لاہور: توہین رسالت کا مبینہ الزام، مسیحی برادری کے 100 سے زائد گھر نذر آتش

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

حسان خان

لائبریرین
لاہور: بادامی باغ کے علاقے لوہا بازار میں مبینہ طور پر توہین رسالت پر مشتعل افراد نے مسیحی برادری کے 100 سے زائد گھروں اور املاک کو نذر آتش کردیا۔
لاہور کے تھانہ بادامی باغ میں واقع لوہا مارکیٹ کی جوزف کالونی میں توہین رسالت کے مبینہ الزام پر مسیحی برادری کے 100 سے زائد مکانات اور کئی املاک کو آگ لگادی گئی جبکہ مقامی آبادی اس سے قبل ہی اپنے گھر بار چھوڑ کر نامعلوم مقامات پر منتقل ہوگئی ہے، گزشتہ روز بھی مشتعل افراد نے مسیحی برادری کے گھروں کو آگ لگانے کی کوشش کی تھی۔
مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات پر نامعلوم افراد نے پولیس پر بھی حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایس ایس پی آپریشنز سہیل سکھیرا سمیت کئی اہلکار زخمی ہوگئے ۔
واضح رہے کہ جوزف کالونی کے ایک مکین ساون مسیح پر مبینہ طور پر توہین رسالت کا الزام ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے ساون مسیح کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ۔
دوسری جانب ملک کی سیاسی جماعتوں کے اقلیتی رہنماؤں اور دیگر تنظیموں نے بادامی باغ واقعے کو پنجاب حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے احتجاج کا اعلان کردیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے رلن قومی اسمبلی پرویز ملک نے ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو میں اس بات کا یقین دلایا ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کے بعد ملزموں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

ربط
 

شمشاد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

اللہ ہی جانے ہمارے لوگوں کو کب عقل آئے گی۔

آقائے نامدار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تعلیم دی ہے، اس پر تو عمل کرتے نہیں، بس جلسے جلوس، مار دھاڑ، لوٹ مار اور گھیراؤ جلاؤ میں سب سے آگے ہوتے ہیں۔
 

حسان خان

لائبریرین
آقائے نامدار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تعلیم دی ہے، اس پر تو عمل کرتے نہیں، بس جلسے جلوس، مار دھاڑ، لوٹ مار اور گھیراؤ جلاؤ میں سب سے آگے ہوتے ہیں۔

ابھی جیو پر مولانا طاہر اشرفی صاحب بھی یہی کہہ رہے تھے کہ رحمت اللعالمین (ص) کے نام لیوا ہی قہر ڈھا رہے ہیں۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون
اور پھر ایسے لعنتیوں کی وجہ سے قانون توہین رسالت متنازعہ قرار پاتا ہے حد ہوتی ہے جہالت کی بھی یار مگر یہ قوم، تف ہے ہم پر
 

زرقا مفتی

محفلین
آج بہت شرم محسوس ہوئی اپنی قوم کی جہالت پر
جب ملک میں توہینِ رسالت کا سخت ترین قانون رائج ہے تو قانون کو اپنا کام کرنے دیں۔ ایک فرد کے جُرم کی سزا سو خاندانوں کو دینا کونسے اسلام کی پیروی ہے؟؟
 

لالہ رخ

محفلین
اب کوئی کیا کہے!! لاجواب عقل رکھتے ہیں ہمارے اسلامی معاشرے کے مسلمان۔ خود اپنے اکثر اعمال سے توہینِ مذہب کرتے ہیں تب ان کو کون جلائے۔ ڈرو خدا سے، اس وقت سے جب خالقِ کائنات اس ''توہینِ انسانیت'' کے جرم پر پکڑ کرے گا۔ کہیں جلا ہی نا ڈالےبلکہ جل تو رہے ہیں مختلف مسائل کی بھٹی میں اپنی ہی نفرتوں کی آگ میں۔
واقعتا جہالت کی انتہا ہے۔ اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جو اقلیتوں کو ان کے بنیادی حقوق دیتا ہے، اللہ کے بندوں، پیغمبرِ اسلام کے جانثاروں انسانیت کا وہ درس سیکھو پہلے جو نبیً انسانیت نے دیا۔ تحقیق تو کر لیا کرو پہلے پھر گواہی مانگو پھر بھی فیصلہ کرنے کا اختیار قاضی کو دیا گیا۔ مذہب اور قانون کو ہاتھ میں لینا کم از کم میرا اسلام تو نہیں سکھاتا۔

(ویسے اس ملک میں قہر کیوں نا ٹوتے، عوام کہاں کی مظلوم ہے ، بھگتیں سب خود پہ بھاڑ میں جائے یار سب، حد ہوتی ہے ظلم کی۔ یہاں بات کرنا ہی فضول ہے، نا تو یہ ملک بدل سکتا ہے نا عوام اور نا ہی ان کی ذہنیت)
 

