فواد صاحب کی خدمت میں .. اور پاکستانی امریکیوں کی خدمت میں بھی

عسکری

معطل
اس میں پاکستانی امریکی کہاں سے آ گئے ؟ وہ تو وہاں بہتر مستقبل اور کام کے لیے ہیں مجھے اور آپکو کل ویزا ملا تو ہم بھی چلے جائیں گے وہاں ۔:raisedeyebrow:
 

شمشاد

لائبریرین
میرا خیال ہے پاکستانی امریکی سے مراد ان کی ایسے حضرات ہیں جو رہتے تو پاکستان میں ہیں اور مالا ہر وقت امریکہ کا جھپتے ہیں۔
 

mfdarvesh

محفلین
بس آخری سوال: کہ کون ذمہ دار ہے سات سالوں کا جب کچھ ثابت بھی نہیں ہوسکا اور ستم بالا یہ کہ حکومت پاکستان معاف کرنے کو تیار نہیں اب تو پاکستان میں مسلمان ہونا بھی جرم قرار پائے گا
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ کوئ پہلا موقع نہیں ہے کہ گوانتاناموبے ميں نظربند کسی سابق قيدی نے امريکی فوجيوں کی مبينہ بدسلوکی کے حوالے سے يک طرفہ تصوير پيش کی ہے۔

دلچسپ بات يہ ہے کہ ان تمام کہانيوں ميں مبينہ ظلم کا شکار افراد يہ غلط تاثر قائم کرنے کی کوشش کرتے دکھائ ديتے ہیں کہ انھيں بغير کسی وجہ اور تعلق کے اغوا کيا گيا تھا اور پھر اس تاثر کو مضبوط کرنے اور گوانتاناموبے ميں موجود قيد خانے کے حوالے سے پراسراريت کو جلا دينے کے لیے "بليک ہول" جيسےالفاظ اور تاثرات کا استعمال کيا جاتا ہے۔

ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم کے ممبر کی حيثيت سے مختلف اردو فورمز پر مجھ سے سب سے زيادہ سوال اسی حوالے سے کيے گئے ہيں۔ چنانچہ ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم نے کچھ عرصہ پہلے گوانتاناموبے کا باقاعدہ دورہ کيا تھا جس ميں ہم نے وہاں پر قيديوں کے حالات زندگی کا از خود مشاہدہ کيا اس حوالے سے ميں نے حقائق اور مشاہدات اس فورم پر بھی پوسٹ کيے تھے۔ جو ذيل ميں پيش ہيں۔

http://www.urduweb.org/mehfil/showthread.php?7418-عالمی-دھشت-گرد-امریکہ/page5

يہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ جو افراد ہمدردی کے حصول کے لیے اپنے اوپر ہونے والے مبينہ مظالم کا ذکر کرتے ہيں وہ کبھی بھی اس سرکاری چارج شيٹ کا ذکر نہيں کرتے جس کی بنياد پر انھيں مقدمے کا سامنا کرنا پڑا۔

قاری سعد اقبال مدنی کے خلاف جو چارج شيٹ تھی وہ آپ اس ويب لنک پر پڑھ سکتے ہیں۔

http://www.freeimagehosting.net/f3492

يہ ياد رہے کہ قاری سعد اقبال مدنی سميت گوانتاناموبے ميں نظربند تمام افراد "اينمی کمبيٹنٹ" کے قوانين کے تحت زير حراست ليے گئے تھے اور ان ضوابط کی تشريح 11 ستمبر 2001 کے واقعات کے تناظر ميں کی جانی چاہيے۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ 11 ستمبر 2001 کے حملے امريکہ کے خلاف اقدام جنگ کے مترادف تھے۔ ان کی نوعيت اور شدت ايک جنگ کے مساوی تھی۔ ان حملوں ميں کم از کم ايک ہدف پينٹاگان خالص عسکری نوعيت کا تھا۔ بے گناہ شہريوں کی ہلاکتيں اس کے علاوہ تھيں۔ يہ بھی ياد رہے کہ 11 ستمبر کے حملے القائدہ کی جانب سے امريکی تنصيبات پر پہلے حملے نہيں تھے بلکہ اس سے پہلے قريب دس سالہ عرصے ميں امريکی شہريوں اور امريکی تنصيبات پر لاتعداد حملے کيے گئے۔ ستمبر 18 2001 کو کانگريس نے امريکی صدر کو يہ اختيار ديا تھا کہ وہ ان حملوں کے جواب ميں طاقت کا استعمال کر سکتے ہيں۔

