الف عین
عظیم
سید عاطف علی
محمّد احسن سمیع :راحل:
صابرہ امین
-----------
مجھے آج ان کی محبّت ملی ہے
یوں لگتا ہے دنیا کی دولت ملی ہے
------------
محبّت کا ملنا ہے نعمت خدا کی
سکوں دل نے پایا ہے راحت ملی ہے
---------
سدا میرے دل میں یہ شکوہ رہے گا
مجھے میرے اپنوں سے نفرت ملی ہے
----------
بُرا میں نے چاہا نہ ہرگز کسی کا
مجھے میرے رب سے یہ فطرت ملی ہے
-------
نہیں کچھ خبر کب مجھے موت آئے
شکر ہے خدا کا جو مہلت ملی ہے
------------
مرے کام سارے ہوئے جا رہے ہیں
خدا کی طرف سے یہ برکت ملی ہے
------------
محبّت سے ماتھا مرا چومتے ہیں
بزرگوں سے مجھ کو یہ شفقت ملی ہے
------------
ہوا آج مشکل ہے گھر کو چلانا
حکومت سے ایسی معیشت ملی ہے
-------------
سرِ شام مجھ کو بلایا ہے گھر پر
مجھے آج ان کی یہ دعوت ملی ہے
-----------
غلامی کسی کی میں کرتا نہیں ہوں
خدا پر توکّل سے یہ ہمّت ملی ہے
-----
محبّت کی باتیں کروں آج ان سے
یہ موقعہ مناسب ہے خلوت ملی ہے
-----------
محبّت کا چرچا کرے کیوں نہ ارشد
اسی سے اسے سب یہ عزّت مل ہے
--------
 

عظیم

محفلین
ارشد چوہدری بھائی آپ مجھے ٹیگ کرتے تو ہو لیکن میں خود کو ابھی اس قابل نہیں سمجھتا
پھر بھی

مجھے آج ان کی محبّت ملی ہے
یوں لگتا ہے دنیا کی دولت ملی ہے
------------
محبّت کا ملنا ہے نعمت خدا کی
سکوں دل نے پایا ہے راحت ملی ہے
---------
سدا میرے دل میں یہ شکوہ رہے گا
مجھے میرے اپنوں سے نفرت ملی ہے
----------
بُرا میں نے چاہا نہ ہرگز کسی کا
مجھے میرے رب سے یہ فطرت ملی ہے
------- یہ سب اشعار مجھے درست لگ رہے ہیں

نہیں کچھ خبر کب مجھے موت آئے
شکر ہے خدا کا جو مہلت ملی ہے
------------ شکر کا تلفظ غلط ہو گیا ہے، ک پر جزم ہے

مرے کام سارے ہوئے جا رہے ہیں
خدا کی طرف سے یہ برکت ملی ہے
------------ برکت میں بھی میرا خیال ہے کہ ر متحرک ہے

محبّت سے ماتھا مرا چومتے ہیں
بزرگوں سے مجھ کو یہ شفقت ملی ہے
------------
ہوا آج مشکل ہے گھر کو چلانا
حکومت سے ایسی معیشت ملی ہے
------------- یہ دونوں بھی ٹھیک لگ رہے ہیں

سرِ شام مجھ کو بلایا ہے گھر پر
مجھے آج ان کی یہ دعوت ملی ہے
-----------
غلامی کسی کی میں کرتا نہیں ہوں
خدا پر توکّل سے یہ ہمّت ملی ہے
----- اس پر بات ہو چکی ہے

محبّت کی باتیں کروں آج ان سے
یہ موقعہ مناسب ہے خلوت ملی ہے
-----------
محبّت کا چرچا کرے کیوں نہ ارشد
اسی سے اسے سب یہ عزّت مل ہے
درست

ایک چیز جو میں نے نوٹ کی ہے کہ زیادہ تر ثانی مصرعوں میں قافیہ سے پہلے 'یہ' استعمال ہوا ہے جو اس طرح بار بار دہرایا جانا مجھے اچھا نہیں لگا
 

الف عین

لائبریرین
مجھے آج ان کی محبّت ملی ہے
یوں لگتا ہے دنیا کی دولت ملی ہے
------------
یہ لگتا ہے، دنیا کی دولت.. .