لالہ رخ

محفلین
میں پچھلے تین سال سے ایک مسیحی ادارے میں پڑھ رہی ہوں ان کے ساتھ رہتے ہوئے، ان کے ساتھ پڑھتے ہوئے میرے نبیً یا میرے اسلام کو کہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوا۔ یقین جائیے ہم مسلمانوں سے زیادہ اپنے قول ،کردار کے سچے اور اپنے خدا کے مخلص ہیں۔ سارے لوگ ایک جیسے نہیں ہوتے کہیں کوئی نا کوئی برا تو نکل ہی آتا ہے لیکن یقین جانیئے بڑے پیارے لوگ ہیں میرے ملک کے خواہ مسلمان ہوں یا کوئی بھی ۔ پتا نہیں کس کی نظر کھا گئی ان کو۔ ویسے ہم اتنی ڈھیٹ قوم ہیں ہمیں تو نظر بھی نہیں لگ سکتی :laughing: کسی کی ہم وہ نظر نا جلا دیں ہم زمیں پہ خدا بھی تو بنے بیٹھے ہیں ۔
 
آج بہت شرم محسوس ہوئی اپنی قوم کی جہالت پر
جب ملک میں توہینِ رسالت کا سخت ترین قانون رائج ہے تو قانون کو اپنا کام کرنے دیں۔ ایک فرد کے جُرم کی سزا سو خاندانوں کو دینا کونسے اسلام کی پیروی ہے؟؟

لوگوں کی املاک کو نذر آتش کرنے والے نادان اخلاقا قانونا شرعا سخت مجرم اور عبرت ناک سزا کے مستحق ہیں۔ ان کے اس قبیح فعل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔لیکن چند افراد کی درندگی کے باعث قوم کو جہالت کے زمرے میں ڈال دینا ناقابل تعریف بات ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ سب کچھ آخر میں کچھ نہ کچھ سیاسی یا ذاتی مفاد نکلے گا، یا تو زمین خالی کروانے کے لیے یہ سب کیا گیا یا پھر ایسی ہی کوئی اور وجہ ہو گی۔
 
آپ کا تجزیہ بعد از امکان نہیں۔ واقعی اس تخریب کاری کے پس پردہ ملک وملت دشمن مکروہ عناصر کے سیاسی و دیگر مفادات خارج از امکان نہیں۔ اللہ تعالی ہمیں با عمل باکردار مخلص با شعوراور وطن عزیز کا سچا وفا دار مسلمان بنائے۔ امین
 

طالوت

محفلین
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی یہ ٹویٹ دیکھیے

@DrAQ_Khan: If Salman Taseer Sahb's voice was heard earlier about minority rights, things wouldn't have reached where ther're now. His stand was right.
لگتا نہیں کہ ڈاکٹر صاحب کی بات پر بھی کوئی کان دھرے گا۔ جب یہی منہ گجرات (بھارت) یا برما کے سانحوں پر تھو تھو کرتے ہیں تو ان کو رتی بھر شرم نہیں آتی۔
 
انتہاء درجے کے جاہل اور دہشتگرد لوگ تھے جنہوں نے یہ کام کیا ۔۔۔۔یہ محبان رسول صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم نہ تھے بلکہ اسلام کے دشمن تھے
جب گستاخ کو پکڑ لیا گیا اور اس پر فرد جرم عائد کردیا گیا تو پھر کیا ضرورت تھی ایسی دہشتگردی کرنے کی ۔۔۔
یہ منظم طریقے سے کروایا گیا ہے ۔۔۔۔
 