يہ تاثر اور دعوی بھی بالکل بے بنياد اور حقائق کے منافی ہے کہ ان افراد کی حکومتوں اور اہل خانہ سميت کسی کو بھی گوانتاناموبے ميں نظربند افراد کے حدود واربعہ سے آگاہ نہيں کيا گيا تھا۔

گوانتاناموبے ميں موجود قيديوں کی مکمل فہرست متعلقہ ممالک کی حکومتوں کو تمام تر کوائف کے ساتھ مہيا کی گئ تھی يہ لسٹ سال 2006 ميں تيارکی گئ تھی جو آپ اس ويب لنک پر پڑھ سکتے ہيں۔ اس لسٹ ميں قاری سعد اقبال مدنی کا نام 503 نمبر پر موجود ہے۔

http://www.keepandshare.com/doc/view.php?id=1337428&da=y

بہت سی ممالک کی حکومتوں کے نمايندوں سميت صحافيوں، وکلاء اور ريڈ کراس کے نمايندوں نے بھی اس کے بعد گوانتاناموبے کا باقاعدہ دورہ کيا تھا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

ساجد

محفلین
يہ کوئ پہلا موقع نہیں ہے کہ گوانتاناموبے ميں نظربند کسی سابق قيدی نے امريکی فوجيوں کی مبينہ بدسلوکی کے حوالے سے يک طرفہ تصوير پيش کی ہے۔
دلچسپ بات يہ ہے کہ ان تمام کہانيوں ميں مبينہ ظلم کا شکار افراد يہ غلط تاثر قائم کرنے کی کوشش کرتے دکھائ ديتے ہیں کہ انھيں بغير کسی وجہ اور تعلق کے اغوا کيا گيا تھا اور پھر اس تاثر کو مضبوط کرنے اور گوانتاناموبے ميں موجود قيد خانے کے حوالے سے پراسراريت کو جلا دينے کے لیے "بليک ہول" جيسےالفاظ اور تاثرات کا استعمال کيا جاتا ہے۔
قاری اقبال مدنی کو سات سال تک مختلف جگہوں پر قید رکھا گیا۔ یہ بات بحث سے خارج ہے کہ اس کا تعلق القاعدہ سے تھا یا نہیں لیکن اس پر الزام یہی تھا کہ اس کا تعلق القاعدہ سے تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس کے بعد ۔۔۔۔۔۔۔۔آپ یہ چارج شیٹ قاری اقبال کے خلاف پیش کر رہے ہیں۔
اب پھر سے آپ اپنے ابتدائی جملوں پر غور فرمائیں تو آپ اسے یک طرفہ تصویر سے تعبیر کر رہے ہیں لیکن دراصل اپ اپنی عدالت ہی کو جھوٹی کہہ رہے ہیں جس نے قاری اقبال کو انہی الزامات سے بری کر دیا اور قاری اقبال نے بھی یہی کہا ہے کہ میں اذیت کے یہ سات سال کبھی نہیں بھلا سکتا۔آپ نےقاری اقبال کے بارے میں جو موقف پیش کیا ہے اس نے خود ہی امریکی ظلم پہ مہر تصدیق لگا دی ہے کسی کو کچھ بھی ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
چند دن قبل وکی لیکس نے بھی امریکی سورماؤں کے ہاتھوںکم از کم دس عراقیوں کے بچوں سمیت بے رحمانہ اور اندھا دھند قتل کی رپورٹ شائع کی ہے۔ اس کا ذکر کرنا پسند فرمائیں گے؟۔
 

