ذہین شاہ تاجی

  1. سیما علی

    کاروان عمر رفتہ کی نشانی رہ گئی۔۔ ذہین شاہ تاجی

    کاروان عمرِ رفتہ کی نشانی رہ گئی روح بن کر اضطرابِ جاودانی رہ گئی ایک نقطہ پر سمٹ کر زندگانی رہ گئی نقش ہو کر دل میں ان کی مہربانی رہ گئی ہم بہت آگے نکل آئے حیات عشق میں ساتھ تھوڑی دور چل کر عمر فانی رہ گئی اپنی صورت دیکھ کر تیری حقیقت دیکھ لیں اب یہی اک شکل ادراک معانی رہ گئی آپ آ جائیں تو...
  2. کامران ترمذی

    دل جا رہا ہے ہاتھ سے، ہاتھ آ رہا ہے کیا؟۔۔۔ بابا ذہین شاہ تاجی

    دل جا رہا ہے ہاتھ سے، ہاتھ آ رہا ہے کیا؟ سمجھا ہے دل نے کیا مجھے، سمجھا رہا ہے کیا؟ حد نظر سے دور نظر آرہا ہے کیا؟ دل تجھ سے بے حجاب ہؤا جا رہا ہے کیا؟ تھا شرط جس کی یاد میں ہر شے کو بھولنا ہر شے کی یاد سے وہی یاد آرہا ہے کیا؟ میں نے ذہین جس پہ لٹائی تھی زندگی وہ میری زندگی ہی بنا جا رہا ہے...
  3. کامران ترمذی

    جی چاہے تو شیشہ بن جا، جی چاہے پیمانہ بن جا۔۔۔ بابا ‫ذہین‬ شاہ تاجی کی بہت عمدہ غزل

    جی چاہے تو شیشہ بن جا، جی چاہے پیمانہ بن جا شیشہ پیمانہ کیا بننا، مے بن جا، مےخانہ بن جا مے بن کر، مےخانہ بن کر، مستی کا افسانہ بن جا مستی کا افسانہ بن کر، ہستی سے بیگانہ بن جا ہستی سے بیگانہ ہونا، مستی کا افسانہ بننا اس ہونے سے، اس بننے سے، اچھا ہے دیوانہ بن جا دیوانہ بن جانے سے بھی، دیوانہ...
  4. کامران ترمذی

    غزلِ بابا ذہین شاہ تاجی

    خاک سے لالہ و گل سنبل و ریحاں نکلے تم بھی پردے سے نکل آؤ کہ ارماں نکلے شیخ آنے کو میخانے میں مسلماں آیا کاش میخانے سے نکلے تو مسلماں نکلے بند آنکھیں کیئے ہم منتظرِ جلوہ رہے جب کھلی آنکھ تو خود جلوئہ جاناں نکلے کیا کوئی بزمِ حسیں زیرِ زمیں اور بھی ہے؟ پھول کیوں چاک جگر چاک گریبان نکلے رنگ و...
  5. مغزل

    وہ چشمِ میگوں جامِ محبت -----ذہین شاہ تاجی ، آیاتِ جمال

    ’’ غزل ‘’ وہ چشمِ میگوں جامِ محبت وہ خاص کیفِ عام محبت بدنام ہونا ، نامِ محبت ناکامیاں ہیں کامِ محبت دوشِ ہوا پر گیسوئے رقصاں ذوقِ اسیری دامِ محبت زنجیرِ پائے موجِ صبا ہے خوشبوئے گیسو دامِ محبت اپنی محبت مقصود اپنا ناکام ہیں ناکامِ محبت کیا پیارے پیارے نام ہیں دل کے طورِ...
  6. مغزل

    حقیقت ہے کہ امرِ اتفاقی بارہا دیکھا --- ذہین شاہ تاجی از آیاتِ جمال

    ’’ غزل ‘‘ حقیقت ہے کہ امرِ اتفاقی بارہا دیکھا جہا ں وہ بت نظر آیا وہیں ہم نے خدا دیکھا طلب کی کامیابی نے نظر کی بے حجابی نے وہی پایا ہوا پایا وہی دیکھا ہوا دیکھا نہیں معلوم یہ بیتابی ٔ دل چاہتی کیا ہے جہاں تک بھی نگاہِ شوق سے دیکھا گیا دیکھا نگاہِ شوق کی یہ خوش نصیبی تو کوئی...
  7. مغزل

    لاَ موجودُ ُ غَیر الحق ---- ذہین شاہ تاجی (آیاتِ جمال)