میں پچھلے تین سال سے ایک مسیحی ادارے میں پڑھ رہی ہوں ان کے ساتھ رہتے ہوئے، ان کے ساتھ پڑھتے ہوئے میرے نبیً یا میرے اسلام کو کہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوا۔ یقین جائیے ہم مسلمانوں سے زیادہ اپنے قول ،کردار کے سچے اور اپنے خدا کے مخلص ہیں۔ سارے لوگ ایک جیسے نہیں ہوتے کہیں کوئی نا کوئی برا تو نکل ہی آتا ہے لیکن یقین جانیئے بڑے پیارے لوگ ہیں میرے ملک کے خواہ مسلمان ہوں یا کوئی بھی ۔ پتا نہیں کس کی نظر کھا گئی ان کو۔ ویسے ہم اتنی ڈھیٹ قوم ہیں ہمیں تو نظر بھی نہیں لگ سکتی :laughing: کسی کی ہم وہ نظر نا جلا دیں ہم زمیں پہ خدا بھی تو بنے بیٹھے ہیں ۔
اس واقعہ کا افسوس بحثیت مسلمان ہم کو بھی ہے جو بھی ہوا انتہائی غلط ہؤا ۔۔۔مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہیئے
تاہم جذبات میں آکر نادانی میں اس قسم کی بے تکا باتوں سے پرہیز کیا جائے جو آپ کررہی ہیں ۔۔۔
"پیارے اور ہم سےزیادہ سچے مخلص" جیسے الفاظ سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ انکے درمیان رہ کر کچھ زیادہ ہی گھل مل گئی ہیں جبکہ یہ لوگ ان القابات کے ہرگز مستحق نہیں
اور "اپنے خدا" سے کیا مراد ہے ۔۔۔کیا آپ اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ انکے خدا کوئی اور ہے اور ہمارا خدا کوئی اور ہے ۔۔۔ہرگز نہیں ۔۔۔انکا خدا بھی ایک ہے اور ہمارا خدا بھی ایک ہے وہی ہے جسے اللہ کہتے ہیں مگر یہ لوگ زیادتی کرتے ہیں اور شریک ٹہراتے ہیں معاذاللہ

اپنے ذاتی تجربہ سے پہلے قرآن کا ترجمہ ہی پڑھ لیا ہوتا تو زیادہ بہتر تھا ۔۔

اے ایمان والو ! تم یہود ونصاری کو دوست نہ بناؤ یہ توآپس میں ہی ایک دوسرے کے دوست ہیں ، تم میں سے جو بھی ان میں سے کسی ایک کے ساتھ دوستی کرے گا وہ بلاشبہ انہیں میں سے ہے ، ظالموں کو اللہ تعالی ہرگز راہت راست نہیں دکھاتا ۔
المائدہ ( 51 )

امید ہے کہ شائد کچھ بات سمجھ آگئی ہوگی ۔۔۔اگر پھر بھی نہ آئے تو سورہ کی پہلی لفظ پر غور کرلے کہ "اے ایمان والو" مطلب جو اس بات کو مانے وہ ایمان والے ہیں۔۔
اور جو ان سے دوستی پر بھی مصر ہے تو وہ انہی میں سے ہے ۔۔۔خوب سمجھ لے
باقی ہر کوئی اللہ کے ہاں جواب دہ ہے ۔۔۔۔

البتہ اس بات کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ انکے ساتھ ظلم و زیادتی کی جائے گالی دی جائے برا بھلا کہا جائے ۔۔۔جیسا کہ آج لوگوں نے کیا ۔۔
البتہ ان سے دوستی اور میل جول سے اجتناب برتا جائے ۔۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اللہ ہی سمجھے اس قوم کو۔ نہ جانے کیا کیا ہو رہا ہے آج کل۔ ہر دوسرے دن ایک نیا محاذ کھل جاتا ہے۔ سمجھ سے بالا تر ہیں یہ سب چیزیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
سرپھرے بھیا آپ کی بات ٹھیک ہی سہی لیکن یہ اس کا مقام نہیں ہے۔ یہ بات آپ کسی اور دھاگے میں یا مکالمے میں کرتے تو اس کے اثرات مختلف ہوتے۔
 

شمشاد

لائبریرین
سرپھرا صاحب اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ دوسروں کو بُرے ناموں سے مت پکارو۔ لیکن آپ نے تو اپنا نام ہی ایسا رکھا ہوا ہے۔

جہاں تک حوا کی بیٹی کے مراسلے سے میں سمجھا ہوں، انہوں نے غیر مسلموں کے اخلاق کی بات کی ہے کہ وہ کیسے ہیں۔ اور اس بات کی تائید میں بھی کروں گا۔

میں یہاں ایک ایسی کمپنی میں کام کرتا ہوں جس میں ہندو بھی ہیں، عیسائی بھی ہیں مسلمان بھی ہیں جن میں پانچ وقت کے پکے نمازی ہیں اور کچھ مسلمان ایسے بھی ہیں جنہوں نے شاید ہی کبھی کوئی نماز ادا کی ہو۔

آپ یقین کریں کہ میں نے کئی ایک غیر مسلموں کا اخلاق اور رویہ پانچ وقت کے نمازی مسلمانوں سے بہت بہتر پایا ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
ہم مسلمانوں کے پاس صرف " فتوی فیکٹری " ہی باقی بچی ہے ۔
اور ہم بہت تیز رفتاری سے اس کی پیداوار بڑھا رہے ہیں ۔
لگاؤ فتوی اڑاؤ گردن جلاؤ گھروں کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور پھر لگاؤ صدا کہ ہم ہیں " رحمت للعالمین " کے پیروکار ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
باقی سب اوصاف تو یہود و نصاری میں ملتے ہیں ۔ ایمان داری ۔ انسانیت ۔ اخلاق ۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top