الف عین
محمد عبدالرؤوف
شاہد شاہنواز
عظیم
سید عاطف علی
-------------
مانے نہ دل جو پیار پہ ، انکار کیجئے
----------یا
مجھ سے نہیں ہے پیار تو انکار کیجئے
دل میں اگر ہے پیار تو اقرار کیجئے
-----------
آنکھیں بتا رہی ہیں محبّت کی داستاں
دل میں چھپی ہے بات جو اظہار کیجئے
-----------یا
دل میں رہے نہ بات وہ اظہار کیجئے
--------
خاموش ہو کے آپ یوں بیٹھے بھلا ہیں کیوں
جب ہم نہیں ہیں غیر تو گفتار کیجئے
-----------
کیسے کروں گا کام جو بس میں نہیں مرے
ایسی کسی نہ بات پہ اصرار کیجئے
----------
رب سے کرے جو دور وہ ہر فعل ہے بُرا
ایسے کسی نہ کام کا پرچار کیجئے
-----------یا
ایسے کسی نہ فعل کا پرچار کیجئے
------------
دشوار ہو گئے ہیں محبّت کے راستے
اہلِ وفا کو آپ بھی ہشیار کیجئے
------------
دشمن بنیں گے لوگ تو الفت کی راہ میں
لوگوں سے چھپ چھپا کے ہی پھر پیار کیجئے
-----------
یہ سلسلے ہیں پیار کے رکتے نہیں کبھی
پیدا نہ ان کی راہ میں دیوار کیجئے
-----------
مدّت ہوئی ہے آپ سے ملنا نہیں ہوا
ایسا نہ ہم پہ ظلم تو سرکار کیجئے
------------
ارشد کا دل ہے آپ کی چاہت میں کھو گیا
اس کو وفا سے آپ بھی سرشار کیجئے
------------
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
الف عین
محمد عبدالرؤوف
شاہد شاہنواز
عظیم
سید عاطف علی
-------------
مانے نہ دل جو پیار پہ ، انکار کیجئے
----------یا
مجھ سے نہیں ہے پیار تو انکار کیجئے
دل میں اگر ہے پیار تو اقرار کیجئے
-----------
لیکن بات تو کچھ بھی نہیں بنی! دوسرا متبادل بہتر ہے
آنکھیں بتا رہی ہیں محبّت کی داستاں
دل میں چھپی ہے بات جو اظہار کیجئے
-----------یا
دل میں رہے نہ بات وہ اظہار کیجئے
--------
محض اظہار کرنا بے معنی ہے، یہ کہنا چاہئے کہ جو بات دل میں ہے، اُس کا اظہار کیجیے
خاموش ہو کے آپ یوں بیٹھے بھلا ہیں کیوں
جب ہم نہیں ہیں غیر تو گفتار کیجئے
-----------
گفتار کی نہیں جاتی، گفتگو کی جاتی ہے
کیسے کروں گا کام جو بس میں نہیں مرے
ایسی کسی نہ بات پہ اصرار کیجئے
----------
ٹھیک، مگر ایسا کس کام کا کہہ دیا محبوب نے؟
رب سے کرے جو دور وہ ہر فعل ہے بُرا
ایسے کسی نہ کام کا پرچار کیجئے
-----------یا
ایسے کسی نہ فعل کا پرچار کیجئے
------------
پہلا متبادل بہتر، ٹھیک ہے شعر
دشوار ہو گئے ہیں محبّت کے راستے
اہلِ وفا کو آپ بھی ہشیار کیجئے
------------
درست
دشمن بنیں گے لوگ تو الفت کی راہ میں
لوگوں سے چھپ چھپا کے ہی پھر پیار کیجئے
-----------
کتنے لوگوں سے پیار کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں اور کس کو؟ واضح نہیں ۔ پھر پیار؟ پھر بھرتی کا لگتا ہے
یہ سلسلے ہیں پیار کے رکتے نہیں کبھی
پیدا نہ ان کی راہ میں دیوار کیجئے
-----------
ٹھیک
مدّت ہوئی ہے آپ سے ملنا نہیں ہوا
ایسا نہ ہم پہ ظلم تو سرکار کیجئے
------------
ٹھیک
ارشد کا دل ہے آپ کی چاہت میں کھو گیا
اس کو وفا سے آپ بھی سرشار کیجئے
------------
پہلے مصرع میں دو بے ربط ٹکڑے ہیں
ارشد کا دل تو آپ کی چاہت....
سے ربط تو بن جاتا ہے، لیکن "تو" کی بہ نسبت بہتر ربط کی کوشش کریں الفاظ بدل کر
 
الف عین
(اصلاح)
----------
آنکھیں بتا رہی ہیں محبّت کی داستاں
جذبات دل میں کیوں رہیں اظہار کیجئے
-----------یا
دل میں چھپی ہے بات جو ، اظہار کیجئے
----------
نظریں جھکا کے آپ یوں بیٹھے بھلا ہیں کیوں
تیرِ نظر کو دل کے مرے پار کیجئے
----------
دشمن بنیں گے لوگ تو الفت کی راہ میں
ہرگز نہ ڈر کے آپ کبھی پیار کیجئے
--------
ارشد کسی بھی اور کو اب چاہتا نہیں
------یا
ارشد کے دل میں آپ ہی ہر دم مکین ہیں
اس کو وفا سے آپ بھی سرشار کیجئے
--------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
(اصلاح)
----------
آنکھیں بتا رہی ہیں محبّت کی داستاں
جذبات دل میں کیوں رہیں اظہار کیجئے
-----------یا
دل میں چھپی ہے بات جو ، اظہار کیجئے
----------
دوسرا متبادل بہتر ہے
نظریں جھکا کے آپ یوں بیٹھے بھلا ہیں کیوں
تیرِ نظر کو دل کے مرے پار کیجئے
----------
درست
دشمن بنیں گے لوگ تو الفت کی راہ میں
ہرگز نہ ڈر کے آپ کبھی پیار کیجئے
--------
دوسرا مصرع واضح نہیں ہو رہا
ارشد کسی بھی اور کو اب چاہتا نہیں
------یا
ارشد کے دل میں آپ ہی ہر دم مکین ہیں
اس کو وفا سے آپ بھی سرشار کیجئے
--------
ارشد کے دل میں آپ ہی رہتے ہیں جب سدا
بہتر ہو گا پہلا مصرع
 
الف عین
(اصلاح)
ہرگز وفا نہ ترک ہو دنیا کے خوف سے
سارے جہاں کو بھول کے ہی پیار کیجئے
------------
ارشد کے دل میں آپ ہی رہتے ہیں جب سدا
اس کو وفا سے آپ بھی سرشار کیجئے
----------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
(اصلاح)
ہرگز وفا نہ ترک ہو دنیا کے خوف سے
سارے جہاں کو بھول کے ہی پیار کیجئے
------------
اسےنکال ہی دیں، بات نہیں بنی
ارشد کے دل میں آپ ہی رہتے ہیں جب سدا
اس کو وفا سے آپ بھی سرشار کیجئے
----------
درست
 
Top