فنا فی اللہ ------- ایک نظم--------سیدانورجاویدہاشمی

مغزل

محفلین
’’فنا فی اللہ ‘‘

وہ افغانی حسینائیں
جنھیں تنّور پر دیکھا
انھیں میں ایک پشمینہ تھی
اُس کا نام اس کے ساتھ بیٹھی
ایک لڑکی نے پکارا تھا:
مری پشمینہ! پش می نے
سُبحان اللہ سبحان اللہ
اچانک ایک چنگاری اُڑی
میں بالکونی سے یہ منظر دیکھتا تھا
پَٹ پُٹ پَٹا پٹ پُھٹ
کئی شعلے بھڑک کر
اُن حسیناؤں کے چہروں پر
گلابی، ارغوانی، آتشیں رنگوں کو بکھراتے
ہوا کے ساتھ محو ِ رقص تھے
و َاللہ!
یہ سارے آتشیں منظر
مری آنکھوں نے دیکھے، پَر
مرے سینے میں جو شعلے بھڑک اُٹھے
اُنھیں اب کون دیکھے گا؟
فنا فی اللہ فنا فی اللہ
٭

سید انور جاوید ہاشمی
 
Top