محبت ہمسفر میری

عیشل

محفلین
کٹھن ہے زندگی کتنی
سفر دشوار کتنا ہے
کبھی پاؤں نہیں چلتے
کبھی رستے نہیں ملتے
ہمارا ساتھ دے پائے
کوئی ایسا نہیں ملتا
فقط ایسے گذاروں تو
یہ شب و روز نہیں کٹتے
یہ کٹتے تھے کبھی پہلے
مگر ہاں اب نہیں کٹتے
مجھے پھر بھی میرے مالک
کوئی شکوہ نہیں تجھ سے
میں جاں پہ کھیل سکتا ہوں
میں ہر دکھ جھیل سکتا ہوں
اگر تُو آج ہی کر دے
محبت ہمسفر میری
محبت ہمسفر میری!!!
 
Top