محمدسہیل الرحمن
محفلین
عشق ظالم ہے، طفلِ نو دیکھو
عشق کے مارو، ایک ہو دیکھو
میرے قاتل نے، بن کے چارہ گر
وار کر ڈالا، ظلم تو دیکھو
قیس جنگل میں ، عیش کرتا ہے
جا کے جنگل میں ، دوستو دیکھو
تھا سہَل عاشق، نام کا لیکن
غیر ہے حالت، پھر بھی تو دیکھو
عشق کے مارو، ایک ہو دیکھو
میرے قاتل نے، بن کے چارہ گر
وار کر ڈالا، ظلم تو دیکھو
قیس جنگل میں ، عیش کرتا ہے
جا کے جنگل میں ، دوستو دیکھو
تھا سہَل عاشق، نام کا لیکن
غیر ہے حالت، پھر بھی تو دیکھو