محبّت کا ملنا ہے نعمت خدا کی
سکوں دل نے پایا ہے راحت ملی ہے
---------
یہ شعر قطع بند لگتا ہے، اس کی ضرورت نہیں لگتی

سدا میرے دل میں یہ شکوہ رہے گا
مجھے میرے اپنوں سے نفرت ملی ہے
----------
ٹھیک

بُرا میں نے چاہا نہ ہرگز کسی کا
مجھے میرے رب سے یہ فطرت ملی ہے
-------
درست

نہیں کچھ خبر کب مجھے موت آئے
شکر ہے خدا کا جو مہلت ملی ہے
------------
شکر کا تلفظ غلط ہے
ہے شکر خدا، جو یہ مہلت.....
مگر مہلت کس بات کی، اسے بھی تو واضح کریں!

مرے کام سارے ہوئے جا رہے ہیں
خدا کی طرف سے یہ برکت ملی ہے
------------
برکت تو اسے نہیں کہا جا سکتا

محبّت سے ماتھا مرا چومتے ہیں
بزرگوں سے مجھ کو یہ شفقت ملی ہے
------------
کون چومتے ہیں؟
محبت سے وہ میرا سر چومتے ہیں
سے تعلق بن سکتا ہے

ہوا آج مشکل ہے گھر کو چلانا
حکومت سے ایسی معیشت ملی ہے
-------------
روانی اچھی نہیں، اسے نکال دیا جائے

سرِ شام مجھ کو بلایا ہے گھر پر
مجھے آج ان کی یہ دعوت ملی ہے
-----------
ٹھیک اگرچہ مفہوم بیکار ہے

غلامی کسی کی میں کرتا نہیں ہوں
خدا پر توکّل سے یہ ہمّت ملی ہے
----- دوسرا مصرع بحر سے خارج ہو گیا
توکل سے اس گھمنڈ کا تعلق؟

محبّت کی باتیں کروں آج ان سے
یہ موقعہ مناسب ہے خلوت ملی ہے
-----------
کروں گا... کہا جائے تو بہتر ہے
... کروں گا میں ان سے
خلوت سے پہلے کاما ضرور لگائیں

محبّت کا چرچا کرے کیوں نہ ارشد
اسی سے اسے سب یہ عزّت مل ہے
--------اسی سے اسے.. میں تنافر کی سی کیفیت ہے، دوسرا مصرع بدلیے
 
الف عین
( اصلاح)
---------------
نہیں کچھ خبر کب مجھے موت آئے
کروں نیکیاں کچھ جو مہلت ملی ہے
------------
مرا کام کوئی بھی رکتا نہیں ہے
خدا کی طرف سے یہ رحمت ملی ہے
---------
مرا سر جھکے گا نہ غیروں کے در پر
-----یا
جھکاتا نہیں سر میں غیروں کے در پر
مجھے میرے رب سے یہ ہمّت ملی ہے
---------
تری نیک نامی ہے دنیا میں ارشد
اخوّت سے تجھ کو یہ عزّت ملی ہے
 

الف عین

لائبریرین
جھکاتا نہیں سر میں غیروں کے در پر
مجھے میرے رب سے یہ ہمّت ملی ہے
--------- بہتر ہے
تری نیک نامی ہے دنیا میں ارشد
اخوّت سے تجھ کو یہ عزّت ملی ہے
"نیک نامی ہے " سے کیا مراد ہے؟ ترا نام اچھے لوگوں میں شمار ہے؟
تری نیک نامی ہے مشہور ارشد
اکیلے اخوت کس طرح ممکن ہے؟
اس کی جگہ اصل مفہوم، محبت ہی بہتر ہو گا
 
Top