عمران خان

کیا عمران خان الطاف حسین کو برطانیہ بدر کرانے میں کامیاب ہوجائیں گے

  • عمران قومی اسمبلی کی سیٹ کھو دیں گے

    Votes: 0 0.0%
  • عمران قومی اسمبلی کی سیٹ کھو دیں گے

    Votes: 0 0.0%

  • Total voters
    59
دیر سے توایا پر درست نہیں ایا۔ یعنی دیر آئے پر غلط آئے۔
عمران اب مشرف کے کتے سنبھالنے کے بعد کیا نی کی جی حضوری میں الطاف کے کورنش بھی بجالائے گا۔ درست ہے حکومت کی خواہش کیا کیا نہیں کرواتی۔
 
اس تھریڈ میں رائے شماری کے مطابق 87 فی ص کی رائے ہے کہ عمران وہ کام نہیں کرسکتا جس کا دعوی کرتا ہے۔
پچھلے چار سال کے دوران کئی دعوے کیے اور اس سے منحرف ہوگیا۔ حتی یہ کہ جن کے خلاف مقدمے کا کہہ رہا تھا ان سے اتحاد پر بھی تیار ہے کچھ شرائط پر۔ یعنی 180 درجہ کا انحراف۔
اس بات کو اور اس کی پچھلی زندگی کو مدنظر رکھیں تو یہی خیال ائے گا کہ جو کچھ یہ کہہ رہا ہے کہ میں یہ کردوں گا وہ کردوں گا صرف جھوٹ ہے اور اس شخص کا مطمع نظر صرف اقتدار ہے۔ اس اقتدارکی خاطر یہ 180 درجے ٹرن بھی لے گا۔
 

راشد احمد

محفلین
اس تھریڈ میں رائے شماری کے مطابق 87 فی ص کی رائے ہے کہ عمران وہ کام نہیں کرسکتا جس کا دعوی کرتا ہے۔
پچھلے چار سال کے دوران کئی دعوے کیے اور اس سے منحرف ہوگیا۔ حتی یہ کہ جن کے خلاف مقدمے کا کہہ رہا تھا ان سے اتحاد پر بھی تیار ہے کچھ شرائط پر۔ یعنی 180 درجہ کا انحراف۔
اس بات کو اور اس کی پچھلی زندگی کو مدنظر رکھیں تو یہی خیال ائے گا کہ جو کچھ یہ کہہ رہا ہے کہ میں یہ کردوں گا وہ کردوں گا صرف جھوٹ ہے اور اس شخص کا مطمع نظر صرف اقتدار ہے۔ اس اقتدارکی خاطر یہ 180 درجے ٹرن بھی لے گا۔

چار سالوں میں بہت کچھ بدل گیا۔ پہلے ہم یہی سمجھتے رہے کہ کراچی میں صرف ایم کیوایم ہی دہشت گردی پھیلارہی ہے اب تو پیپلزپارٹی، اے این پی، قوم پرست جماعتیں بھی شامل ہوگئی ہیں۔

اب عمران خان جو کررہا ہے وہ درست ہے۔ اسے ایم کیوایم سے لڑائی کئے بغیر خاموشی سے وہاں اپنا ووٹ بنک بڑھانا چاہئے، ایم کیوایم سے عمران خان، ذوالفقار مرزا نے لڑکر دیکھ لیا ہے کچھ نہیں ہوسکا۔ جس نے بھی عمران خان کو لڑائی جھگڑا نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے اس نے ٹھیک مشورہ دیا ہے۔
 
لڑائی جھگڑا کرنے کا مشورہ میں نہیں دے رہا۔
پوائنٹ یہ ہے کہ عمران حالات بدلنے کے ساتھ اپنا موقف بدل لیتا ہے۔ وہ جسے پہلے دھشت گرد کہتا تھا اب ان سے گلےملنے کو تیار ہے۔ یعنی اس کا وژن یا تو دیانت دارانہ نہیں ہے یا مفاد پرستانہ ہے۔ بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ یہ شخص لیڈر کی خوبی نہیں رکھتا۔
موقف بدل سکتے ہیں۔ مگر لیڈر کا موقف بدلنے کے بعد ڈائریکشن اور نکھر جاتی ہے اور عوام کو اور فائدے ہوتے ہیں۔
مثال کے طور پر قائد اعظم محمد علی جناح ہندو مسلم اتحاد کے بہت حامی تھے بعد میں ان کو پتہ چلا کہ ہندو مسلم اتحاد نہیں ہوسکتا اور مسلمان ایک الگ قوم کے طور پر ہی رہ سکتے ہیں۔ موقف بدل گیا مگر ایل لاجک پر۔ فائدہ مسلم عوام کو۔
عمران اس کے بلکل الٹ ہے۔ اسکو یہ سمجھ ہی نہ اسکا کہ ایم کیوایم اسکی اتحادی ہوسکتی ہے۔ شہرت حاصل کرنے کے لیے الطاف کے خلاف مہم شروع کی ۔ یہ بھی نہ دیکھ سکا کہ الطاف تو امریکہ کا پٹھو ہے۔ بالاخر ہار کے بیٹھ گیا۔ بہت بعد میں کیانی کے اشارے پر یا پاشا کی شہہ پر الطاف کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھارہا ہے۔ ایسا ادمی کیا لیڈر ہوسکتا ہے۔ یہ تو ایجنٹ کا کام ہے۔
 

ساجد

محفلین
اس تھریڈ میں رائے شماری کے مطابق 87 فی ص کی رائے ہے کہ عمران وہ کام نہیں کرسکتا جس کا دعوی کرتا ہے۔
پچھلے چار سال کے دوران کئی دعوے کیے اور اس سے منحرف ہوگیا۔ حتی یہ کہ جن کے خلاف مقدمے کا کہہ رہا تھا ان سے اتحاد پر بھی تیار ہے کچھ شرائط پر۔ یعنی 180 درجہ کا انحراف۔
اس بات کو اور اس کی پچھلی زندگی کو مدنظر رکھیں تو یہی خیال ائے گا کہ جو کچھ یہ کہہ رہا ہے کہ میں یہ کردوں گا وہ کردوں گا صرف جھوٹ ہے اور اس شخص کا مطمع نظر صرف اقتدار ہے۔ اس اقتدارکی خاطر یہ 180 درجے ٹرن بھی لے گا۔
کیا پانچ سال پہلے کی رائے شماری پر اخذ کردہ نتائج موجودہ حالات پر منطبق کئیے جا سکتے ہیں؟۔ابھی سال بھر پہلے تو آپ بھی زرداری کے حمایتی تھے پھر آپ مولانا کے حامی بن گئے ، سیاسی حمایت میں تبدیلی کے اعتبار سے باقی لوگوں پر بھی اسی سے قیاس کیجئیے۔
 

کاشفی

محفلین
نظم و ضبط: جو تحریکیں نظم و ضبط سے عاری ہوتی ہیں وہ سازشی ہتھکنڈوں کا شکار ہو جاتی ہیں۔ جبکہ نظم و ضبط کے ہتھیاروں سے لیس تحریکیں تمام سازشی ہتھکنڈوں کو شکست دے دیتی ہیں اور بالآخر کامیابی حاصل کرتی ہیں۔ (اقوالِ قائد - لندن 29 جولائی، 1997) :)
 
کیا پانچ سال پہلے کی رائے شماری پر اخذ کردہ نتائج موجودہ حالات پر منطبق کئیے جا سکتے ہیں؟۔ابھی سال بھر پہلے تو آپ بھی زرداری کے حمایتی تھے پھر آپ مولانا کے حامی بن گئے ، سیاسی حمایت میں تبدیلی کے اعتبار سے باقی لوگوں پر بھی اسی سے قیاس کیجئیے۔
رائے شماری اوپن ہے اورپچھلے پانچ سال سے جاری ہے۔ لوگوں کی رائے متفقہ ہے۔

میں کئی سال پہلے زرداری کی اس لیے حمایت کررہا تھا کہ وہ امریت کے خلاف جدوجہد کررہا تھا۔ مگر بعد میں اپنی حکومت میں اس نے وہی امرانہ پالیسیاں جاری رکھیں جسکی وجہ سے میں اس کی مخالفت کرتا ہوں
مگر عمران تو ابھی سے لگ رہا ہے کہ کس کا پٹھو ہے
 

محمداحمد

لائبریرین
ہمت بھائی!

آج آپ کا جواب دیکھ کر یہ شعر یاد آگیا۔

پلٹ آنکھ نم کرنا مجھے مجھے ہرگز نہیں آتا​
گئے لمحوں کا غم کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا​
محبت ہو تو بے حد ہو، جو نفرت ہو تو بے پایاں​
کوئی بھی کام کرنا مجھے ہرگز نہیں آتا​
 
عمران نے پہلے عدالتی کمیشن کا مطالبہ کیا پھر قلابازی کھا کر بدل گیا کہ پہلے وزیر اعظم استعفیٰ دیں۔
عمران اب کھل کر سامنے اگیا ہے۔ یہ اقتدار کا بھوکا ہے اور بس۔ پہلے یہ مشرف کے ساتھ تھا پھر افتخار کے پیچھے چلا ۔ اب قادری و چوہدری اور شیخ رشید کے پیچھے۔ دراصل یہ طاقت کے پیچھے چلتا ہے تاکہ اقتدار تک اسکے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
عمران نے پہلے عدالتی کمیشن کا مطالبہ کیا پھر قلابازی کھا کر بدل گیا کہ پہلے وزیر اعظم استعفیٰ دیں۔
عمران اب کھل کر سامنے اگیا ہے۔ یہ اقتدار کا بھوکا ہے اور بس۔ پہلے یہ مشرف کے ساتھ تھا پھر افتخار کے پیچھے چلا ۔ اب قادری و چوہدری اور شیخ رشید کے پیچھے۔ دراصل یہ طاقت کے پیچھے چلتا ہے تاکہ اقتدار تک اسکے۔

اس قدر یکطرفہ کیوں ہو جاتے ہیں آپ؟

جب ایک عرصے تک عمران خان کی طرف سے مطالبات پیش کیے جاتے رہے، جلسے ہوئے، احتجاج ہوئے تب نواز شریف صاحب کہاں تھے۔ اگر یہ شروع میں ہی چار حلقے کھولنے کی حامی بھر لیتے تو کیا نوبت یہاں تک آتی۔ اب جب لونگ مارچ کی کال دے دی گئی، انتظامات ہو گئے لوگ ذہنی طور پر تیار ہو گئے تب نواز شریف کو خیال آیا عدالتی کمیشن بنانے کا۔ عمران خان کے معاملات جو بھی رہے ہوں سچی بات تو یہ ہے کہ ن لیگ والوں کے دل میں بھی چور ہے اور ان پر لگائے گئے دھاندلی کے الزامات صرف الزامات نہیں ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
عمران نے پہلے عدالتی کمیشن کا مطالبہ کیا پھر قلابازی کھا کر بدل گیا کہ پہلے وزیر اعظم استعفیٰ دیں۔
عمران اب کھل کر سامنے اگیا ہے۔ یہ اقتدار کا بھوکا ہے اور بس۔ پہلے یہ مشرف کے ساتھ تھا پھر افتخار کے پیچھے چلا ۔ اب قادری و چوہدری اور شیخ رشید کے پیچھے۔ دراصل یہ طاقت کے پیچھے چلتا ہے تاکہ اقتدار تک اسکے۔
تو کیا قادری، چوہدری اور شیخ رشید طاقتور ہیں جو ان کے پیچھے چل رہا ہے؟
 
اس قدر یکطرفہ کیوں ہو جاتے ہیں آپ؟

جب ایک عرصے تک عمران خان کی طرف سے مطالبات پیش کیے جاتے رہے، جلسے ہوئے، احتجاج ہوئے تب نواز شریف صاحب کہاں تھے۔ اگر یہ شروع میں ہی چار حلقے کھولنے کی حامی بھر لیتے تو کیا نوبت یہاں تک آتی۔ اب جب لونگ مارچ کی کال دے دی گئی، انتظامات ہو گئے لوگ ذہنی طور پر تیار ہو گئے تب نواز شریف کو خیال آیا عدالتی کمیشن بنانے کا۔ عمران خان کے معاملات جو بھی رہے ہوں سچی بات تو یہ ہے کہ ن لیگ والوں کے دل میں بھی چور ہے اور ان پر لگائے گئے دھاندلی کے الزامات صرف الزامات نہیں ہیں۔

افسوس ہوتا ہے پاکستان کے حالات پر

یہ الزام صرف الزام نہیں مگر یہ اس طاقت کی حرکتوں کا نتیجہ ہے جو پچھلے 68 سال س پاکستان پر مسلط ہے۔ ابھی اس حکومت کو ائے ہوئے صرف 1 سال ہوا ہے کہ اس کو گرانے کی حرکتیں۔ جو اس کو گرانے کے طریقے ہیں یہ اس سے بہت برے ہیں جس کے الزام اس حکومت پر لگ رہے ہیں۔
 
Top