مغزل
محفلین
’’ غزل ‘‘
لاَ موجودُ ُ غَیر الحق
غیرِ حق زق زق بق بق
چشمِ حق ہے سوئے حق
دیکھ ! مقیّد میں مطلق
ایک دمک سے مکھڑے کی
ہوش ہیں غائب رنگ ہیں فق
دل کا بیڑا پار اترا
بے کشتی و بے زورق
محض جنوں کی بے ربطی
کیا دنیا کا نظم و نسق
مہر و مہ، عرش و کرسی
مصحفِ دل کاایک ورق
حسن کی سادہ بات ذہین
فکرَ دقیق ، کلام ادق
بابا ذہین شاہ تاجی ۔ از آیاتِ جمال
لاَ موجودُ ُ غَیر الحق
غیرِ حق زق زق بق بق
چشمِ حق ہے سوئے حق
دیکھ ! مقیّد میں مطلق
ایک دمک سے مکھڑے کی
ہوش ہیں غائب رنگ ہیں فق
دل کا بیڑا پار اترا
بے کشتی و بے زورق
محض جنوں کی بے ربطی
کیا دنیا کا نظم و نسق
مہر و مہ، عرش و کرسی
مصحفِ دل کاایک ورق
حسن کی سادہ بات ذہین
فکرَ دقیق ، کلام ادق
بابا ذہین شاہ تاجی ۔ از آیاتِ جمال