قبلہ و کعبہِ الم ہیں ہم---- ذہین شاہ تاجی (آیاتِ جمال)

مغزل

محفلین
’’ غزل ‘‘

قبلہ و کعبہِ الم ہیں ہم
ہاں الف لام میم ، ہم ہیں ہم

ہم پہ قرآن ِ عشق اترا ہے
مرسلانِ خدائے غم ہیں ہم

اور اللہ کا کرم کیا ہے
آپ اللہ کا کرم ہیں ہم

آپ بت خانہِ صفات اپنے
جلوہِ ذات کا حرم ہیں ہم

کچھ زیادہ نہ کچھ کسی سے کم
دور ، از فکرِ بیش وکم ہیں ہم

تخت ہے دہر، ہم ہیں تخت نشیں
جام ہے کائنات ، جم ہیں ہم

دیدہ و دل سے دیکھ ہم کو ذہین
اس زمانے میں مغتنم ہیں ہم

ذہین شاہ تاجی، آیاتِ جمال
 

مغزل

محفلین
بندہ پروی ہے صاحب ، یہ نظامی بھیا ہے فون کر کے ’’ تڑی ‘‘ دی تھی کہ بابا کا کلام پیش کرو ،ورنہ ہم ناراض ہوجائیں گے سو ، ’’ کریڈٹ ‘‘ انہی کو جاتا ہے، بہت شکریہ
 
Top