ماں ۔۔۔ اے ماں !!

عندلیب

محفلین
ماں ۔۔۔ اے ماں
ابا جی مارتے تھے تو امی بچا لیتی تھیں۔
ایک دن میں نے سوچا کہ اگر امی پٹائی کریں تو ابا جی کیا کریں گے؟
اور یہ دیکھنے کے لئے کہ کیا ہوتا ہے میں نے امی کا کہنا نہ مانا۔
انہوں نے کہا کہ بازار سے دہی لا دو۔ میں نہ لایا۔
انہوں نے سالن کم کر دیا۔ میں نے زیادہ پر اصرار کیا۔
انہوں نے کہا : پیڑھی کے اوپر بیٹھ کر روٹی کھاؤ۔ میں نے زمین پر دری بچھائی اور اس پر بیٹھ گیا اور کپڑے میلے کر لئے۔ میرا لہجہ بھی گستاخانہ تھا۔

مجھے پوری توقع تھی کہ امی ضرور ماریں گی۔
مگر انہوں نے مجھے سینے سے لگا کر کہا :
"کیوں دلاور پتر ! میں صدقے ، بیمار تو نہیں ہے تُو؟"

اس وقت میرے آنسو تھے کہ رکتے ہی نہ تھے !!

(مٹی کا دیا :: مصنف : مرزا ادیب)
 

شمشاد

لائبریرین
"کیوں دلاور پتر ! میں صدقے ، بیمار تو نہیں ہے تُو؟"

یہاں "دلاور پتر" کی جگہ "دلور پتر" ہے کہ ان پڑھ ماں اپنے بیٹے کو "دلور پتر" کہہ کر ہی بلاتی تھیں۔
 
جی شمشاد بھائی آپ نے درست فرمایا۔ میں نے ابھی تلاش کیا تو پایا کہ اس سے پہلے یہ تراشہ درج ذیل مقامات پر پوسٹ کیا گیا۔

میری ڈائری کا ایک ورق۔
اردو محفل کا سکول-(3)۔
اس کے علاوہ مجھے یاد پڑتا ہے کہ ایک علیحدہ تھریڈ بھی تھا جو بعض دوسری وجوہات کے باعث حذف کر دیا گیا تھا۔

ان سب باتوں سے اس کی اہمیت اور مقبولیت کا اندازہ ہوتا ہے۔
 

عندلیب

محفلین
مجھے تو اس بات کا علم نہیں تھا میں نے اسے اپنے بلاگ پر بھی لگایا تھا ۔
منتظمین چاہیں تو اس تھریڈ کو حذف کر سکتے ہیں ۔
 
مجھے نہپیں لگتا کہ اسے حذف کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ جس زمرے میں ہے وہاں ڈپلیکیشن کوئی بڑا مسئلہ نہیں۔ اور ویسے بھی ماں کا ذکر تو بیسیوں بار آئے تو بھی ہم جذباتی طور پر اسے قبول کرنے کو تیار بیٹھے ہیں۔
 
Top