محفل کے جِن بھوت

بابا-جی

محفلین
ایک سنسنان ویران عمارت کے پاس سے تین خواتین گزر رہی تھیں۔ وہ عمارت آسیبی شہرت رکھتی تھی۔ خوف سے بچنے کے لئے خواتین نے ایک راہگیر سے درخواست کی کہ ہم آپ کے ساتھ ساتھ چلتے ہیں ۔ ہمیں اس عمارت سے خوف سا آ رہا ہے۔ اُن صاحب نے کہا کہ ضرور چلیے۔ دراصل یہ عمارت ہی کچھ ایسی ہے۔

"جب میں زندہ تھا تو میں بھی یہاں سے ڈرتا ڈرتا ہی گزرتا تھا۔" خواتین فی الفور "حد رفتار" کو پار کر گئیں۔ :)
ایک ایسا قبر والا لطیفہ بھی ہے۔ کہ
ایک آدمی آدھی رات کو قبرستان کے پاس سے گزرا تو دیکھا کہ ایک شخص قبر کے اوپر بیٹھا ہے۔۔۔۔ اس نے کہا میاں! اتنی رات کو قبر پر بیٹھے ہو۔ ڈر نہیں لگتا؟
قبر والے آدمی نے جواب دیا ۔ڈر کیسا! اندر گرمی لگ رہی تھی سو باہر آ کر لیٹ گیا۔۔۔
میں نے بھی مِلتا جُلتا پڑھا تھا، ایک صاحب کرایہ کا مکان تلاش کر رہے تھے۔ ایک مکان کا دروازہ کھٹکھٹایا اور باہر نکلنے والے صاحب سے پُوچھا، 'سُنا ہے اِس مکان کا پورشن کرائے کے لیے خالی ہے'۔ بولے، 'ہاں، خالی ہے'۔ کرایہ کے طلب گار فرد نے قدرے تشویش سے کہا، 'مگر یہ بھی سُن رکھا ہے کہ یہاں بھوت پریت اور بدروحوں کا بسیرا ہے'۔ جواباً وہ 'صاحب' یُوں گویا ہوئے، 'مُجھے کیا خبر ہو میاں! مجھے تو خُود مرے ہوئے پچاس سال ہو چُکے۔'
 

محمداحمد

لائبریرین
میں نے بھی مِلتا جُلتا پڑھا تھا، ایک صاحب کرایہ کا مکان تلاش کر رہے تھے۔ ایک مکان کا دروازہ کھٹکھٹایا اور باہر نکلنے والے صاحب سے پُوچھا، 'سُنا ہے اِس مکان کا پورشن کرائے کے لیے خالی ہے'۔ بولے، 'ہاں، خالی ہے'۔ کرایہ کے طلب گار فرد نے قدرے تشویش سے کہا، 'مگر یہ بھی سُن رکھا ہے کہ یہاں بھوت پریت اور بدروحوں کا بسیرا ہے'۔ جواباً وہ 'صاحب' یُوں گویا ہوئے، 'مُجھے کیا خبر ہو میاں! مجھے تو خُود مرے ہوئے پچاس سال ہو چُکے۔'

ان تین لطیفوں سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانیوں کا دماغ اس سلسلے میں کافی ذرخیز ہے۔ :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ان تین لطیفوں سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانیوں کا دماغ اس سلسلے میں کافی ذرخیز ہے۔ :)
ایک دھاگہ بنا لیں۔۔۔ جن بھوتوں کے لطائف۔۔۔۔ لیکن یہ ڈر باز رکھے ہے کہ لوگ اپنے ذاتی کرتوت بھی جن بھوتوں کے سر منڈھ کر سنانے لگ پڑیں گے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ایک دھاگہ بنا لیں۔۔۔ جن بھوتوں کے لطائف۔۔۔۔ لیکن یہ ڈر باز رکھے ہے کہ لوگ اپنے ذاتی کرتوت بھی جن بھوتوں کے سر منڈھ کر سنانے لگ پڑیں گے۔

اسی دھاگے کے نام میں کچھ ترمیم کر لیں۔

"محفل کے جن بھوت معہ جن بھوتوں کے لطائف ۔ بے تصویر" :) :) :)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اسی دھاگے کے نام میں کچھ ترمیم کر لیں۔

