لڑکی،بیٹی،ماں،خاتون،بہن،بیوی، عورت،

نہیں ویسے ہی بس.
مجھے اتنے سارے الفاظ میں کہیں یہ سمجھ نہیں آیا کہ اتنی ساری صفات بیان کرنے کا فلسفہ کیا ہے
ہزاروں لفظ میں کہنا کہ عورت ایک عورت ہے
یا دو مصرعوں میں عورت کا بیانِ جاوداں کرنا
اجی فاخر رضا بھائی یہی رنگ ِ تخیل ہے
کسی کا یوں بیاں کرنا ، کسی کا توں بیاں کرنا
 

فاخر رضا

محفلین
ہزاروں لفظ میں کہنا کہ عورت ایک عورت ہے
یا دو مصرعوں میں عورت کا بیانِ جاوداں کرنا
اجی فاخر رضا بھائی یہی رنگ ِ تخیل ہے
کسی کا یوں بیاں کرنا ، کسی کا توں بیاں کرنا
چونکہ یہ قطعہ میرا ہوالہذا اب میں اسے آگے بھیج رہا ہوں

بہت بہت شکریہ بھائی آپ کے شاعرانہ جواب کے لیے
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
عورت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیفی اعظمی
اٹھ میری جان! میرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے
زندگی جہد میں ہے صبر کے قابو میں نہیں
نبضِ ہستی کا لہو کانپتے آنسو میں نہیں
اڑنے کھلنے میں ہے نکہت خمِ گیسو میں نہیں
جنت اک اور ہے جو مرد کے پہلو میں نہیں
اس کی آزاد روش پر بھی مچلنا ہے تجھے
اٹھ میری جان! میرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے

گوشے گوشے میں سلگتی ہے چتا تیرے لئے
فرض کا بھیس بدلتی ہے قضا تیرے لئے
قہر ہے تیری ہر اک نرم ادا تیرے لئے
زہر ہی زہر ہے دنیا کی ہوا تیرے لئے
رُت بدل ڈال اگر پھلنا پھولنا ہے تجھے
اٹھ میری جان! میرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے

قدر اب تک تری تاریخ نے جانی ہی نہیں
تجھ میں شعلے بھی ہیں، اشک فشانی ہی نہیں
تو حقیقت بھی ہے دلچسپ کہانی ہی نہیں
تیری ہستی بھی ہے اک چیز جوانی ہی نہیں
اپنی تاریخ کا عنوان بدلنا ہے تجھے
اٹھ میری جان! میرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے

توڑ کر رسم کے بت بندِ قدامت سے نکل
ضعفِ عشرت سے نکل وہمِ نزاکت سے نکل
نفس کے کھینچے ہوئے حلقہء عظمت سے نکل
قید بن جائے محبت، تو محبت سے نکل
راہ کا خار ہی کیا گل بھی کچلنا ہے تجھے
اٹھ میری جان! میرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے

تو فلاطون و ارسطو ہے، تو زہرہ پروین
تیرے قبضے میں ہےگردوں تری ٹھوکرمیں زمیں
ہاں اُٹھا جلد اُٹھا، پائے مقدر سے جبیں
میں بھی رکنے کا نہیں تو بھی رکنے کا نہیں
لڑکھڑائے گی کہاں تک کہ سنبھلنا ہے تجھے
اٹھ میری جان! میرے ساتھ ہی چلنا ہے تجھے

بیٹی اور باپ

'''''''''''''''''''''''''''
باپ اور بیٹا
گھر کے پچھلے لان میں
کرکٹ کھیل رہے تھے
کرکٹ کا ماہر تھا والد
پر بیٹے کا دل رکھنے کو
جان بوجھ کر ہار رہا تھا
بیٹا جیت کی سرشاری میں
خوش تھا ،نعرے مار رہا تھا
۔۔۔۔۔۔۔
سات برس کی پیاری بیٹی
بینچ پہ بیٹھی
سارا منظر دیکھ رہی تھی
وہ ابّو کی ہار مسلسل
سہہ نہ پائی
دوڑ کے آئی
باپ سے لپٹی
رو کر بولی
ابّو میرے ساتھ بھی کھیلیں
آپ کو جتوانے کی خاطر
میں ہاروں گی

عرشی ملک
واہ ۔۔۔زبردست
 

جاسمن

لائبریرین
پھول خوشبو ان پہ اڑتی تتلیوں کی خیر ہو
سب کے آنگن میں چہکتی بیٹیوں کی خیر ہو
جتنے میٹھے لہجے ہیں سب گیت ہوں گے ایک دن
میٹھے لہجوں سے مہکتی بولیوں کی خیر ہو
چنریوں میں خواب لے کر چل پڑی ہیں بیٹیاں
ان پرائے دیس جاتی ڈولیوں کی خیر ہو
احمد سجاد بابر
 
Top