلام اللہ علہیا ” لکھا ہو .. آمین ثم آمین
 

سیما علی

لائبریرین
قرآں کے وارثوں کی پہچان بن گئی
نکلی جو بات منہ سے وہ قرآں بن گئی
حکم خدا سے چومے قدم سیدہ کے جب
بنجر زمیں عرب کی گلستان بن گئی
فرش غم حسین کی تاثیر دیکھیے
زہرہ غریب خانے کی مہمان بن گئی
 

سیما علی

لائبریرین
علامہ اقبال ، حضرت فاطمہ کو مسلمان خواتین کے واسطے ماڈل کے عنوان سے پیش کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

فطرت تو جذبہ ہا دارد بلند چشم ہوش از اسوہ زہرا مبند
تا حسینی شاخ تو بار آورد موسم پیشیںبگلزارآورد ( رموز بیخودی، ص ٣٥٠
 

سیما علی

لائبریرین
عبادت حضرت زہرا :

حسن بصری کاقول ہے کہ امت میں فاطمہ سے بڑا کوئی عا بد نہیں گزرا ۔ آپ اتنی عبادت کرتی تھیں کہ آپ کے پاؤں پر ورم آجاتے تھے رسول اکرم نے ایک بار حضرت فاطمہ سے پوچھا : عورت کے لئے کیا چیز بہتر ہے ؟ بی بی نے جواب میں عرض کیا کہ : ان لا تری رجلا و لا یراھا رجل وہ کسی غیر مرد کو نہ دیکھے اور نہ ہی کوئی غیر مرد اس کو دیکھے .

پیغمبر اکرم(ص) نے جیسے ہی اپنی دختر کا یہ جواب سنا تو آپ نے انہیں اپنے سینے سے لگایا اور یہ آیت پڑھی ” ذریۃ بعضھا من بعض ”وہ ایک ایسا خاندان ہے جو [ فضیلت میں]ایک دوسرے سے تھے ۔آل عمران۔٣٤
 
Top