"محفل کے جن بھوت معہ جن بھوتوں کے لطائف ۔ بے تصویر" :) :) :)
یعنی میں اپنے اوتار کے ساتھ اس دھاگے کی بنیاد نہ رکھوں یا پھر وہاں تبصرہ کرنے سے گریز کروں ورنہ شاعری والے صنعت تضاد لیکر آجائیں گے اور ہماری دانائی کا مذاق بنائیں گے۔
 

سید عمران

محفلین
ایک دھاگہ بنا لیں۔۔۔ جن بھوتوں کے لطائف۔۔۔۔ لیکن یہ ڈر باز رکھے ہے کہ لوگ اپنے ذاتی کرتوت بھی جن بھوتوں کے سر منڈھ کر سنانے لگ پڑیں گے۔
کوئی بات نہیں۔۔۔
ہوسکتا ہے اصلی والے جن بھوت انہیں سے کچھ سیکھ کر نئے آئیڈیاز کے ساتھ ڈرانے لگیں!!!
 

محمداحمد

لائبریرین
یعنی میں اپنے اوتار کے ساتھ
ارے آپ کا اوتار بھی۔ :eek: میں تو اسے خلائی مخلوق سمجھاتھا (پُرانے معنوں میں:) )
س دھاگے کی بنیاد نہ رکھوں یا پھر وہاں تبصرہ کرنے سے گریز کروں
بنیادیں نہ ہلائیں۔ بس صرف نام تبدیل کرنا ہے۔ :)

ویسے اوتار کی تصویر کی خیر ہے۔ جیسے بزرگ کہا کرتے ہیں کہ پانی کشتی کے باہر رہے تو خیر ہے ۔ بس اندر نہ آنے پائے۔ :)

ورنہ شاعری والے صنعت تضاد لیکر آجائیں گے

چلیے اسی بہانے کوئی نہ کوئی صنعت تو لگے گی ۔ ورنہ جی ڈی پی کو تھامے تھامے خان صاحب کے کاندھے دکھنے لگے ہیں۔ :)

ور ہماری دانائی کا مذاق بنائیں گے۔

محفل کے شاعروں میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ آپ کا مذاق اُڑانے کا سوچیں۔ سوچنے سے پہلے بھی ایک ہزار بار سوچیں گے سب۔ :D:p
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ارے آپ کا اوتار بھی۔ :eek: میں تو اسے خلائی مخلوق سمجھاتھا (پُرانے معنوں میں:) )
ہوہوہوہوہو۔۔۔ پرانے معنوں میں۔۔۔۔ :terror:

بنیادیں نہ ہلائیں۔ بس صرف نام تبدیل کرنا ہے۔ :)

ویسے اوتار کی تصویر کی خیر ہے۔ جیسے بزرگ کہا کرتے ہیں کہ پانی کشتی کے باہر رہے تو خیر ہے ۔ بس اندر نہ آنے پائے۔ :)
:laughing3: بنیاد آپ اٹھا دیں۔۔۔ کوچہ جن بھوتاں ۔۔۔ لطیفوں والا
چلیے اسی بہانے کوئی نہ کوئی صنعت تو لگے گی ۔ ورنہ جی ڈی پی کو تھامے تھامے خان صاحب کے کاندھے دکھنے لگے ہیں۔ :)
ادہم۔۔۔ وحشی۔۔۔۔ :devil:
محفل کے شاعروں میں اتنی ہمت نہیں ہے کہ آپ کا مذاق اُڑانے کا سوچیں۔ سوچنے سے پہلے بھی ایک ہزار بار سوچیں گے سب۔ :D:p
کیا خبر۔۔۔ کسی دن پروگرام بن ہی جائے۔۔۔ ابھی تو ظہیراحمدظہیر بھائی کی ہجو فی البحر الطویل والثقیل جاری ہے۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
ایک دھاگہ بنا لیں۔۔۔ جن بھوتوں کے لطائف۔۔۔۔ لیکن یہ ڈر باز رکھے ہے کہ لوگ اپنے ذاتی کرتوت بھی جن بھوتوں کے سر منڈھ کر سنانے لگ پڑیں گے۔
یہ تو ہمارا ٹریڈ مارک ہے اپنی غلطی دوسروں کے سر ڈالیں اور چین کی بنسی بجاؤ :devil3:

آپکا پسندیدہ جن لگادیا:):)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کیا خبر۔۔۔ کسی دن پروگرام بن ہی جائے۔۔۔ ابھی تو ظہیراحمدظہیر بھائی کی ہجو فی البحر الطویل والثقیل جاری ہے۔۔
بالکل جاری ہے ۔ ایک مصرع ہوگیا ہے اور ابھی اسی پر غورو خوض کیا جارہا ہے ۔ کچھ الفاظ اس مصرع میں ایسے آگئے ہیں کہ اردو محفل جن کی ابھی متحمل نہیں ہوسکتی۔ لیکن مصیبت یہ ہے کہ ان الفاظ کا اردو نعم البدل سرے سے موجود ہی نہیں ہے ۔ مارواڑی زبان میں شاید ہو ۔ کسی سے پوچھتا ہوں ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ایک سنسنان ویران عمارت کے پاس سے تین خواتین گزر رہی تھیں۔ وہ عمارت آسیبی شہرت رکھتی تھی۔ خوف سے بچنے کے لئے خواتین نے ایک راہگیر سے درخواست کی کہ ہم آپ کے ساتھ ساتھ چلتے ہیں ۔ ہمیں اس عمارت سے خوف سا آ رہا ہے۔ اُن صاحب نے کہا کہ ضرور چلیے۔ دراصل یہ عمارت ہی کچھ ایسی ہے۔
"جب میں زندہ تھا تو میں بھی یہاں سے ڈرتا ڈرتا ہی گزرتا تھا۔" خواتین فی الفور "حد رفتار" کو پار کر گئیں۔ :)
ایک ایسا قبر والا لطیفہ بھی ہے۔ کہ
ایک آدمی آدھی رات کو قبرستان کے پاس سے گزرا تو دیکھا کہ ایک شخص قبر کے اوپر بیٹھا ہے۔۔۔۔ اس نے کہا میاں! اتنی رات کو قبر پر بیٹھے ہو۔ ڈر نہیں لگتا؟
قبر والے آدمی نے جواب دیا ۔ڈر کیسا! اندر گرمی لگ رہی تھی سو باہر آ کر لیٹ گیا۔۔۔
میں نے بھی مِلتا جُلتا پڑھا تھا، ایک صاحب کرایہ کا مکان تلاش کر رہے تھے۔ ایک مکان کا دروازہ کھٹکھٹایا اور باہر نکلنے والے صاحب سے پُوچھا، 'سُنا ہے اِس مکان کا پورشن کرائے کے لیے خالی ہے'۔ بولے، 'ہاں، خالی ہے'۔ کرایہ کے طلب گار فرد نے قدرے تشویش سے کہا، 'مگر یہ بھی سُن رکھا ہے کہ یہاں بھوت پریت اور بدروحوں کا بسیرا ہے'۔ جواباً وہ 'صاحب' یُوں گویا ہوئے، 'مُجھے کیا خبر ہو میاں! مجھے تو خُود مرے ہوئے پچاس سال ہو چُکے۔'

بھوت چل نکلے ہیں اب دیکھیں کہاں تک پہنچیں !

اسی بات پر ایک دہشتناک لطیفہ اس طرف سے بھی ہوجائے۔ ایک صاحب رات گئے جنگل میں ایک دوسرے شخص کے ساتھ پیدل جارہے تھے۔ اندھیرے کا عالم تھا ، ہر طرف سناٹا اور ویرانی طاری تھی ۔ اس سارے ماحول سے انہیں بہت خوف محسوس ہورہا تھا۔ اچانک ان کو کہیں پڑھی ہوئی یہ بات یاد آئی کہ جس چیز سے خوف محسوس ہورہا ہو اگر اس کے بارے میں بات چیت کی جائے تو ڈر کم ہوجاتا ہے ۔ یہ سوچ کر انہوں نے اپنے ہمسفر سے بات چیت شروع کی اور پوچھا: "کیا تمہارا کبھی کسی بھوت سے سامنا ہوا ہے؟"
سوال سن کر وہ صاحب بولے: "سامنا؟"
پھر ایک زوردار قہقہہ لگایا اور غائب ہوگئے ۔
 
Top