محسن نقوی غزل: فصلِ خرد ہے، رنگِ چمن دیکھتے چلو

فصلِ خرد ہے، رنگِ چمن دیکھتے چلو
پھر اہتمامِ دار و رسن دیکھتے چلو

دلچسپ واقعہ ہے کہ صحرا کی دھوپ میں
ذروں کا جل رہا ہے بدن دیکھتے چلو

تنقید مت کروکہ زمانہ خراب ہے
چپ چاپ دوستوں کے چلن دیکھتے چلو

محسنؔ شبِ سیاہ بھی اوڑھے ہوئے ہے آج
شفاف چاندنی کا کفن دیکھتے چلو

٭٭٭
محسن نقوی
 
Top