    ’’ غزل ‘‘ لاَ موجودُ ُ غَیر الحق غیرِ حق زق زق بق بق چشمِ حق ہے سوئے حق دیکھ ! مقیّد میں مطلق ایک دمک سے مکھڑے کی ہوش ہیں غائب رنگ ہیں فق دل کا بیڑا پار اترا بے کشتی و بے زورق محض جنوں کی بے ربطی کیا دنیا کا نظم و نسق مہر و مہ، عرش و کرسی مصحفِ دل کاایک ورق حسن کی...
  8. مغزل

    قبلہ و کعبہِ الم ہیں ہم---- ذہین شاہ تاجی (آیاتِ جمال)

    ’’ غزل ‘‘ قبلہ و کعبہِ الم ہیں ہم ہاں الف لام میم ، ہم ہیں ہم ہم پہ قرآن ِ عشق اترا ہے مرسلانِ خدائے غم ہیں ہم اور اللہ کا کرم کیا ہے آپ اللہ کا کرم ہیں ہم آپ بت خانہِ صفات اپنے جلوہِ ذات کا حرم ہیں ہم کچھ زیادہ نہ کچھ کسی سے کم دور ، از فکرِ بیش وکم ہیں ہم تخت ہے دہر، ہم...
  9. مغزل

    وہ ماہِ طلعت و زہرہ جبین کون ہے ، تم ہو ! --- ذہین شاہ تاجی (آیاتِ جمال)

    ’’ غزل ‘‘ وہ ماہِ طلعت و زہرہ جبین کون ہے ، تم ہو ! ز فرق تا بہ قدم نازنین کون ہے ، تم ہو ! متاعِ قلب و نظر کی امین کون ہے ، تم ہو ! تمام حسن ، سراپا حسین کون ہے ، تم ہو ! نمودِ لالہ و گل میں جو مسکراتا ہے وہ گل نشین کون وہ غنچہ نشین کون ہے ، تم ہو ! سجودِ کعبہِ ہستی ہیں کس کے...
  10. مغزل

    وارثِ سیدؐ الانام حسینؑ ----- ذہین شاہ تاجی

    وارثِ سیدؐ الانام حسینؑ تم پہ اللہ کا سلام حسینؑ سب جوانانِ خلد کےسرورؑ ہیں امامِ حسنؑ ، امام حسینؑ کوثر و سلسبیل کےمختار تشنہ لب اور تشنہ کام حسینؑ جس کو پیغامِ آخری کہئے ہیں وہ اللہ کا پیام حسینؑ راکب دوشِ صاحبِؐ معراج اللہ اللہ ترا مقام حسینؑ قدرتِ...
  11. ا

    میں ہوش میں ہوں تو تیرا ہوں -- ذہین شاہ تاجی

    میں ہوش میں ہوں تو تیرا ہوں ، دیوانہ ہوں تو تیرا ہوں ہوں رازِ ازل تو تیرا ہوں ، افسانہ ہوں تو تیرا ہوں برباد کیا برباد ہوا ، آباد کیا آباد ہوا ویرانہ ہوں تو تیرا ہوں ، کاشانہ ہوں تو تیرا ہوں تو میرے کیف کی دنیا ہے ، تو میری مستی کا عالم پیمانہ ہوں تو تیرا ہوں ، میخانہ ہوں تو تیرا ہوں...
  12. مغزل

    یہ شرک ہے تصّورِ حسن وجمال میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ذہین شاہ تاجی

    ’’ غزل ‘‘ یہ شرک ہے تصّورِ حسن وجمال میں ہم کیوں ہیں تم اگر ہو ہمارے خیال میں جب سے مرا خیال تری جلوہ گاہ ہے آتا نہیں ہوں آپ بھی اپنے خیال میں اٹھّا ترا حجاب نہ میرے اٹھے بغیر میں آپ کھوگیا ترے ذوقِ وصال میں بیداریِ حیات تھی ایک خوابِ بیخودی نیند آگئی مجھے تری بزمِ جمال میں اب ہر...
  13. ا

    اقبال اور بابا تاج الدین

    کلیاتِ مکاتیب اقبال از سید مظفر حسین برنی میں اقبال اور مہاراجہ کشن پرشاد کے درمیان خط و کتابت میں ناگپورکےکسی بابا تاج الدین کا ذکر آیا ہے۔ کسی کو علم ہے ان کے بارے میں ۔ شائد اعجاز اختر صاحب بتا پائیں۔
Top