ساجد

محفلین
يہ ياد رہے کہ قاری سعد اقبال مدنی سميت گوانتاناموبے ميں نظربند تمام افراد "اينمی کمبيٹنٹ" کے قوانين کے تحت زير حراست ليے گئے تھے اور ان ضوابط کی تشريح 11 ستمبر 2001 کے واقعات کے تناظر ميں کی جانی چاہيے۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ 11 ستمبر 2001 کے حملے امريکہ کے خلاف اقدام جنگ کے مترادف تھے۔ ان کی نوعيت اور شدت ايک جنگ کے مساوی تھی۔ ان حملوں ميں کم از کم ايک ہدف پينٹاگان خالص عسکری نوعيت کا تھا۔ بے گناہ شہريوں کی ہلاکتيں اس کے علاوہ تھيں۔ يہ بھی ياد رہے کہ 11 ستمبر کے حملے القائدہ کی جانب سے امريکی تنصيبات پر پہلے حملے نہيں تھے بلکہ اس سے پہلے قريب دس سالہ عرصے ميں امريکی شہريوں اور امريکی تنصيبات پر لاتعداد حملے کيے گئے۔ ستمبر 18 2001 کو کانگريس نے امريکی صدر کو يہ اختيار ديا تھا کہ وہ ان حملوں کے جواب ميں طاقت کا استعمال کر سکتے ہيں۔
"دوڑ پیچھے کی طرف اے گردش ایام تو" یادش بخیر اسرائیل نے عراق میں فوجی کارروائی کی تھی اور اس کی فوجی تنصیبات تباہ کی تھیں تب آپ کے انصاف کا معیار یہ نہ تھا۔ چلیں چھوڑئیے اس بات کو دوسری عالمی جنگ میں جاپان پر ایٹمی حملے سے لے کر آج تک "صاحب بہادر" کتنے ملکوں میں جارحیت کر چکے ہیں۔ کیا خیال ہے اس قانون کا ۔۔۔۔۔دیکھ لیں کہ آپ پھر سے خود ہی دلیل کی زنجیر سے بندھ گئے ناں؟۔
چلئیے اسے بھی چھوڑئیے ۔ افغانستان اس وقت مکمل طور پہ امریکہ کے کنٹرول میں ہے اور وہاں سے دہشت گرد پاکستانی حدود میں داخل ہو کر پاکستانی فوجیوں کا قتل کرتے ہیں۔ گویا اب پاکستان کو یہ حق حاصل ہو گیا کہ وہ بین الاقوامی قوانیں کو پامال کرتے ہوئے ان مجرموں اور قاتلوں کو انہی کے انداز میں جواب دینے کے لئیے افغانستان میں فوج داخل کر دے یا اپنے کسی دوست کو "اتحادی" بنا کر ڈرون حملے کر کے بے گناہ افغانیوں کو بھی مار ڈالے؟۔ ظاہر ہے کہ یہ انسانیت کے خلاف ہو گا اور میں ذاتی طور پہ بھی اس کی حمایت نہیں کروں گا لیکن آپ اسی قسم کی ننگی امریکی جارحیت کا مسلسل دفاع کئیے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے مجھے بار بار آپ کی تضاد بیانیوں اور غلط قانونی تشریحات پہ آپ کو آگاہ کرنا پڑتا ہے۔ آپ ہر اس بات کوسازشی نظریہ کہتے آئے ہیں جو امریکی پالیسیوں کے دوغلے پن کو ظاہر کرتی تھی لیکن اب 2001 نہیں 2011 ہے اور حالات سچ کو ظاہر ہی نہیں ثابت بھی کر چکے ہیں۔
ایک بڑی طاقت ہونے کے ناطے عالمی امن کے حوالے سے امریکہ پہ اتنی ہی بڑی ذمہ داری عاید ہوتی ہے اور ہم امریکہ کے ساتھ تعاون اور دوستی کے خواہش مند ہیں لیکن اس کی غیر متوازن پالیسیاں اور نا انصافی پہ مبنی مؤقف دنیا بھر میں اس کے دوستوں میں کمی کا سبب بن رہا ہے۔
 

arifkarim

معطل
امریکہ ایک ایسا ملک ہے جسکی پیدائش ہی جارحیت یعنی مقامی ریڈ انڈین آبادی پر ناجائز قبضہ کے بعد شروع ہوئی۔ بعد ازاں اس نوآبادی نے اپنی یورپین تہذیبی آبادی کو خیر باد کہہ کر اسرائیل کی طرح "آزادی" کا اعلان کر دیا اور یوں اس وطن کی تاریخی جارحیت کا آغاذ ہوا۔ 1775 سے لیکر آج تک امریکہ کئی سو جنگوں کا حصہ بن چکا ہے اور ڈنڈا دیا ہوا کہ یہ سب دنیا کے امن کو بچانے کیلئے کیا جا رہا ہے حالانکہ امریکہ دنیا کا سب سے بڑا اسلحہ برآمد ملک ہے :rollingonthefloor:
http://en.wikipedia.org/wiki/List_of_wars_involving_the_United_States
 
Top