مجاز مجاؔز لکھنوی :::::: کمالِ عشق ہے دیوانہ ہوگیا ہُوں میں::::::Majaz Lakhnawi

طارق شاہ

محفلین


غزل
کمالِ عشق ہے دِیوانہ ہوگیا ہُوں مَیں
یہ کِس کے ہاتھ سے دامن چُھڑا رہا ہُوں مَیں

تمھیں تو ہو، جِسے کہتی ہے ناخُدا دُنیا
بچا سکو تو بچا لو، کہ ڈُوبتا ہُوں مَیں

یہ میرے عِشق کی مجبُورِیاں، معاذاللہ!
تمھارا راز، تمھیں سے چُھپا رہا ہُوں مَیں

اِس اِک حجاب پہ سَو بے حجابیاں صدقے !
جہاں سے چاہتا ہُوں ،تم کو دیکھتا ہُوں مَیں

بتانے والے وہیں پر بتاتے ہیں منزِل!
ہزار بار ،جہاں سے گُزر چُکاہُوں مَیں


مجھے سُنے نہ کوئی مستِ بادۂ عشرت!
مجاؔز ٹُوٹے ہُوئے دِل کی ، اِک صدا ہُوں مَیں

مجاؔز لکھنوی

 
Top