غاروں اور زیر زمین شہروں کی دنیا: کاپادوکیا

زیک

مسافر
10511467_10152114986581082_6431562761242096523_o.jpg
 

فاتح

لائبریرین
یقیناً آپ تو خاصے ایکسائٹڈ لگ رہے ہیں (y)
واقعی ایکسائٹڈ ہونے والی تو بات ہے کہ بچپن سے ہی ہمیں غاروں کے متعلق پڑھ کر ان غاروں میں رہنے کے متعلق سہانے خیالات ذہن میں آتے تھے کہ اگر انہیں جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کر دیا جائے تو ہم اپنا گھر کسی غار میں بنائیں گے۔
اب بھی ہمیں یہی خیال سوہان روح لگا۔
ہم تو زیک کی جانب سے اپنے اس معصوم سوال اور درخواست کے جواب کا انتظار بھی نہیں کر پائے اور بکنگ ڈاٹ کام پر جا کر کاپادوشیا کے ایک ہوٹل (کاپا دوشیا کیو ریزارٹ اینڈ سپا ہوٹل) کے غار والے کمروں کی تصاویر دیکھ بھی آئے ۔۔۔
11461512.jpg

11463343.jpg

15322636.jpg

9307405.jpg

9306601.jpg

11461880.jpg


اور اب بے حد سنجیدگی سے ہم سوچ رہے ہیں کہ یہان جایا جائے
 

قیصرانی

لائبریرین
سٹیشن ویگن کی نقل و حرکت آر وی سے بہت آسان ہے
سٹیشن ویگن میں اتنے بندے فٹ نہیں آ سکتے، کہ ہم پانچ بندے پلس سامان کا بنیادی پروگرام تھا۔ پھر لمبی ڈرائیو کا پروگرام بھی شامل تھا کہ راستے میں سو بھی سکیں کچھ لوگ۔ آر وی کی سپیڈ لمٹ کی وجہ سے وقت زیادہ بھی لگنا تھا تو سونے یا ریسٹ کا آپشن زیادہ اہم تھا۔ پھر چائے، کھانا وغیرہ بھی بنانا آسان ہو جاتا ہے۔ یورپ میں اول تو چائے ملتی نہیں اور اگر مل بھی جائے تو بکواس ذائقہ ہوتا ہے۔ میرے جیسے تو بلیک کافی پر ہی خوش ہو جاتے :)
 
Top