عوامی ترانہ

فاروقی

معطل
2mcviup.jpg


[font="alvi Nastaleeq V1.0.0"]

پاک رہبران شاد باد :::::::::: نا ہند گان شاد باد
تم نشان قرض عالی شان:::::::::: مقروض پاکستان
ماہران غبن شاد باد
درآمدی معاشی نظام :::::::::: غریب سے غریب تر عوام
اغوا ڈاکے رشوت :::::::::: پائندہ و تابندہ باد
شاطران پا گئے مراد
عاشق دولت و جمال :::::::::: رہزن ترقی و کمال
حاکمین ماضی ہوں کہ حال :::::::::: قاسمان رنج،غم،ملال
ان پہ قہر رب ذوالجلال
[/font]
 

طالوت

محفلین
بہت خوب۔ موجودہ حالات کے بالکل مطابق ہے۔
موجودہ حالات :confused: شہزادے یہ تو برسوں پر محیط کہانی ہے ۔۔۔ موجودہ حالات ہمیں اس لیے زیادہ ابتر معلوم ہوتے ہیں کہ ہمیں خبر مل جاتی ہے ۔۔۔
ورنہ، یہاں تو "آوے ہی آوے" اور "جاوے ہی جاوے" کے گھن چکر میں ڈال کر عشروں سے اس "قوم" کی عصمت دری کی جا رہی ہے ، مال لوٹا جا رہا ہے ، جانیں لی جا رہی ہیں اور ڈالروں پانڈووں میں بیچا جا رہا ہے کبھی براہ راست اور کبھی آئی ایم ایف کی چھتر چھایہ تلے ۔۔۔۔
اور اس پر ستم یہ کہ اس "قوم" کی سمجھ شریف میں یہ بات آتی ہی نہیں کہ کون ہمارے دشمن ہیں اور کون دوست !
وسلام
 

الف نظامی

لائبریرین
یہ ترانہ اور اس کے ردعمل میں لکھے والے سب جوابات حال مستی کا درس دیتے ہیں جو کسی بھی قوم کے لیے نہایت مضر ہے۔
جو اپنے حصہ کی شمع نہیں جلا سکتا وہ ایسے ترانے گا سن کر ذہنی عیاشی کرتا پھرے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بجا کہا نظامی صاحب، لیکن "حال" سے نظر چُرا کر "خمارِ پدرم سلطان بود" اور "بد مستیِ زریں ماضی" میں رہنا قوموں کے حق میں سب سے زیادہ مضر ہے۔ اور شمع ہی تو جلائی ہے شاعر نے!
 

بلال

محفلین
ایسی شمع جلانے سے اگر کوئی مزید تخلیقی کام کیا جاتا تو شائد وہ تخلیقی شمع دلوں میں اجالا پیدا کرتی یہ شمع مزید اندھیرے کا سبب بن رہی ہے ویسے بھی میڈیا پہلے ہی بہت ناامیدی اجاگر کر چکا ہے اب اس کی کیا کمی تھی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
قانونِ قدرت تو یہی ہے کہ "کسی" بھی شمع سے "کہیں" بھی اندھیرا نہیں ہوتا، ہاں آنکھیں اگر مزید زور سے بند کر لی جائیں تو اندھیرا اور گہرا ہو جاتا ہے!
 

فرخ منظور

لائبریرین
اچھی پیروڈی ہے کسی زمانے میں مجید لاہوری نے بھی پیروڈی لکھی تھی - جسکا صرف پہلا مصرع یاد ہے اگر کوئی شئیر کرسکے تو عنایت ہوگی -

کتھا چونا چھالیا قوام
 
Top