محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
محاوَرے
بچوں کی نظم از
محمد خلیل الرحمٰن
محاوَرے ہم بولیں گے
اب ہر بات کو تولیں گے
الٹی گنگا کیسے بہے
بھیگی بلی کون بنے
کیسے بھیجیں گے بولو
الٹے بانس بریلی کو
انیس بیس کا فرق ہے کیا
پانسا کیونکر پلٹا تھا
بات بڑھانا کیا مطلب
باتوں میں آنا کیا مطلب
خالہ جی کا گھر ہے کہاں
کون کوئی دم کا مہماں
کان بھریں گے کیسے ہم
ڈینگیں ماریں گے ہر دم
آوازے کسنا کیا ہے
رنگ فق ہونا کیسا ہے
بھیگی بلَی کیسے بنیں
اپنا الَو سیدھا کریں
دال میں کالا کیا مطلب
شیر کی خالہ کیا مطلب
ہم نے خون جلایا ہے
تب یہ گیت بنایا ہے
پھوڑے آج پھپھولے ہیں
بیس محاورے بولے ہیں
آخری تدوین: