فراز مجھ سے پہلے تجھے جس شخص نے چاہا اس نے

نیرنگ خیال

لائبریرین
مجھ سے پہلے تجھے جس شخص نے چاہا اس نے​
شاید اب بھی تیرا غم دل سے لگا رکھا ہو​
ایک بے نام سی امید پہ اب بھی شاید​
اپنے خوابوں کے جزیروں کو سجا رکھا ہو​
میں نے مانا کہ وہ بیگانہ ٴپیمانِ وفا​
کھو چکا ہے جو کسی اور کی رعنائی میں​
شاید اب لوٹ کے نا آئے تیری محفل میں​
اور کوئی دکھ نا رلائے تجھے تنہائی میں​
میں نے مانا کہ شب و روز کے ہنگاموں میں​
وقت ہر غم کو بھلا دیتا ہے رفتہ رفتہ​
چاہے امید کی شامیں ہوں کہ یادوں کے چراغ​
مستقل بُعد بجھا دیتا ہے رفتہ رفتہ​
پھربھی ماضی کا خیال آتا ہے گاہے گاہے​
مدتیں درد کی لو کم تو نہیں کر سکتیں​
زخم بھر جائیں مگر داغ تو رہ جاتا ہے​
دوریوں سے کبھی یادیں تو نہیں مر سکتیں​
یہ بھی ممکن ہے کہ اک دن وہ پشیماں ہو کر​
تیرے پاس آئے زمانے سے کنارہ کر لے​
تُو کہ معصوم بھی ہے، زُود فراموش بھی ہے​
اس کی پیماں شکنی کو بھی گوارہ کر لے​
اور میں جس نے تجھے اپنا مسیحا جانا​
ایک دکھ اور بھی پہلے کی طرح سہہ جاؤں​
جس پہ پہلے بھی کئی عہدِ وفا ٹوٹے ہیں​
اسی دوراہے پہ چپ چاپ کھڑا رہ جاؤں​
 

فاتح

لائبریرین
یہ خوبصورت لہجہ فراز کے سوا کس کا ہو سکتا ہے۔۔۔ یہ احمد فراز ہی کی نظم ہے۔
آپ کا شکریہ کہ مدت بعد یہ نظم پڑھوا دی۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
یہ خوبصورت لہجہ فراز کے سوا کس کا ہو سکتا ہے۔۔۔ یہ احمد فراز ہی کی نظم ہے۔
آپ کا شکریہ کہ مدت بعد یہ نظم پڑھوا دی۔

بالکل درست فرمایا فاتح بھائی آپ نے اور یہ نظم فراز صاحب کی آدم جی ادبی ایوارڈ یافتہ مشہورِ زمانہ کتاب دردِ آشوب میں شامل ہے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بہت ہی عمدہ نظم،​
یہ کچھ جگہ ٹائپو ہو گیا تھا، میں نے نشاندہی کر دی ہے۔​
مجھ سے پہلے تجھے جس شخص نے چاہا اس نے​
شاید اب بھی تیرا غم دل سے لگا رکھا ہو​
ایک بے نام سی امید پہ اب بھی شاید​
اپنے خوابوں کے جزیروں کو سجا رکھا ہو​
میں نے مانا کہ وہ بیگانہ ٴپیمانِ وفا​
کھو چکا ہے جو کسی اور کی رعنائی میں​
شاید اب لوٹ کے نہ آئے تیری محفل میں​
اور کوئی دکھ نہ رلائے تجھے تنہائی میں​
میں نے مانا کہ شب و روز کے ہنگاموں میں​
وقت ہر غم کو بھلا دیتا ہے رفتہ رفتہ​
چاہے امید کی شامیں ہوں کہ یادوں کے چراغ​
مستقل بُعد بجھا دیتا ہے رفتہ رفتہ​
پھربھی ماضی کا خیال آتا ہے گاہے گاہے​
مدتیں درد کی لو کم تو نہیں کر سکتیں​
زخم بھر جائیں مگر داغ تو رہ جاتا ہے​
دوریوں سے کبھی یادیں تو نہیں مر سکتیں​
یہ بھی ممکن ہے کہ اک دن وہ پشیماں ہو کر​
تیرے پاس آئے زمانے سے کنارہ کر لے​
تُو کہ معصوم بھی ہے، زُود فراموش بھی ہے​
اس کی پیماں شکنی کو بھی گوارہ کر لے​
اور میں جس نے تجھے اپنا مسیحا سمجھا
ایک زخم اور بھی پہلے کی طرح سہہ جاؤں​
جس پہ پہلے بھی کئی عہدِ وفا ٹوٹے ہیں​
اسی دوراہے پہ چپ چاپ کھڑا رہ جاؤں​
 

مہ جبین

محفلین
یہ بہت عمدہ نظم ہے

بہت برسوں پہلے کہیں لکھی ہوئی پڑھی تھی تو اسکے الفاظ نے مجھے بہت متاثر کیا تھا اور پھر میں گاہے گاہے اسکو پڑھتی رہتی تھی
آج نیرنگ خیال بھائی نے یہاں اسکو شیئر کرکے میرے ماضی کی یادیں تازہ کردیں ۔۔۔۔!!!

بہت شکریہ نیرنگ خیال بھائی !
 

طارق شاہ

محفلین
یہ کچھ جگہ ٹائپو ہو گیا تھا، میں نے نشاندہی کر دی ہے- محمد بلال اعظم
اب بھی، چسپاں تخلیق غلطیوں سے مبرّا نہیں ہے

شاید اب بھی تیرا غم دل سے لگا رکھا ہو

شاید اب بھی تِرا غم دل سے لگا رکھا ہو
۔۔۔۔۔
"شاید اب لوٹ کے نہ آئے تیری محفل میں" وزن میں نہیں
میرے خیال میں یوں ہوگا کہ:
شاید اب لوٹ کے آئے نہ تیری محفل میں
۔۔۔۔۔
اسی دوراہے پہ چپ چاپ کھڑا رہ جاؤں
اس ہی دوراہے پہ چپ چاپ کھڑا رہ جاؤں

بہت شکریہ جناب نیرنگ خیال و جناب بلال اعظم صاحب
فاتح صاحب اگرکتاب سے موازنہ کرلیں تو ممنون ہوں گا

 

نیرنگ خیال

لائبریرین
یہ بہت عمدہ نظم ہے

بہت برسوں پہلے کہیں لکھی ہوئی پڑھی تھی تو اسکے الفاظ نے مجھے بہت متاثر کیا تھا اور پھر میں گاہے گاہے اسکو پڑھتی رہتی تھی
آج نیرنگ خیال بھائی نے یہاں اسکو شیئر کرکے میرے ماضی کی یادیں تازہ کردیں ۔۔۔ ۔!!!

بہت شکریہ نیرنگ خیال بھائی !
بہت شکریہ بہنا انتخاب کو سراہنے کا
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اب بھی، چسپاں تخلیق غلطیوں سے مبرّا نہیں ہے

شاید اب بھی تیرا غم دل سے لگا رکھا ہو

شاید اب بھی تِرا غم دل سے لگا رکھا ہو
۔۔۔ ۔۔
"شاید اب لوٹ کے نہ آئے تیری محفل میں" وزن میں نہیں
میرے خیال میں یوں ہوگا کہ:
شاید اب لوٹ کے آئے نہ تیری محفل میں
۔۔۔ ۔۔
اسی دوراہے پہ چپ چاپ کھڑا رہ جاؤں
اس ہی دوراہے پہ چپ چاپ کھڑا رہ جاؤں

بہت شکریہ جناب نیرنگ خیال و جناب بلال اعظم صاحب
فاتح صاحب اگرکتاب سے موازنہ کرلیں تو ممنون ہوں گا

قبلہ بھی آپ بھی !!! تعارف والے دھاگہ غالباً ابھی تک آپکا منتظر ہے۔ بلکہ فرش دیدہ راہ ہے۔ ذرا اک نظر ادھر بھی :)
 

فاتح

لائبریرین
اب بھی، چسپاں تخلیق غلطیوں سے مبرّا نہیں ہے

شاید اب بھی تیرا غم دل سے لگا رکھا ہو

شاید اب بھی تِرا غم دل سے لگا رکھا ہو
۔۔۔ ۔۔
"شاید اب لوٹ کے نہ آئے تیری محفل میں" وزن میں نہیں
میرے خیال میں یوں ہوگا کہ:
شاید اب لوٹ کے آئے نہ تیری محفل میں
۔۔۔ ۔۔
اسی دوراہے پہ چپ چاپ کھڑا رہ جاؤں
اس ہی دوراہے پہ چپ چاپ کھڑا رہ جاؤں

بہت شکریہ جناب نیرنگ خیال و جناب بلال اعظم صاحب
فاتح صاحب اگرکتاب سے موازنہ کرلیں تو ممنون ہوں گا
فاتح صاحب کیوں کر لیں کتاب سے موازنہ؟ :laughing:
 

فہیم

لائبریرین
یہ تو کچھ زیادہ ہی شدت والی نظم ہے۔
یا شاید میں نے ہی کچھ شدت بھرے لہجے میں پڑھ ڈالی ہے :)

شکریہ نیرنگ بھائی صاحب اس نظم کر پڑھوانے کے لیے :)
 
Top