فرقان جاوید کے خالق ، جناب عبدالعزیز خالد انتقال کر گئے

قرآن مجید کے منظوم اردو ترجمے فرقان جاوید کے خالق، جناب عبدالعزیز خالد لاہور میں انتقال کر گئے ۔ ڈیفنس باغ رحمت قبرستان میں تدفین ہوئی ۔
ان کی عمر 83 برس تھی۔ پچاس سے زائد کتب کے مصنف تھے ۔فرقان جاوید کے علاوہ ان کے نعتیہ مجموعے بھی بہت مشہور تھے ۔ کالم بھی لکھتے رہے ۔
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے صدارتی یا سیرت ایوارڈ یافتہ تھے ۔
افسوس تو یہ ہے کہ میڈیا نے ان کی وفات کی خبر کے سلسلے میں بھی علم اور اہل علم سے بے حسی کی سابقہ روش برقرار رکھی ۔
دعا ہے کہ اللہ تعالی ان کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں جگہ دے ۔آمین ۔


بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کچھ مدت گزری محترم المقام اعجاز اختر صاحب نے کسی دھاگے میں منظوم ترجمہ سے چند شعر غالبا سورۃ الناس کے پیش کئے تھے۔ ساتھ انہوں نے اس بات کی خواہش ظاہر کی تھی کہ اسکا ناظم بھی معلوم ہوجائے تو کیا ہی اچھی بات ہو، میرے ذہن میں اس وقت ایک منظوم ترجمہ تھا جو میں نے اپنی تعلیم گاہ مدرسہ دار العلوم العربیہ الاسلامیہ۔ بری (انگلینڈ۔مانچسٹر) میں دیکھا تھا۔ لیکن مؤلف کا نام ذہن نشین نہ تھا۔ پھر میرا لائبریری کے ناظر سے رابطہ بھی نہ ہوسکا۔خیر مطالعہ کے دوران قرآن کمپلیکس سے شائع شدہ ایک تحقیق گزری جسکے محقق ڈاکٹر احمد خان ہیں، انہوں نے اس تحقیق میں جو (تاریخ تطور ترجمۃ معانی القرآن الکریم الی اللغۃ الٲردیہ مع ببلیوغرافیۃ الترجمات الکاملۃ والمنشورۃ لمعاني القرآن الکریم) سے موسوم ہے جس میں انہوں نے قرآن کریم کے اردو تراجم کی تاریخ پر مفصل گفتگو کی۔ اور ساتھ منشور تراجم کی فہرست بھی مرتب کی ہے۔ اس میں سے مجھے پانچ منظوم تراجم ملے ہیں، عبارت عربی میں ہے اس لئے میں سرسری ترجمہ کرکے پیش کر رہا ہوں:

۱۔محمد عبد السلام عباسی بدیوانی کا منظوم ترجمہ موسوم بہ (زاد الاخرۃ)، لکھنؤ: منشی نولکشور۔ بتاریخ 1285 ہجری، 1868 عیسوی۔ ۴ اجزاء۔
1244 ہجری کو مکمل ہوا۔ قرآن کے ساتھ طبع کیا گیا۔
اس ترجمہ کا کچھ حصہ مکتبہ مجمع البحوث الاسلامیہ پاکستان اسلام آباد میں 23114 نمبر کے تحت موجود ہے۔

۲۔ قرآن کریم کے معانی کا منظوم ترجمہ۔ مصنف: محمد شمس الدین شائق ایزدی۔ مطبعہ اتحادیہ لاہور سے 1342 ہجری، 1923 عیسوی طو شائع ہزا۔ چھوٹے صفحات۔ صفحات کی تعداد 2966۔ قرآن کریم کے ساتھ بین السطور طبع ہوا۔ اس میں 25679 شعر ہیں۔ اس ترجمہ کا نسخہ مکتبہ مجمع البحوث الاسلامیہ پاکستان اسلام آباد میں 15259 نمبر کے تحت موجود ہے۔

۳۔ابراہیم بیگ مرزا چغتائی (وفات: 1940 عیسوی) کا منظوم اردو ترجمہ۔ آگرہ: 1934 عیسوی قرآن کے ساتھ طبع ہوا۔

۴۔ اطہر زبیر لکھنوی کا منظوم ترجمہ موسوم بہ (سحر البیان) کراچی میں فیروز والا 1370 ہجری ، 1951 عیسوی میں طبع ہوا۔ 1498 صفحات پر مشتمل ہے۔ قرآن کے ساتھ طبع ہوا۔ قومی میوزیم (پاکستان۔ کراچی) میں 2770 نمبر کے تحت نسخہ موجود ہے۔

۵۔ عبد العزیز خالد کا اردو منظوم ترجمہ موسوم بہ (فرقان جاوید) قرآن کریم کے ساتھ لاہور ۔ مقبول اکیڈمی 1988 عیسوی میں شائع ہوا۔ 1072 صفحات پر مشتمل ہے۔ اس ترجمہ کا نسخہ مکتبہ مجمع البحوث الاسلامیہ پاکستان اسلام آباد میں 48411 نمبر کے تحت موجود ہے۔


والسلام
 

سویدا

محفلین
اللہ تعالی مرحوم کی مغفرت فرمائے
ان کی اردو تحریر میں‌عربی زبان کی چاشنی شامل تھی
اردو میں‌عربی کے الفاظ کی آمیزش اور عربی تراکیب کا اردو میں‌بہترین استعمال عبدالعزیز خالد کا خاصہ تھا
ان کی کتاب العلم نامی کیا کسی کے پاس موجود ہے ؟
 

ایم اے راجا

محفلین
اناللہ وانّا الیہ راجعون۔ اللہ تعالیٰ انھیں اجرِ عظیم دے کر ان کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔ آمین۔
 

شمشاد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ ان پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون۔

آپ واقعی ایک استاد شاعر تھے، اور اپنے مخصوص لب و لہجے کے مالک، مشکل گو مشہور تھے اس لیے شاید عوام میں بھی زیادہ مقبول نہیں ہوئے۔

اللہ تعالیٰ انکی مغفرت فرمائیں۔
 
Top