لاَ موجودُ ُ غَیر الحق ---- ذہین شاہ تاجی (آیاتِ جمال)

مغزل

محفلین
’’ غزل ‘‘

لاَ موجودُ ُ غَیر الحق
غیرِ حق زق زق بق بق

چشمِ حق ہے سوئے حق
دیکھ ! مقیّد میں مطلق

ایک دمک سے مکھڑے کی
ہوش ہیں غائب رنگ ہیں فق

دل کا بیڑا پار اترا
بے کشتی و بے زورق

محض جنوں کی بے ربطی
کیا دنیا کا نظم و نسق

مہر و مہ، عرش و کرسی
مصحفِ دل کاایک ورق

حسن کی سادہ بات ذہین
فکرَ دقیق ، کلام ادق

بابا ذہین شاہ تاجی ۔ از آیاتِ جمال
 

مغزل

محفلین
بہت شکریہ نظامی صاحب ، شاہ110اور نایاب نقوی صاحب ، بڑی محبت جناب
 

مغزل

محفلین
سر آنکھوں پر صاحب، بہت نوازش حوصلہ افزائی کو ممنون ہوں ، شکریہ وارث صاحب
 
Top