متبادل الفاظ کا استعمال ۔۔۔

محمد امین

لائبریرین
ایک بات میرے ذہن میں آئی تھی۔ کہ عربی بولنے والے لوگوں نے انگریزی کی اصطلاحات اس لیے نہیں اپنائیں کہ انگریزی کے چند مخصوص حروف عربی میں ادا ہو ہی نہیں سکتے۔ جبکہ اردو میں ٹ بھی ہے، ژ بھی ہے۔ اسی طرح الفاظ کی ادائیگی میں بہت انگریزی کے الفاظ تقریباً انگریزی کے سے طریقے سے ادا کیے جا سکتے ہیں۔
 

سیف امان

محفلین
آپ سب دوستوں کی اردو سے محبت اپنی جگہ
لیکن کیا اردو ہماری قومی زبان ہے ؟
ملک کا صدر ، وزیراعظم اور تمام اراکین ایوان نمائندگان ۔۔۔۔ انگریزی میں حلف اٹھاتے ہیں اور انگریزی میں تقریر کرتے ہیں
چیف جسٹس صاحب سمیت عدلیہ اپنے فیصلے انگلش میں دیتی ہے
آئین پاکستان کاوہ مسودہ زیادہ معتبر سمجھا جاتا ہے جو انگلش میں ہو
تو جناب
کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے ؟؟
 
برادرم سیف امان صاحب یہاں بات اردو اور اس میں نئے الفاظ کی شمولیت کی ہو رہی ہے۔ اس میں پاکستان اور "آپ کی" قومی زبان کا قصہ کہاں سے آ کودا؟ :)

"ہماری" تو یہ قومی زبان نہیں ہے لیکن مادری زبان ضرور ہے۔ :) :) :)
 
ایک بات میرے ذہن میں آئی تھی۔ کہ عربی بولنے والے لوگوں نے انگریزی کی اصطلاحات اس لیے نہیں اپنائیں کہ انگریزی کے چند مخصوص حروف عربی میں ادا ہو ہی نہیں سکتے۔ جبکہ اردو میں ٹ بھی ہے، ژ بھی ہے۔ اسی طرح الفاظ کی ادائیگی میں بہت انگریزی کے الفاظ تقریباً انگریزی کے سے طریقے سے ادا کیے جا سکتے ہیں۔
تو وہ انٹرنیٹ کو انترنت کردیتے ہیں۔ لیکن بامقصد افراد کے سامنے وہاں پر ایک زندہ زبان کی سلامتی اور اسکا تحفظ ہے، وہ اپنی زبان کو غلام نہیں بنانا چاہتے۔ ویسے آپ مصری لہجہ ملاحظہ فرماسکتے عربی کا۔
 
آپ سب دوستوں کی اردو سے محبت اپنی جگہ
لیکن کیا اردو ہماری قومی زبان ہے ؟
ملک کا صدر ، وزیراعظم اور تمام اراکین ایوان نمائندگان ۔۔۔ ۔ انگریزی میں حلف اٹھاتے ہیں اور انگریزی میں تقریر کرتے ہیں
چیف جسٹس صاحب سمیت عدلیہ اپنے فیصلے انگلش میں دیتی ہے
آئین پاکستان کاوہ مسودہ زیادہ معتبر سمجھا جاتا ہے جو انگلش میں ہو
تو جناب
کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے ؟؟
اگر ہم سب مل کر کوشش کریں اور خالص اردو کا استعمال عام کریں تو ہوسکتا ان شہ نشینوں کو بھی شرم آجائے۔ ;)
 

عثمان

محفلین
جی نہیں! انگریزی دشمنی نہیں۔ ہم ہر زبان کو اس کی اصل صورت میں باقی رکھنا چاہتے ہیں۔ کوئی بھی زبان ہو۔
اول تو پہلے بتایا جا چکا ہے کہ ہر زبان اپنے آپ میں اصل ہوتی ہے۔
دوسرا یہ کہ آپ اردو میں سے انگریزی الفاظ نکال کر عربی اور فارسی ٹھونسنا چا رہے ہیں۔ آپ کا نصب العین صرف اتنا ہے۔ اصل نقل ، خالص ناقص کی بحث ہی نہیں۔
 
اول تو پہلے بتایا جا چکا ہے کہ ہر زبان اپنے آپ میں اصل ہوتی ہے۔
دوسرا یہ کہ آپ اردو میں سے انگریزی الفاظ نکال کر عربی اور فارسی ٹھونسنا چا رہے ہیں۔ آپ کا نصب العین صرف اتنا ہے۔ اصل نقل ، خالص ناقص کی بحث ہی نہیں۔
وہ اس لیے کہ اردو کی ساخت الگ انگریزی کی الگ۔ اگر کوئی انگریزی کے ساتھ یہ سلوک کریگا تو ہم وہاں بھی مزاحم ہونگے۔ :) اور پھر یہ صرف ہم تو نہیں قومی مقتدرہ والے بھی تو کررہے۔
 

عثمان

محفلین
وہ اس لیے کہ اردو کی ساخت الگ انگریزی کی الگ۔ اگر کوئی انگریزی کے ساتھ یہ سلوک کریگا تو ہم وہاں بھی مزاحم ہونگے۔ :) اور پھر یہ صرف ہم تو نہیں قومی مقتدرہ والے بھی تو کررہے۔
ادھر "ساخت" کی آپ کے نزدیک تعریف کیا ہے ؟
کیا آپ کو علم ہے کہ اردو اور عربی دو مختلف لینگوئج فیملی سے تعلق رکھتی ہیں۔
جبکہ اردو ، ہندی اور انگریزی کی لینگوئج فیملی ایک ہے۔
 

عثمان

محفلین
باقی انگریزی کے ساتھ آپ کسی قسم کا سلوک رہنے دیں۔ وہ تو دنیا بھر کی زبانوں سے الفاظ اپنا لیتے ہیں۔ اس قسم کی "شدھی" تحاریک کی نوبت وہاں نہیں آتی۔
 
ادھر "ساخت" کی آپ کے نزدیک تعریف کیا ہے ؟
کیا آپ کو علم ہے کہ اردو اور عربی دو مختلف لینگوئج فیملی سے تعلق رکھتی ہیں۔
جبکہ اردو ، ہندی اور انگریزی کی لینگوئج فیملی ایک ہے۔
ساخت کی تعریف!! تعریف کی ضرورت کہاں سے پیش آگئی۔۔!! خود دیکھ لیں جناب۔
اور خاندان کی بات بھی خوب کہی عثمان بھائی نے۔ :)
تو پھر ایسا کرتے ہیں رسم الخط تبدیل کرلیتے ہیں۔ ;)
 
باقی انگریزی کے ساتھ آپ کسی قسم کا سلوک رہنے دیں۔ وہ تو دنیا بھر کی زبانوں سے الفاظ اپنا لیتے ہیں۔ اس قسم کی "شدھی" تحاریک کی نوبت وہاں نہیں آتی۔
الفاظ اپنا لیتے ہیں۔ بجا فرمایا لیکن اپنی زبان کے مزاج میں ڈھال کر جیسے اسم معرفہ کی مثال جو لاطینی والوں نے کیا:
ابن رشد کوAverroes
وغیرہ وغیرہ
 

عثمان

محفلین
ساخت کی تعریف!! تعریف کی ضرورت کہاں سے پیش آگئی۔۔!! خود دیکھ لیں جناب۔
آپ کی منظور شدہ تعریف درکار ہے۔

اور خاندان کی بات بھی خوب کہی عثمان بھائی نے۔ :)
تو پھر ایسا کرتے ہیں رسم الخط تبدیل کرلیتے ہیں۔ ;)
کیا آپ جانتے ہیں کہ دو زبانوں کے ایک ہی لینگوئج فیملی میں ہونے کا کیا مطلب ہے ؟ اور یہ کتنا معنی خیز ہے۔ :)
 

عثمان

محفلین
الفاظ اپنا لیتے ہیں۔ بجا فرمایا لیکن اپنی زبان کے مزاج میں ڈھال کر جیسے اسم معرفہ کی مثال جو لاطینی والوں نے کیا:
ابن رشد کوAverroes
وغیرہ وغیرہ
میں نے "ممبران" کی مثال بھی اسی لئے دی تھی۔ کہ انگریزی لفظ ممبرز کو جوں کا توں اپنانے کی بجائے اسے اردو میں مناسب طریقے سے ڈھال لیا گیا۔
 
میں نے "ممبران" کی مثال بھی اسی لئے دی تھی۔ کہ انگریزی لفظ ممبرز کو جوں کا توں اپنانے کی بجائے اسے اردو میں مناسب طریقے سے ڈھال لیا گیا۔
اراکین کی موجودگی میں ممبران تو غیرمناسب ہے۔ اور اس کا جواب اس سے قبل دے چکا ہوں۔
 
آپ کی منظور شدہ تعریف درکار ہے۔


کیا آپ جانتے ہیں کہ دو زبانوں کے ایک ہی لینگوئج فیملی میں ہونے کا کیا مطلب ہے ؟ اور یہ کتنا معنی خیز ہے۔ :)
اسی لیے تو کہا نا اسی بنیاد پر کل کچھ یار لوگ زبان کے رسم الخط کی تبدیلی کا مطالبہ کریں گے۔ :);)
 

عثمان

محفلین
اراکین کی موجودگی میں ممبران تو غیرمناسب ہے۔ اور اس کا جواب اس سے قبل دے چکا ہوں۔
کسی بھی زبان میں ایک ہی چیز کے لئے کئی الفاظ ہوسکتے ہیں۔ اردو میں مذکورہ لفظ کے لئے ارکان ، اراکین اور اب ایک نیا لفظ ممبران بھی شامل ہوچکا ہے۔ آپ بھلے تسلیم کریں نہ کریں۔
 

عثمان

محفلین
اسی لیے تو کہا نا اسی بنیاد پر کل کچھ یار لوگ زبان کے رسم الخط کی تبدیلی کا مطالبہ کریں گے۔ :);)
جی نہیں ، رسم الخط "اسی بنیاد" پر تبدیل نہیں ہوتا۔ ورنہ آپ کے استدلال کو آگے بڑھاؤں تو کل کو آپ نستعلیق فونٹس کو لات مار عربی فونٹس اپنانے پر اصرار کروائیں گے۔
تو گویا آپ فیملی آف لینگوئج اور انگریزی اور اردو کی ہم فیملی ہونے کی اہمیت سے واقف نہیں۔ :)
درحقیقت انگریزی عربی کے مقابلے میں اردو کے لئے اس قدر غیر نہیں جتنا آپ ثابت کرنا چا رہے ہیں۔ ;)
 
Top